مشکل حالات نے ہمیں سخت جان فوج کے سانچے میں ڈھال دیا ہے جو کسی بھی چیلنج کا سامنا کرنے کیلئے تیارہے ،ایئرچیف

پاک بحریہ دوست ممالک کے کیڈٹس کی ٹریننگ میں معاونت کر رہی ہے جو اپنے ملک جا کر پاکستان کے مثبت پہلو اجاگر کرنے میں اپنا کردار ادا کرینگے،ایئرچیف مارشل سہیل امان

ہفتہ 10 دسمبر 2016 18:38

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 دسمبر2016ء) سخت ترین تربیتی مراحل کی تکمیل کے بعد پاک بحریہ کے آفیسرز کی106ویں کمیشننگ ٹرم اور15ویں شارٹ سروس آفیسرز کورس کی70 افسران نے ہفتہ کو پاکستان نیوی میں کمیشن حاصل کیا۔ پاسنگ آئوٹ پریڈ پاکستان نیول اکیڈمی منوڑہ میں منعقد ہوئی۔ پاک فضائیہ کے سربراہ ا ئیر چیف مارشل سہیل امان تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔

پاکستان نیول اکیڈمی آمد پر سربراہ پاک بحریہ ایڈمرل محمد ذکاء اللہ نے مہمان خصوصی کا خیر مقدم کیا۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف آف دی ائیر اسٹاف نے کہا کہ پاکستان کو بہت سے اندرونی اور بیرونی چیلنجز کا سامنا ہے تاہم مشکل حالات نے ہمیں ایک سخت جان فوج کے سانچے میں ڈھال دیا ہے جو کسی بھی چیلنج کا سامنا کرنے کے لئے تیار ہے۔

(جاری ہے)

ہمارا تحمل ہماری ذہنی پختگی کی علامت ہے اور اسے ہماری کمزوری نہیں سمجھا جانا چاہئے،ہم جانتے ہیں کہ دشمن کی کسی بھی جارحیت کا جواب کس طرح دیا جاسکتا ہے۔

ایک اہم سنگ میل عبور کرنے پر کمیشن حاصل کرنے والے افسران کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے سربراہ پاک فضائیہ نے نصیحت کی کہ وہ بحری جنگ کے حوالے سے تکنیکی میدان میں ہونے والی تیز تر ترقی اور تبدیلی سے اپنے آپ کو ہم آہنگ رکھیں تاکہ اپنے پیش روئوں کی شاندار روایات کو برقرار ر کھتے ہوئے ان سے ملنے والے ورثے کو اپنی قابلیت اور عزم و ہمت سے مزید آگے بڑھا سکیں۔

انہوں نے اس امر پر خوشی کا اظہار کیا کہ پاک بحریہ دوست ممالک کے کیڈٹس کی ٹریننگ میں بھی معاونت کر رہی ہے جو اپنے ملک جا کر پاکستان کے مثبت پہلو اجاگر کرنے میں اپنا کردار ادا کریں گے۔قبل ازیں اپنے خطبہ استقبالیہ میں کمانڈنٹ پاکستان نیول اکیڈمی نے آفیسرز کو دی جانے والی تربیت کے نمایاں پہلووئوں پر روشنی ڈالی ۔ انہوں نے حاضرین کو آگاہ کیا کہ کمیشننگ ٹرم 45مڈشپ مین پر مشتمل ہے جن میں44کا تعلق پاکستان اور 01کا تعلق براد ر ملک یمن سے ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ شارٹ سروس کمیشن کے 25آفیسرز بشمول 02خواتین کیڈٹس نے بھی آج کمیشن حاصل کیا ہے۔ کمانڈنٹ نے آگاہ کیا کہ پاکستان نیول اکیڈمی میں بحرین ، اردن، مالدیپ، فلسطین، قطر، سعودی عرب ، سری لنکا، ترکمانستان اور یمن کے کیڈٹس بھی زیر تربیت ہیں۔ بعد ازیں مہمان خصوصی نے نمایاں کارکردگی کامظاہرہ کرنے والے افسرا ن میں انعامات تقسیم کیے۔

مڈ شپ محمد عمران کو ان کی مجموعی بہترین کارکردگی پر اعزازی شمشیر عطا کی گئی جبکہ مڈشپ مین راجہ محمد شہر یار نے اکیڈمی ڈرک حاصل کی۔ کیڈٹ رابعہ تبسم (شارٹ سروس کلاس) نے کمانڈنٹ گولڈ میڈل حاصل کیاجبکہ کیڈٹ معیز احمد کو چئیرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹا ف کمیٹی گولڈ میڈل دیا گیا۔ لیفٹننٹ شہر یار جعفر اور مالدیپ سے تعلق رکھنے والے کیڈٹ آدم ہاشم کو بالترتیب قائد اعظم گولڈ میڈل اور چیف آف دی نیول اسٹاف گولڈ میڈل عطا کیا گیا۔ تقریب میں اعلی فوجی حکام، غیر ملکی سفارت کاروں، مختلف ممالک کے دفاعی اتاشیوں، نمایاں سول شخصیات اور کمیشن حاصل کرنیوالے افسران کے والدین کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :