عوام کے پاس جانا ہمارا حق تھا او رہے ،ْعدالتی فیصلہ قبول کریں گے ،ْشاہ محمود قریشی

پیپلز پارٹی کے چاروں مطالبات مصدقہ اور قابل احترام، ان کے ساتھ ہوں ،ْمیڈیا سے گفتگو

ہفتہ 10 دسمبر 2016 18:36

عوام کے پاس جانا ہمارا حق تھا او رہے ،ْعدالتی فیصلہ قبول کریں گے ،ْشاہ ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 دسمبر2016ء)پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ عوام کے پاس جانا ہمارا حق تھا اور ہے ، عدالت جو فیصلہ کرے گی قبول کریں گے ۔ عدالت میں نواز شریف کے حق میں ایسے نعرے لگائے گئے جیسے وہ جیت گئے ہوں ،ْپیپلز پارٹی کے 4 مطالبات مصدقہ اور قابل احترام ہیں، اس معاملے پر ان کیساتھ ہوں۔

نجی ٹی وی کے مطابق شاہ محمود قریشی نے کہا کہ نعیم بخاری نے حکومتی دستاویزات سے ثابت کر دیا ہے کہ شریف خاندان جھوٹ بول رہا ہے۔ قطری شہزادے کے خط کی کیا اہمیت تھی ،ْسپریم کورٹ میں واضح ہو گیا وزراء اسمبلی نہیں آتے لیکن عدالت ضرور آتے ہیں، حکومت ناکام ہو چکی ہے اور کوئی بھی ادارہ فعال نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے عدالت کو کمیشن بنانے کیلئے کیس بھیجا تھا لیکن عدالت نے حکومت کا موقف رد کر دیا تھا۔

(جاری ہے)

ہم پارلیمینٹ میں گئے اور 7 ماہ حکومت سے ٹی او آرز پر مذاکرات کئے لیکن حکومت نہیں مانتی تھی کیونکہ صرف ٹائم گیم کھیلا جا رہا تھا۔ ہمارا موقف ہے کہ پانامہ لیکس پر دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو ۔عدالت میں کل نعرے لگائے گئے جیسے نواز شریف جیت گئے ہوں ۔انہوںنے کہاکہ پیپلز پارٹی کے چاروں مطالبات مصدقہ اور قابل احترام ہیں اس معاملے پر ان کے ساتھ ہوں۔ انہوں نے سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کو شدید تنقیدکا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پیپلزپارٹی نے مطالبات کیلئے قائم کمیٹی کا سربراہ گیلانی کو بنایا ہے، ان پر کرپشن کے الزامات ہیں، پیپلز پارٹی کو سوچنا چاہئے۔ پیپلز پارٹی 27 دسمبر کو کیا پنڈورا باکس کھولتی ہے، دیکھنا ہو گا ۔