دہلی ہائی کورٹ نے سابق ائیر چیف ایس پی تیاگی کو و14دسمبرتک ریمانڈپرسی بی آئی کے حوالے کردیا

ہفتہ 10 دسمبر 2016 18:31

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 10 دسمبر2016ء) دہلی ہائی کورٹ نے ہیلی کاپٹرمعاہدے میں کرپشن پرگرفتاربھارتی فضائیہ کے سابق سربراہ ایس پی تیاگی کو و14دسمبرتک ریمانڈپرسی بی آئی کے حوالے کردیا۔ہفتہ کو بھارتی میڈیا کے مطابق دہلی ہائی کورٹ نے فضائیہ کے سابق سربراہ ایس پی تیاگی کو و14دسمبرتک ریمانڈپرسی بی آئی کے حوالے کردیا ہے ۔

بھارتی تحقیقاتی ادارے ( سی بی آئی) نے 05-2004 میں برطانیہ کی کمپنی کے ساتھ 12 آگسٹاویسٹ لینڈ چوپر طیاروں کے معاہدے میں مبینہ طور پر 3 ہزار600 کروڑ روپے کی کرپشن کے الزام میں فضائیہ کے سابق سربراہ ایس پی تیاگی، وکیل گوتم گھاتان اور سنجیو تیاگی کو گرفتار کیا تھا۔سی بی آئی کا کہنا ہے کہ تینوں ملزمان کو کرپشن الزامات اور ملکی خزانے کو نقصان پہنچانے کے لئے اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرنے کے الزامات پر گرفتار کیا گیا۔

(جاری ہے)

بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ چوپرہیلی کاپٹروں کے معاہدے میں فضائیہ کے سابق سربراہ نے اپنے کزن کے ذریعے پیسے وصول کئے جس نے معاہدے میں مڈل مین کا کردار ادا کیا جب کہ سی بی آئی نے ایس پی تیاگی کے بینک اکاؤنٹس اورعمارتی کاموں میں کی جانے والی سرمایہ کاری کا بھی سراغ لگایا اور اسی کے ساتھ مختلف ممالک کو خطوط بھی لکھے جاچکے ہیں کہ وہ اس مقدمے کے حوالے سے شواہد دینے میں معاونت کریں۔واضح رہے کہ انفورسمینٹ ڈائریکٹوریٹ نے 2014 میں ہیلی کاپٹروں کی خریداری میں کرپشن کا مقدمہ درج کرایا تھا جس میں ایئرچیف ایس پی تیاگی سمیت 21 افراد کو نامزد کیا گیا تھا جب کہ انفورسمینٹ ڈائریکٹوریٹ 70 ملین یورو کی کرپشن کی تحقیقات کر رہا ہے۔

متعلقہ عنوان :