پاکستان کی مسلح افواج دشمن کی کسی بھی مہم جوئی کا جواب دینے کیلئے مکمل طور پر تیار ہیں، چین پاکستان اقتصادی راہداری انتہائی اہم ہے، اقتصادی راہداری کیلئے گوادرپورٹ بہت اہمیت رکھتا ہے، سی پیک کے تناظر میں ساحلی پٹی کی سکیورٹی مزید اہم ہوگئی ہے ،پاکستان کو متعدد چیلنجوں کا سامنا ہے، داخلی اور خارجی خطرات میں علاقائی صورتحال کو یکسر بدل دیا ہے،مشکل حالات نے ہمیں ایک سخت جان فوج کے سانچے میں ڈھال دیا ، یہ فوج کسی بھی چیلنج کا سامنا کرنے کیلئے تیار ہی چیف آف ائیر اسٹاف ایئر چیف مارشل سہیل امان کا پاکستان نیول اکیڈمی میں کمیشننگ پریڈ سے خطاب

ہفتہ 10 دسمبر 2016 18:31

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 10 دسمبر2016ء) پاک فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل سہیل امان نے کہاہے کہ پاکستان کی مسلح افواج دشمن کی کسی بھی مہم جوئی کا جواب دینے کیلئے مکمل طور پر تیار ہیں، چین پاکستان اقتصادی راہداری انتہائی اہم ہے، اقتصادی راہداری کیلئے گوادرپورٹ بہت اہمیت رکھتا ہے، سی پیک کے تناظر میں ساحلی پٹی کی سکیورٹی مزید اہم ہوگئی ہے ،پاکستان کو متعدد چیلنجوں کا سامنا ہے جبکہ داخلی اور خارجی خطرات میں علاقائی صورتحال کو یکسر بدل دیا ہے،مشکل حالات نے ہمیں ایک سخت جان فوج کے سانچے میں ڈھال دیا ، جارحانہ عزائم نہیں رکھتے لیکن یہ فوج کسی بھی چیلنج کا سامنا کرنے کیلئے تیار ہے، ہمسایہ ملکوں سے پرامن تعلقات کے خواہاں ہیں جب کہ دشمنوں کو شکست دینے کے لئے پرعزم ہیں، پاکستان اپنی تاریخ کے نازک دورسے گزررہا ہے، روایتی خطرات غیر متوازن انداز میں بڑھتے جارہے ہیں، ہمیں ایک ایسے دشمن کا سامنا ہے جس کی کوئی واضح شکل موجود نہیں۔

(جاری ہے)

وہ ہفتہ کو پاک بحریہ کے آفیسرز کی106ویں کمیشننگ ٹرم اور15ویں شارٹ سروس آفیسرز کورس کی پاسنگ آئوٹ پریڈ کی تقریب سے خطاب کررہے تھے ۔سخت ترین تربیتی مراحل کی تکمیل کے بعد پاک بحریہ کے آفیسرز کی106ویں کمیشننگ ٹرم اور15ویں شارٹ سروس آفیسرز کورس کی70 افسران نے پاکستان نیوی میں کمیشن حاصل کیا۔ پاسنگ آئوٹ پریڈ پاکستان نیول اکیڈمی منوڑہ میں منعقد ہوئی۔

پاک فضائیہ کے سربراہ ا ئیر چیف مارشل سہیل امان تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔ پاکستان نیول اکیڈمی آمد پر سربراہ پاک بحریہ ایڈمرل محمد ذکاء اللہ نے مہمان خصوصی کا خیر مقدم کیا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف آف دی ائیر اسٹاف نے کہا کہ ائیرچیف مارشل سہیل امان نے کہا کہ کیڈٹس شاندارروایات برقراررکھنے کیلئے کوشاں رہیں اورملکی سرحدوں کی جان سے بڑھ کرحفاظت کریں، پاک بحریہ ملک کی دفاع کیلئے کوشاں ہے، ملک کے دفاع کیلئے مسلح افواج کا کردارانتہائی اہم ہے، پاکستان کواندرونی اوربیرونی محاذوں پربڑے چیلنجزکا سامنا ہے لیکن ہم کسی بھی مہم جوئی کا جواب اچھی طرح دینا جانتے ہیں اوردہشتگردی کے خلاف آپریشن ضرب عضب میں بڑی کامیابیاں حاصل کیں۔

ایئرچیف مارشل سہیل امان کا کہنا ہے کہ اقتصادی راہداری کیلئے گوادرپورٹ بہت اہمیت رکھتا ہے، سی پیک کے تناظر میں ساحلی پٹی کی سکیورٹی مزید اہم ہوگئی ہے، ہمسایہ ملکوں سے پرامن تعلقات کے خواہاں ہیں جب کہ دشمنوں کو شکست دینے کے لئے پرعزم ہیں، پاکستان اپنی تاریخ کے نازک دورسے گزررہا ہے، روایتی خطرات غیر متوازن انداز میں بڑھتے جارہے ہیں جب کہ ہمیں ایک ایسے دشمن کا سامنا ہے جس کی کوئی واضح شکل موجود نہیں۔

پاکستان کو بہت سے اندرونی اور بیرونی چیلنجز کا سامنا ہے تاہم مشکل حالات نے ہمیں ایک سخت جان فوج کے سانچے میں ڈھال دیا ہے جو کسی بھی چیلنج کا سامنا کرنے کے لئے تیار ہے۔ہمارا تحمل ہماری ذہنی پختگی کی علامت ہے اور اسے ہماری کمزوری نہیں سمجھا جانا چاہئے،ہم جانتے ہیں کہ دشمن کی کسی بھی جارحیت کا جواب کس طرح دیا جاسکتا ہے۔ایک اہم سنگ میل عبور کرنے پر کمیشن حاصل کرنے والے افسران کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے سربراہ پاک فضائیہ نے نصیحت کی کہ وہ بحری جنگ کے حوالے سے تکنیکی میدان میں ہونے والی تیز تر ترقی اور تبدیلی سے اپنے آپ کو ہم آہنگ رکھیں تاکہ اپنے پیش روئوں کی شاندار روایات کو برقرار ر کھتے ہوئے ان سے ملنے والے ورثے کو اپنی قابلیت اور عزم و ہمت سے مزید آگے بڑھا سکیں۔

انہوں نے اس امر پر خوشی کا اظہار کیا کہ پاک بحریہ دوست ممالک کے کیڈٹس کی ٹریننگ میں بھی معاونت کر رہی ہے جو اپنے ملک جا کر پاکستان کے مثبت پہلو اجاگر کرنے میں اپنا کردار ادا کریں گے۔قبل ازیں اپنے خطبہ استقبالیہ میں کمانڈنٹ پاکستان نیول اکیڈمی نے آفیسرز کو دی جانے والی تربیت کے نمایاں پہلووئوں پر روشنی ڈالی ۔ انہوں نے حاضرین کو آگاہ کیا کہ کمیشننگ ٹرم 45مڈشپ مین پر مشتمل ہے جن میں44کا تعلق پاکستان اور 01کا تعلق براد ر ملک یمن سے ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ شارٹ سروس کمیشن کے 25آفیسرز بشمول 02خواتین کیڈٹس نے بھی آج کمیشن حاصل کیا ہے۔ کمانڈنٹ نے آگاہ کیا کہ پاکستان نیول اکیڈمی میں بحرین ، اردن، مالدیپ، فلسطین، قطر، سعودی عرب ، سری لنکا، ترکمانستان اور یمن کے کیڈٹس بھی زیر تربیت ہیں۔ بعد ازیں مہمان خصوصی نے نمایاں کارکردگی کامظاہرہ کرنے والے افسرا ن میں انعامات تقسیم کیے۔

مڈ شپ محمد عمران کو ان کی مجموعی بہترین کارکردگی پر اعزازی شمشیر عطا کی گئی جبکہ مڈشپ مین راجہ محمد شہر یار نے اکیڈمی ڈرک حاصل کی۔ کیڈٹ رابعہ تبسم (شارٹ سروس کلاس) نے کمانڈنٹ گولڈ میڈل حاصل کیاجبکہ کیڈٹ معیز احمد کو چئیرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹا ف کمیٹی گولڈ میڈل دیا گیا۔ لیفٹننٹ شہر یار جعفر اور مالدیپ سے تعلق رکھنے والے کیڈٹ آدم ہاشم کو بالترتیب قائد اعظم گولڈ میڈل اور چیف آف دی نیول اسٹاف گولڈ میڈل عطا کیا گیا۔ تقریب میں اعلی فوجی حکام، غیر ملکی سفارت کاروں، مختلف ممالک کے دفاعی اتاشیوں، نمایاں سول شخصیات اور کمیشن حاصل کرنے والے افسران کے والدین کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔