تحر یک انصاف کا پانامہ سکینڈلز آگاہی کیلئے ملک گیر عوامی رابطہ مہم شروع کر نے کا اعلان

تحر یک انصاف 17جنوری سے پہلے 2مقامات پر ’’عوامی عدالت ‘‘لگائیں گی عوام کو پانامہ کیس میں مزید سامنے آنیوالے حقائق سے آگاہ کر یں گے ‘سپر یم کورٹ نے ’’چالیسواں ‘‘تک نئی تاریخ دیدی ،عدالت کا جو بھی فیصلہ ہوا قبول ہوگا مگر کمیشن نہیں چاہتے ‘سپر یم کورٹ جو نیا بینچ بنائے اس میں موجودہ بینچ کی4ججز کو بھی شامل کیا جائے ‘پیپلزپارٹی 27دسمبرکو سڑکوں پر نکلی تو ساتھ دوں گا، تحر یک انصاف کو پیپلزپارٹی کے 4مطالبات پرکوئی اعتراض نہیں ‘پاکستانی تاریخ کے کر پٹ تر ین وزیر اعظم گیلانی کو پیپلزپارٹی کا مذاکراتی ٹیم میں شامل کر نا درست نہیں،اس پر نظر ثانی کر نا چاہیے ‘(ن) لیگ والے سپر یم کورٹ سے باہر نکل کر 9دسمبر کو ایسے نعرہ لگاتے رہے جیسے نوازشر یف نے کیس جیت لیا وائس چیئر مین تحر یک انصاف شاہ محمود قر یشی کا ہنگامی پر یس کانفرنس سے خطاب

ہفتہ 10 دسمبر 2016 18:31

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 10 دسمبر2016ء) تحر یک انصاف کے وائس چیئر مین شاہ محمود قر یشی نے تحر یک انصاف کی ملک گیر عوامی رابطہ مہم شروع کر نے کا اعلان کر تے ہوئے کہا تحر یک انصاف 17جنوری سے پہلے 2مقامات پر ’’عوامی عدالت ‘‘لگائیں گی عوام کو پانامہ کیس میں مزید سامنے آنیوالے حقائق سے آگاہ کر یں گے ‘سپر یم کورٹ نے ’’چالیسواں ‘‘تک نئی تاریخ دیدی مگر سپر یم کورٹ پانامہ کیس میں جو بھی فیصلہ کر یگی قبول ہوگا مگر ہم کمیشن نہیں چاہتے ‘سپر یم کورٹ جو نیا بینچ بنائے اس میں موجودہ بینچ کی4ججز کو بھی شامل کیا جائے ‘پیپلزپارٹی 27دسمبر سڑکوں پر نکلی تو میں انکاساتھ دوں گا تحر یک انصاف کو بھی پیپلزپارٹی کے 4مطالبات پرکوئی اعتراض نہیں ‘پاکستانی تاریخ کے کر پٹ تر ین وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی کو پیپلزپارٹی کا مذاکرات ٹیم میں شامل کر نا درست نہیں انکو اپنی کمیٹی پر نظر ثانی کر نا چاہیے ‘(ن) لیگ والے سپر یم کورٹ سے باہر نکل کر 9دسمبر کو ایسے نعرہ لگتارہے جیسے نوازشر یف نے کیس جیت لیا ‘ذوالفقاربھٹو کو پھانسی کے سزا کو قوم نے آج تک تسلیم نہیں اور عوام کا حق ہوتا ہے کہ وہ کسی بھی فیصلے بارے کیا موقف رکھتی ہے ۔

(جاری ہے)

وہ ہفتہ کو سابق گور نر پنجاب چوہدری محمدسرورکے دفتر لاہور میں ہنگامی پر یس کانفر نس سے خطاب کر رہے تھے ۔شاہ محمودقر یشی نے کہا کہ ہم عوام کو پانامہ میں سامنے نئے انکشافات کے حوالے سے آگاہ کر نے کیلئے جوعوامی عدالتیں لگائے گے ان میں عمران خان بھی شامل ہوں گے ہمارے نزدیک (ن) کے لوگ سپر یم کورٹ میں اپنی بے گناہی ثابت کر نے میں مکمل ناکام ہو چکے ہیں اور ہم نے عدالت میں جو ثبوت دیئے انکے خلاف بھی حکومت کے پاس کچھ نہیں اور تحر یک انصاف کا نظر یہ اور موقف پہلے سے زیادہ مضبوط ہوا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ آج ملک میں حکومت مکمل طور پر مفلوج ہو چکی ہے کوئی ادارہ اپنا کام نہیں کر رہا طیارے حادثے میں (ن) لیگ وزراء بولنے کی بجائے اس دن14بار پانامہ لیکس کے کیس پر بولے ہیں اس لیے میں کوئی شک نہیں کہ حکمرانوں کی صرف پانامہ کی فکر ہے ان سے قومی اسمبلی میں کورام تو پورا ہوتا نہیں مگر ’’کورٹ نمبر ون‘‘کے باہر (ن) لیگ والوں کا کورام پورا ہوتا ہے (ن)لیگی لوگ رات سونے سے پہلے بھی پانامہ کا ورد کر کے ہی سوتے ہیں اور قطر ی شہزادے کا خط بھی حکمرانوں کو مزید ایکسپوز کر نے کیلئے کافی ہے اب قطر ی شہزادے بھکرمیں شکار کے دوران کسانوں کی چنے کی فصلوں کو تباہ کر رہے ہیں ۔

ایک سوال کے جواب میں شاہ محمودقر یشی نے کہا کہ بھارت میں پاکستان کے مشیر خارجہ کیساتھ جو کچھ ہوا ہے وہ سب کے سامنے ہے مگر حکمران ملک میں خارجہ امور پر توجہ دینے کی بجائے پانامہ کیس میں مصروف ہیں افغانستان کے صدر اشرف غنی نے بھارت کے صدر نر یندری مودی کے اشارے پر ہی پاکستان کے خلاف باتیں کیں ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے بلاول بھٹو ‘خورشید شاہ ‘اعتزاز احسن ‘قمر الزمان کائرہ سمیت دیگر لوگوں کا پانامہ کیس کے حوالے سے موقف بڑا واضح ہے مگر اب حکومت سے مذاکرات کیلئے جو کمیٹی بنائی گئی ہے اس میں سید یوسف رضا گیلانی جیسے وزیر اعظم کو بھی شامل کر دیا ہے حکومت کو اس پر نظر ثانی کر نی چاہیے ۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے دہشت گردی کے خاتمے کے حوالے سے جو فوجی عدالتیں بنائی گئیں انکی مدت 2سال مکمل ہونے پر جنوری میں ختم ہو رہی ہے مگر ابھی تک حکومت کا عدالتوں کی مدت میں توسیع کر نے یا نہ کر نے کے حوالے سے کوئی موقف سامنے نہیں آیا حکو مت اس بار ے میں اپنا موقف دینا چاہیے اور جب فوجی عدالتیں بنائیں گی اس وقت حکومت نے یہ بھی کہا کہ ہم ان 2سالو ں کے دوران عدالتی ریفار مز کر یں گے حکومت بتائے کہ کیا اور کہاں ریفامز کی گئیں ہیں حکومت نے فوجی عدالتیں بناتے وقت گواہوں کے تحفظ کیلئے بھی قانون سازی کی بات کی مگر آج تک حکومت نے اس حوالے سے بھی کوئی قانون سازی نہیں کی ۔