کراچی، آپریشن کی رفتارسست ہونے کے بعدشہرمیں کالعدم تنظمیںپھرفعال ہوناشروع ہوگئیں

شہریوںسے اب بھی 20ارب روپے سالانہ بھتہ وصول کیاجارہاہے ۔حساس ادارے متحرک آپریشن کیلئے تیاری شروع کردی گئی

ہفتہ 10 دسمبر 2016 16:48

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 10 دسمبر2016ء) کراچی آپریشن کی رفتارسست ہونے کے بعدشہرمیں کالعدم تنظمیںپھرفعال ہوناشروع ہوگئیں۔شہریوںسے اب بھی 20ارب روپے سالانہ بھتہ وصول کیاجارہاہے ۔حساس ادارے متحرک آپریشن کیلئے تیاری شروع کردی گئی۔حساس اداروںکی رپورٹ کے مطابق سہراب گوٹھ کاعلاقہ ٹرانسپورٹرزکاگڑھ اورلاکھوںروپے ماہانہ بھتے کااہم ذریعہ ہے ،منگھوپیرمیںسیکڑوںماربل فیکٹریوںسے سالانہ کروڑوںروپے حاصل کیاجاتاہے،اتحادٹائون کے صنعتی علاقوںسے بھی بھتہ وصول ہوتاہے،حساس ذرائع کاکہنا ہے کہ کالعدم تنظیموںکی بنیادبھتہ ہے اورکروڑوںروپے ماہانہ وصولی کیلئے کراچی جنت سے کم نہیںہے۔

کراچی آپریشن شروع ہونے سے قبل کراچی سے سالانہ 230ارب روپے غیرقانونی طریقے سے حاصل کرکے جرائم اوردہشت گردی میں استعمال ہوتے تھے۔

(جاری ہے)

ذرائع نے دعوی کیاکہ کراچی آپریشن کی رفتارمیں کمی کے سبب مالی مشکلات کاشکارکالعدم تنظمیںدوبارہ فعال ہونے کیلئے اپنے سابقہ علاقوںمیں واپس آگئی ہیں،صرف کراچی سے کالعدم تنظمیں سالانہ 20ارب سے زائد بھتہ وصول کرتی ہیں،انتہائی باخبرذرائع کے مطابق منگھوپیرکے علاقے میں کالعدم تنظیم کی جانب سے کی جانے والی وال چاکنگ کے بعدحساس ذرائع نے بتایاکہ کراچی میں گزشتہ ڈیڑھ دہائی سے موجودکالعدم تنظیموںکیلئے منگھوپیرسے سہراب گوٹھ تک کے علاقے اپنے جغرافیائی محل وقوع کی وجہ سے انتہائی محفوظ ٹھکانے ہیں،ذرائع نے کہا کہ کالعدم تنظیموںکی بنیادصرف بھتہ اورڈکیتی کے ساتھ غواء برائے تاوان کی وارداتیںہیں،سہراب گوٹھ اوراطراف کے علاقے میںکروڑپتی سیکڑوںٹرانسپورٹرزرہائش رکھنے کے ساتھ اپناکاروبار بھی کرتے ہیںاورکالعدم تنظمیںماہانہ لاکھوںروپے بھتہ وصولی کیلئے ان علاقوںمیں اپنانیٹ ورک رکھتی ہیں،تاہم حساس اداروںکی رپورٹ کے بعدپولیس اوررینجرزسمیت دیگرسیکورٹی اداروںنے ان علاقوںمیں کالعدم تنظیموںکی سرگرمیاںختم کرنے کیلئے آپریشن کی تیاری شروع کردی ہے اس سلسلے میں انٹیلی جنس یونٹس کوبھی فعال کردیاگیاہی

متعلقہ عنوان :