نجی ہوٹل میں لگنے والی آگ کے حوالے تحقیقاتی رپورٹ منظرعام پرآگئی

ہوٹل انتظامیہ نے اپنے ہی بنائے ہنگامی پلان پر عمل نہیں کیا جس سے آگ پورے گرائونڈ فلور پر پھیل گئی، رپورٹ ہوٹل میں ٹوٹل 4گیس ماسک موجود تھے ،فرسٹ ایڈ کی کوئی ٹیم نہیں تھی، ڈیوٹی منیجر اکیلا لوگوں کی جان بچاتا رہا اورخود دوسری منزل پر جان سے ہاتھ دھو بیٹھا،تفتیشی ذرائع

ہفتہ 10 دسمبر 2016 16:10

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 دسمبر2016ء) نجی ہوٹل میں لگنے والی آگ کے حوالے تحقیقاتی رپورٹ منظرعام پرآگئی ہے۔رپورٹ کے مطابق ہوٹل انتظامیہ نے اپنے ہی بنائے ہوئے ہنگامی پلان پر عمل نہیں کیا، جس سے آگ پورے گرائونڈ فلور پر پھیل گئی۔تفصیلات کے مطابق نجی ہوٹل کے کچن میں لگنے والی آگ کیسے پھیلی تحقیقات کے بعد گتھیاں سلجھنے لگی ہیں۔

ابتدائی تحقیقات کے مطابق ہوٹل انتظامیہ نے اپنے ہی بنائے ہوئے ہنگامی پلان پر عمل نہیں کیا جس سے آگ پورے گرائونڈ فلور پر پھیل گئی۔تفتیشی افسران کے مطابق ہوٹل انتظامیہ نے اپنے ہی بنائے ہوئے پلان پر عمل نہیں کیا۔ فائربریگیڈ کو آگ لگنے کے آدھے گھنٹے بعد مطلع کیا گیا۔کچن میں آگ 2 بج کر 10 منٹ پر لگی۔ سیکورٹی افسر نے فائربریگیڈ کو اطلاع دینے کے بجائے 2 ساتھیوں سمیت فائر سلنڈر سے آگ بجھانے کی کوشش کی۔

(جاری ہے)

آگ کو بجھا دیا گیا لیکن آگ دوبارہ بھڑک کر پھیل گئی۔ انتظامیہ کے کسی فرد نے پولیس اور فائربریگیڈ کو مطلع نہیں کیا۔ ہوٹل میں ٹوٹل 4 گیس ماسک موجود تھے جبکہ فرسٹ ایڈ کی کوئی ٹیم نہیں تھی۔ ڈیوٹی منیجر اکیلا لوگوں کی جان بچاتا رہا اور خود دوسری منزل پر جان سے ہاتھ دھو بیٹھا۔تفتیشی ذرائع کیمطابق تحقیقات میں غفلت ثابت ہونے پر ہوٹل کے سی ای و، ایم ڈی، چیف سیکورٹی آفیسر، چیف انجینئر اور سپروائزنگ انجینئر کو گرفتار کیا جائے گا۔ پولیس کی مرتب کردہ لسٹ کے مطابق آتشزدگی کے واقعہ میں 79 افراد زخمی جبکہ 12 جاں بحق ہوئے تھے۔

متعلقہ عنوان :