ریلوے کی نجکاری کا مخالف ہوں‘ریلوے میں ہر ایک کو اس کا حق ملے گا ‘ سعد رفیق

کسی کو بلیک میلنگ کی اجازت نہیں دینگے ‘ غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کرنے والوں کو معافی نہیں ملے گی‘ 2017 کے آخر تک ریلوے ملازمین سروس سٹرکچر مکمل کر لیاجائے گا‘ لوڈ شیڈنگ کم ہو رہی ہے ‘ 2018 تک ختم ہو جائے گی‘ جتنی بہتری کر سکتے ہیں کر یں گے،وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کا تقریب سے خطاب

ہفتہ 10 دسمبر 2016 15:11

ریلوے کی نجکاری کا مخالف ہوں‘ریلوے میں ہر ایک کو اس کا حق ملے گا ‘ سعد ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 10 دسمبر2016ء) وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ ریلوے کی نجکاری کا مخالف ہوں‘ریلوے میں ہر ایک کو اس کا حق ملے گا ‘ کسی کو بلیک میلنگ کی اجازت نہیں دینگے ‘ غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کرنے والوں کو معافی نہیں ملے گی‘ 2017ء کے آخر تک ریلوے ملازمین سروس سٹرکچر مکمل کر لیاجائے گ‘ لوڈ شیڈنگ کم ہو رہی ہے ‘ 2018ء تک ختم ہو جائے گی‘ جتنی بہتری کر سکتے ہیں کر یں گے ۔

وہ ہفتہ کو کراچی میں ریلوے ملازمین سے خطاب کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ریل کا پہیہ اب چلنا شروع ہو گیا ہے منزل کی جانب رواں دواں ہے۔ 2017ء کے آخر تک ریلوے ملازمین سروس سٹرکچر مکمل کریں گے۔ ریلوے میں ہر ایک کو اس کا حق ملے گا کسی کو بلیک میلنگ کی اجازت نہیں دینگے۔ وزیر ریلوے نے واضح کیا کہ غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کرنے والوں کو معافی نہیں ملے گی۔ ریلوے کی تمام ادائیگیاں ادارے کی آمدن سے کی جا رہی ہیں۔ ریلوے کے ریٹائرڈ ملازمین کو بروقت پنشن ادا کی جا رہی ہے۔ ریلوے کی نجکاری کا مخالف ہوں۔ خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ہم نے مل کر سی پیک کو کامیاب کرنا ہے۔ حکومت سے ایک پیسہ تنخواہ بھی نہیں لیتا۔ جتنی بہتری کر سکتے ہیں کریں گے۔ لوڈ شیڈنگ کم ہو رہی ہے 2018ء تک ختم ہو جائے گی۔