نیب ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کیلئے کوئی کسر نہیں اٹھا رکھے گا، قمر زمان چوہدری چیئرمین نیب

ہفتہ 10 دسمبر 2016 14:54

نیب ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کیلئے کوئی کسر نہیں اٹھا رکھے گا، قمر زمان ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 دسمبر2016ء) قومی احتساب بیورو نیب کے چیئرمین قمر زمان چوہدری نے کہا ہے کہ نیب ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کیلئے کوئی کسر نہیں اٹھا رکھے گا، نیب ملک کو بدعنوانی سے پاک کرنے کیلئے سنجیدہ کوششیں کررہا ہے۔ وکلاء برادری بدعنوانی کی روک تھام کیلئے اپنا کردار ادا کرنا چاہئے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گجرات لاء کالج میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ نوجوان ہمارے ملک کا مستقبل ہیں اور یہ مستقبل میں مختلف شعبوں میں آگے آ کر اپنے فرائض سرانجام دیں گے۔ نوجوانوں سے ملک و قوم کی ترقی منسلک ہے۔ انہوں نے کہا کہ بدعنوانی سب سے بڑا چیلنج ہے۔ اس سے ہمارا معاشرہ اور روز مرہ کے معمولات زندگی متاثر ہوتے ہیں۔

(جاری ہے)

جس طرح معاشرے میں یہ ناسور پھیل رہا ہے اسی طرح اس کے تدارک کے لئے سماجی شعور میں اضافہ ہو رہا ہے۔

ملک و قوم میں بدعنوانی کے خلاف کارروائی کا جذبہ موجود ہے۔ ہمیں معاشرے سے اس ناسور کے خاتمے کیلئے اجتماعی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ ہم بدعنوانی کے ناسور کے خلاف مہم چلا کر اس کی روک تھام کرسکتے ہیں۔ ہمیں بدعنوانی کے خلاف سوچ اور جذبے کو اجاگر کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب کی آگاہی اور تدارک مہم کا مقصد بدعنوانی کے مضمرات اور نقصانات سے آگاہی پیدا کرنا ہے۔

اگر ہم بدعنوانی کے خلاف اپنے آپ سے جدوجہد کا آغاز کریں گے تو اس سے معاشرے میں بہتری آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ نیب بدعنوانی کے خلاف اقدامات کو اپنا قومی فرض سمجھ کر اقدامات کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب بدعنوانی کے خاتمے کیلئے سہ جہتی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ یہ پالیسی قانون پر عملدرآمد ، تدارک اور آگاہی پر مبنی ہے۔ نیب نے مقدمات کو بروقت نمٹانے کیلئے کام کا معیاری طریقہ کار وضع کیا ہے جس کے تحت مقدمات کو دس ماہ کے اندر اندر نمٹایا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جانچ پڑتال کے مرحلہ کے دوران عدم ثبوت کی بنا پر مقدمہ نمٹا دیا جاتا ہے۔ تاہم ثبوت ملنے پر انکوائری کاعمل شروع کیا جاتا ہے جس کے دوران ملزم اپنے آپ کو بے گناہ ثابت کرنے کیلئے شواہد پیش کرتا ہے۔ ملزم کی جانب سے بے گناہی کے ٹھوس شواہد نہ ملنے پر انوسٹی گیشن کا عمل شروع ہو جاتا ہے۔ ناقابل تردید شواہد اور ثبوت اکٹھے کرکے ملزم کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیب نے 2015 میں 1114 انکوائریاں ، 2014ء میں 584، اور 2013 میں 283 انکوائریاں نمٹائی ہیں۔ اسی طرح نیب نے 2015ء میں بدعنوان عناصر کے خلاف 387 بدعنوانی کے ریفرنس دائر کئے ہیں جبکہ 2014 میں 195 اور 2013 میں 112 بدعنوانی کے ریفرنس دائر کئے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ تین سال کے دوران نیب کے تمام شعبوں کی کارکردگی میں نمایاں بہتری آئی ہے۔ عدالتوں میں نیب کے مقدمات کی کامیابی کی شرح 78 فیصد ہے۔

نیب کے پراسییکیوشن ونگ میں میرٹ پر بھرتی کی گئی ہے جس سے اس شعبے کی کارکردگی میں نمایاں بہتری آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گجرات کے وکلائ ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کیلئے نیب کے شانہ بشانہ مل کر کام کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ نیب بدعنوانی کے خلاف مہم میں عوام کے تعاون کیلئے آگاہی اور تدارک پر خصوصی توجہ دے رہا ہے۔ بدعنوانی کا تسلسل توڑنے کیلئے لوگوں تک بدعنوانی سے انکار کا پیغام پہنچانا ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیب کا بدعنوانی سے انکار کا پیغام ملک بھر پہنچایا جا رہا ہے۔ یوٹیلیٹی بلوں ، قومی شناختی کارڈ، ڈرائیونگ لائسنسوں ، اے ٹی ایم مشینوں پر نیب کا بدعنوانی سے انکار کا پیغام پرنٹ کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب سرکاری اداروں میں پیچیدہ قواعدوضوابط اور قوانین میں بہتری اور آسانی اور عوام کی سہولت کیلئے پریونشن کمیٹیاں تشکیل دیں ہیں۔

وزارت مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی ، وزارت تعلیم ، وزارت صحت ، محکمہ آبپاشی ، بورڈ آف ریونیو کے علاوہ ہیڈکوارٹر اور علاقائی سطح پر پریونشن کمیٹیاں تشکیل دی ہیں۔ ان کمیٹیوں میں متعلقہ محکمہ کے افسران ، نمایاں سماجی شخصیات ، ماہرین اور نیب افسران شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ رواں سال حاجیوں نے حج انتظامات کو سراہا ہے۔ یہ انتظامات وزارت مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی نے پریونشن کمیٹی سے مل کر کئے تھے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی 2015ء کی رپورٹ میں 117 ویں نمبر پر آگیا ہے۔ 2012 میں پاکستان 139 ویں نمبر پر تھا۔ نیب اور دیگر اداروں کو نمایاں کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ امید ہے کہ مستقبل میں اس میں مزید بہتری آئے گی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے چیئرمین گجرات لاء کالج سید علی عمران ایڈووکیٹ نے بدعنوانی کی روک تھام کیلئے چیئرمین قمر زمان چوہدری کی قیادت میں نیب کی کوششوں کو سراہا اوروکلاء برادری کی جانب سے بدعنوانی کی روک تھام کیلئے اپنے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔ اس موقع پر پراسیکیوٹر جنرل نیب وقاص قدیر ڈار موجود تھے۔

متعلقہ عنوان :