ینگ ڈاکٹرز نے سنٹرل انڈکشن پالیسی کیخلاف سرکاری ہسپتالوں کے آئوٹ ڈورز میں ہڑتال کر دی ،ہزاروں مریض متاثر

پرچی بنانے کے کائونٹرز بھی زبردستی بند کر ادئیے گئے ،ہسپتالوںکی انتظامیہ اور سینئرز ڈاکٹرز ہڑتالی ڈاکٹروں کے سامنے بے بس دکھائی دئیے جب مطالبات تسلیم نہیں کئے جاتے او پی ڈیز نہیں کھولیں گے ،دوسرے مرحلے میں انڈور سروسز بھی مکمل طور پر بند کردی جائینگی‘ عہدیداروں کی گفتگو

ہفتہ 10 دسمبر 2016 14:01

لاہو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 دسمبر2016ء)ینگ ڈاکٹرز نے سنٹرل انڈکشن پالیسی کیخلاف سرکاری ہسپتالوں کے آئوٹ ڈورز میں ہڑتال کر دی ،پرچی بنانے کے کائونٹرز بھی زبردستی بند کر ادئیے گئے ،ہسپتالوں کی انتظامیہ اور سینئرز ڈاکٹرز ہڑتالی ڈاکٹروں کے سامنے بے بس دکھائی دئیے ، علاج معالجے کی غرض سے آنے والے ہزاروں مریض ہڑتال کے باعث مایوس ہو کر واپس لوٹ گئے ۔

تفصیلات کے مطابق ینگ ڈاکٹرز نے سنٹرل انڈکشن پالیسی کے حوالے سے مطالبات تسلیم نہ کئے جانے کی صورت میں آئوٹ ڈور میں ہڑتال کے اپنے اعلان پر گزشتہ روز سے عملدرآمد شروع کر دیا ۔ینگ ڈاکٹرز نے صوبائی دارالحکومت لاہور سمیت دیگر اضلا ع کے سرکاری ہسپتالوںکے آئوٹ ڈور زمیں کام چھوڑہڑتال کر دی جبکہ پرچی کائونٹرز بھی زبردستی بند کر ادئیے جس سے آئوٹ ڈور میں علاج معالجے کی سہولیات مکمل طو رپر معطل رہیں۔

(جاری ہے)

ینگ ڈاکٹرز نے احتجاجی مظاہرے کئے اور ریلیاں بھی نکالیں ۔ اس دوران ہسپتالوں کی انتظامیہ اور سینئرز ڈاکٹرز بھی ہسپتالوں میں موجود ہونے کے باوجود ہڑتالی ڈاکٹروں کے سامنے بے بس دکھائی دئیے ۔ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال کے باعث جناح ہسپتال، جنرل، گنگارام ، میو، ڈی مونٹ ، لیڈی ایچیسن ، لیڈی ولنگٹن سمیت دیگر سرکاری ہسپتالوں کی او پی ڈیز بندرہیںجس سے دوردراز سے آنے والے ہزاروں مریض بغیر علاج معالجے کے واپس لوٹ گئے ۔

لاہور کے علاوہ فیصل آباد ،ملتان ،راولپنڈی اور دیگر اضلاع میں بھی ینگ ڈاکٹرزایسوسی ایشن کی کال پر آئوٹ ڈور وارڈز میں ہڑتال کی گئی ۔ ایسوسی ایشن کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ جب تک حکومت ہمارے مطالبات نہیں مانتی اس وقت تک او پی ڈیز نہیں کھولیں گے اوراگرمطالبات نہ مانے گئے تو پھرہسپتالوں میں انڈور سروسز بھی مکمل طور پر بند کردی جائیں گی۔