یمن کے معزول صالح کی حوثی حلیفوں پر شدید تنقید
حکومت کو ئی مال غنیم نہیں نہ کسی کو حق ہے فلاں کو بے دخل کردے کسی کو تبدیل کردے،اجلاس سے خطاب
ہفتہ 10 دسمبر 2016 12:17
(جاری ہے)
اس حوالے سے قانون میں جانے گئے معیار ہیں۔حوثیوں کے حالیہ اقدامات اور باغی کمانڈر صالح صماد کے زیر صدارت سپریم سیاسی کونسل کی جانب سے تقرر کے فیصلوں پر برہمی کا واضح اظہار کرتے ہوئے علی عبداللہ صالح نے کہا کہ سپریم سیاسی کونسل کو انتظامیہ کا روپ نہیں دھارنا چاہیے ، یہ حکومت کو پالیسیاں پیش کرنے والی ایک سیاسی کونسل ہے جب کہ عمل درامد کی ذمے دار صرف حکومت ہے،یمن کی آئینی حکومت کا تختہ الٹنے اور 6 فروری 2015 کو نام نہاد آئینی اعلان کے بعد سے حوثی ملیشیاں نے انتظامیہ اور ملازمتوں کے امور میں غیرمسبوق نوعیت کی بدعنوانی برپا کی۔
باغیوں نے اپنے ہزاروں ارکان کو ریاستی ادارون میں بھرتی کر ڈالا جب کہ اپنے سیکڑوں افراد کو اعلی منصبوں پر مقرر کر دیا۔حوثیوں کی جانب سے کی جانے والی اکھاڑ پچھاڑ آئینی حکومت کے ملازمین تک محدود نہیں رہی بلکہ اس نے معزول صالح کی پیپلز کانگریس پارٹی سے تعلق رکھنے والے ہزاروں حکومتی اہل کاروں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا۔اس دوران حوثیوں کی حلیف پیپلز کانگریس کی جانب سے چپ سادھ رکھنے پر پارٹی سے تعلق رکھنے والے کارکنان اور میڈیا سے تعلق رکھنے والے افراد نے سوشل میڈیا پر اپنے شدید غم و غصے کا اظہار کیا۔ تاہم ان تمام ردعمل کو سرکاری نہیں بلکہ ذاتی مواقف کا نام ہی دیا جاتا رہا۔حوثیوں کی جانب سے اپنے حلیفوں کو سائڈ لائن لگانے کا سلسلہ جاری رہنے کے ساتھ معزول صدر صالح کی جماعت نے رواں ماہ کے آغاز میں " اشارتا " حوثی ملیشیا کے ساتھ اختلافات ہونے کا اعتراف کیا تھا۔اس روز جنرل پیپلز کانگریس پارٹی کے اجلاس میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ "ریسکیو گورنمنٹ" کہلائی جانے والی حکومت کو اپنی ذمہ داریاں صرف جمہوریہ یمن کے آئین اور نافذ العمل قوانین کے تحت ادا کرنا چاہئیں اور اس سلسلے میں کسی جانب سے کوئی مداخلت نہیں کی جانی چاہیے۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
وزیرخارجہ اسحاق ڈارنے دائرکردہ درخواست میں بائیومیٹرک تصدیق کرادی
-
سپیکرایازصادق سے سعودی سفیر کی ملاقات ،تعلقات کو مزید وسعت دینے کا اعادہ
-
غزہ سے متعلق اصولی موقف پر پاکستان کو سراہتے ہیں، ایرانی صدرابراہیم رئیسی
-
آئی ٹی برآمدات میں 339 ملین ڈالر کا اضافہ ریکارڈ
-
ملک میں آئین قانون معطل ہو تو پھر ملک میں غیرملکی سرمایہ کاری کیسے آسکتی ہے؟
-
سکیورٹی،اندرونی اورعلاقائی مسائل چیلنجزہیں، یوسف رضا گیلانی
-
ایران کے ساتھ تعلقات امریکا کا نہیں ہمارا معاملہ ہے، ملیحہ لودھی
-
تحریک انصاف کا بشری بی بی کی بگڑتی صحت پر اظہار تشویش
-
بشری بی بی فٹ قرار، تازہ ترین رپورٹ اعلی حکام کو بھجوا دی گئی
-
ازبکستان، پاکستان اور سعودی عرب کے مابین شراکت داری کا اہم معاہدہ
-
غزہ کے ہسپتالوں میں ہلاکتیں، اقوام متحدہ کا تفتیش کا مطالبہ
-
عمران خان کا بیرون ملک جانے سے صاف انکار
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.