برطانیہ بریگزٹ کے بعد خوش حال نہیں رہے گا،یورپی یونین

یونین سے باہر نکل کر براعظم یورپ میں کسی قوم کا تنہا فعال ہونا اور اقتصادی و سماجی ترقی کرنا انتہائی دشوار ہو سکتا ہے،خطاب

ہفتہ 10 دسمبر 2016 11:41

برسلز(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 دسمبر2016ء) یورپی یونین کے صدرژاں بنکر نے متنبہ کیا ہے کہ وہ یورپی رہنما جو یونین کے ٹکڑے کرنے کے متمنی ہیں اور اِس سے جٴْدا ہو کر آگے بڑھنے کی خواہش رکھتے ہیں، وہ یقینی طور پر غلط سوچ کے حامل ہیں،یونین سے باہر نکل کر براعظم یورپ میں کسی قوم کا تنہا فعال ہونا اور اقتصادی و سماجی ترقی کرنا انتہائی دشوار ہو سکتا ہے،جس طرح دنیا میں اقوام ترقی کر رہی ہیں، بیس برس بعد کوئی بھی یورپی ریاست ترقی یافتہ اور امیر اقوام کے گروپ جی سیون کا رکن نہیں رہے گی۔

میڈیارپورٹس کے مطابق ہالینڈ کے شہر ماسٹرشٹ میں اسی شہر کے نام سے مشہور ہونے والے یورپی سمچھوتے کے پچیس برس مکمل ہونے کی خصوصی تقریب میں یورپی کمیشن کے صدر ڑاں کلود ینکر نے یورپی ملکوں کو متنبہ کیا کہ یونین کے باہر رہ کر آگے بڑھنے کا عمل خطرناک اور باعث زوال ہو سکتا ہے۔

(جاری ہے)

ینکر کا یہ انتباہ اٴْن ملکوں کے قدامت پسند سیاستدانوں کے لیے تھا، جو بریگزٹ کے بعد اب یورپی یونین کو خیرباد کہنے کی ترویج کر رہے ہیں۔

ماسٹرشٹ منعقدہ اجلاس میں یورپی کمیشن کے صدر نے یونین پر تنقید کرنے والے سیاستدانوں کو آڑے ہاتھوں لیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ یورپی رہنما جو یونین کے ٹکڑے کرنے کے متمنی ہیں اور اِس سے جٴْدا ہو کر آگے بڑھنے کی خواہش رکھتے ہیں، وہ یقینی طور پر غلط سوچ کے حامل ہیں۔ ینکر نے اپنی تقریر میں کہا کہ یونین سے باہر نکل کر براعظم یورپ میں کسی قوم کا تنہا فعال ہونا اور اقتصادی و سماجی ترقی کرنا انتہائی دشوار ہو سکتا ہے،جس طرح دنیا میں اقوام ترقی کر رہی ہیں، بیس برس بعد کوئی بھی یورپی ریاست ترقی یافتہ اور امیر اقوام کے گروپ جی سیون کا رکن نہیں رہے گی۔

انہوں نے اس موقع پر برطانیہ کے یورپی یونین سے اخراج کے موضوع پر بھی گفتگو کی۔ اس تناظر میں ان کا کہنا تھا کہ بریگزٹ کے بعد یورپی یونین کی ترقی کی رفتار دو رخی ہو گئی ہے۔ ینکر کے مطابق اس میں ایک زیادہ انضمام اور دوسرے کم اتحاد کی بات کرتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :