انٹرنیشنل اینٹی کرپشن ڈے کے حوالے سے سکھر میں آگہی واک

جمعہ 9 دسمبر 2016 23:58

سکھر۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 دسمبر2016ء) انٹرنیشنل اینٹی کرپشن ڈے کے موقع پر جمعہ کے روز سکھر میں بھی ریجنل نیب آفس سے سکھر آئی بی اے تک آگہی واک کی گئی، جس کی قیادت ڈی جی نیب سکھر محمد الطاف باوانی ، میئر سکھر بیریسٹر ارسلان اسلام شیخ، جسٹس رٹائرڈ علی اسلم جعفری ، کمشنر سکھر ڈویژن محمد عباس بلوچ ، ڈائریکٹر گمس ڈاکٹر رحیم بخش بھٹی اور دیگر کر رہے تھے ۔

واک میں سول سوسائٹی ، اساتذہ ، طلباء اور مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے بڑی تعداد میں شرکت کرکے عہد کیا کہ کرپشن کے خلاف متحد ہوکر جہاد کیا جائیگا اور معاشرے میں سے اس لعنت کو جڑ سے ختم کیا جائیگا۔ واک میں شریک لوگوں کے ہاتھوں میں کرپشن کے خاتمے کیلئے مختلف نعروں والے بینرز اور پلے کارڈز بھی تھے۔

(جاری ہے)

بعد میں سکھر آئی بی اے کے آڈیٹوریم میں اینٹی کرپشن سیمنار منعقد کیا گیا، جس سے صدارتی خطاب کرتے ہوئے ڈئریکٹر جنرل نیب سکھر محمد الطاف باوانی نے کہا کہ دہشتگردی اور کرپشن کا آپس میں مضبوط تعلق ہے، جس کو ٹوڑنے کی ضرورت ہے، نیب کا ادارہ آگاہی مہم کے ساتھ کرپٹ عناصر کے خلاف دن رات کام کر رہا ہے، جس کے نتائج قوم کے سامنے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سکھر میں نیب ریجنل آفس قائم ہونے سے مثبت اثرات مرتب ہوئے ہیں اور ترقیاتی کاموں پر بھی اثر پڑا ہے، ہماری کوشش ہے کہ عوام کو بنیادی سہولیات دینے والے اداروں میں سے کرپشن مکمل طور ختم کی جائے۔ ڈی جی نیب نے بتایا کہ دو سالوں سے بھی کم عرصے کے دوراں نیب سکھر نے 17ریفرنس عدالت میں چالان کیئے اور صرف بجلی بلوں کی مد میں 450ملین روپے رکور کیئے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ میں کرپشن کے حساب سے پاکستان اس وقت 126میں سے 117تک پنہچ گیا ہے۔ محمد الطاف باوانی نے کہا کہ مستقبل کی مائوں اور نوجوانوں میں یہ سوچ آج سے ہی پیدا کرنی ہوگی کہ کرپشن ایک خراب چیز ہے، جس کا ذکر قرآن پاک میں بھی ہے، جو خوراک ہم کھاتے ہیں ان سے سیلز بنتے ہیں اور حرام چیز پیٹ میں جانے سے خلیات (سیلز) کا تمام ڈھانچہ متاثر ہوتا ہے، جس سے بیماریاں پھلتی ہیں، جبکہ محنت، مزدوری اور ایمانداری سے روزگار کرنے والوں کو کبھی بھی نیند کی گولیاں نہیں کھانا پڑتی۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں زندگی میں ذاتی مفادات کو چھوڑ کر فیصلے اور امانتداری کرنی پڑیگی۔ میئر سکھر بئرسٹر ارسلان اسلام شیخ نے کہا کہ اگر یہ کہا جائے کہ ملک میں کرپشن نہیں تو پھر ہم اندھوں گونگوں اور بہروں میں شمار ہونگے، کرپشن کے خاتمے کیلئے مضبوط مکینزم اور سسٹم جوڑنے کی ضرورت ہے اور قانون کی حکمرانی سے ہی کرپشن کا مکمل خاتمہ کیا جاسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک کا مستقبل نوجوانوں اور نئی نسل کے ہاتھوں میں ہے، کرپشن لاعلاج مرض نہیں، یہ سوچنا چاہئے کہ لاکھوں وزاروں میلوں کا سفر بھی پہلے قدم سے ہی شروع ہوتا ہے۔ سسٹم کی کامیابی کیلئے سب کو مل کر کام کرنا ہوگا۔ ڈئریکٹر جنرل سندھ جڈیشری اکیڈمی کراچی جسٹس رٹائرڈ علی اسلم جعفری نے کہا کہ انسان کی جبلت اور فطرت میں کرپشن شامل ہے، جس کو جڑ سے ختم کرنے کی ضرورت ہے، کرپشن کے ذریعے ہم نہ صرف لوگوں کو مگر اپنے آپ کو بھی دوکھا دے رہے ہیں ، انہوں نے کہا کہ پاکستان کے بانی قائد اعظم محمد علی جناح نے ملک بننے سے قبل وکالت سے کراچی، ممبئی اور لنڈن میں املاک بنائی مگر وہ اپنے سے کچھ نہیں لیکر گئے اور وصیعت میں یہ عمارتیں تعلیمی اداروں کے نام کرگئے، ان مثالوں سے ہم قوم اور نئی نسل کو کرپشن سے نجات دلانے میں مدد دے سکتے ہیں۔

علی اسلم جعفری نے مزید کہا کہ گھروں اور اسکولوں میں نئی نسل کو کرپشن کے خلاف تربیت دینی ہوگی، کرپشن کو اوپر سے ختم کرنا ہے،اور مسئلے کے حل کیلئے قوم کو اخلاقی طور پر تیار کرنا پڑیگا۔ ڈئریکٹر گمبٹ انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز ڈاکٹر رحیم بخش بھٹی نے کہا کہ کرپشن کو ختم کرنے کیلئے جہاد اور تبلیغ کی ضرورت ہے، ہم سب کرپشن کے زنجیر میں جکڑے ہوئے ہیں، ملک و قوم کو ترقی دلانے کیلئے اس زنجیر کو ٹوڑنا ہوگا۔

کمشنر سکھر ڈویژن محمد عباس بلوچ نے کہا کہ نوجوانوں اور نئی نسل سے قوم اور ملک کی امیدیں وابسطہ ہیں، انہیں مایوس نہ ہونے دیاجائیگا۔ کرپشن کے خلاف جنگ نوجوانوں اور عوام کے تعاون کے بغیر نہیں جیتی جاسکتیں۔ انہوں نے کہا کہ کرپشن صرف پیسے کی نہیں ہوتی، ڈیوٹی میں غفلت بھی کرپشن ہے۔ سیمینار کے اختتام پر نیب سکھر کی جانب سے اینٹی کرپشن ہفتے کے موقع پر ریجن کے اسکولز اور کالیجز کے درمیاں تقاریر، پوسٹر پینٹنگ اور مضمون نگاری کے مقابلوں میں کامیاب طلباء و طالبات میں انعامات اور سرٹیفکٹس تقسیم کیے گئے۔ جبکہ مہمانوں کو نیب کی جانب سے شیلڈس اور ٹوپی و اجرک کے تحائف بھی پیش کئے گئے۔

متعلقہ عنوان :