وزیر اعلیٰ سندھ کی زیر صدارت محکمہ صحت سے متعلق اجلاس

جمعہ 9 دسمبر 2016 23:58

کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 دسمبر2016ء) وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ انہوں نے محکمہ صحت میں خدما ت کو بہتر بنانے کیلئے ہیلتھ ایمرجنسی نافذ کی تھی اورانہوں نے اپنی قانونی ٹیم کو ہدایت کی کہ ایمرجنسی بنیادوں پر سپریم کورٹ سے 6000 ہزار ڈاکٹر ز کی تقرری کی اجازت لی جائے۔ جمعہ کو جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق انہوں نے یہ فیصلہ محکمہ صحت کے مسائل سے متعلق وزیر اعلیٰ ہائوس میں اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

اجلاس میں صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر سکندر میندرو، چیف سیکریٹری سندھ رضوان میمن، وزیر اعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری نوید کامران بلوچ، سیکریٹری صحت عثمان چاچڑ، سیکریٹری خزانہ حسن نقوی و دیگر نے شرکت کی۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ انہوں نے ہیلتھ ایمرجنسی نافذ کی تھی جس کا مقصد ہسپتالوں میں 24 گھنٹے صحت کی سہولیات کی بہتر فراہمی کو ممکن بنانا تھا، مگر افسوس کہ جب ڈاکٹروں کی قلت ہوگی اور نئی بھرتیاں نہیں ہونگی تو اس ایمرجنسی سے کس طرح غریب لوگوںکیلئے نتائج حاصل ہونگے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ میں چاہتا ہوں کہ 6000 ڈاکٹرز بھرتی کئے جائیں، جنہوں نے سندھ پبلک سروسز کمیشن سے تحریری ٹیسٹ پاس کیا ہے، مگر عدالت نے کمیشن کو کام کرنے سے روک دیا ہے۔ سپریم کورٹ نے بھی سندھ پبلک سروسز کمیشن کی سفارشات پر عملدرآمد روک دی ہے ۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے ایڈوکیٹ جنرل سندھ ضمیر گھمرو کو ہدایت کی کہ وہ فوری طور پر سپریم کورٹ میں درخواست دائر کریں جس میں انسانی بنیادوں پر 6000 ڈاکٹروں کی بھرتی کی اجازت لی جائے۔

وزیر اعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ 6000 ڈاکٹروں کی تعیناتی سے دیہی اور شہری کوٹہ کے مسائل سامنے آسکتے ہیں ہوسکتا ہے کہ زیادہ تر ڈاکٹر دیہی علاقوں سے یا شہری علاقوں سے تحریری امتحان پاس کر لیں۔ اس پر وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ انہیں دیہی اور شہری دونوں علاقوں کے لوگ برابر کے عزیز ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اگر کسی بھی قسم کے مسائل سامنے آئے تو میں جہاں پرڈاکٹروں کی کمی کی نشاندہی کی جائے گی وہاں میں زیادہ سیٹیں دوںگا۔ انہوں نے کہا کہ وہ دیہی یا شہری ڈومیسائل کے حامل ڈاکٹروں کو احساس محرومی کا شکار نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے چیف سیکریٹری سندھ کو ہدایت کی کہ وہ ذاتی طور پر ان مسائل کو دیکھیں اور جس طرح بھی ممکن ہو قانونی طریقے سے ان مسائل کو حل کریں۔

متعلقہ عنوان :