بھارت خطے میں اپنی بالادستی قائم کرنا چاہتا ہے اس لئے اسے اقتصادی راہداری منصوبے سے بہت تکلیف ہے ، اقتصادی راہداری منصوبہ سے کسی ملک کو نقصان نہیں ، سب کا فائدہ ہوگا، ون بیلٹ ون روڈ منصوبے سے خطے کے تمام ممالک لنکڈ ہوجائیں گے

پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کی پارلیمانی کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر مشاہد حسین سیدکا نجی ٹی وی کوانٹرویو

جمعہ 9 دسمبر 2016 23:58

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 09 دسمبر2016ء) پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کی پارلیمانی کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا ہے کہ بھارت خطے میں اپنی بالادستی قائم کرنا چاہتا ہے اس لئے اسے اقتصادی راہداری منصوبے سے بہت تکلیف ہے ، اقتصادی راہداری منصوبہ سے کسی ملک کو نقصان نہیں ، سب کا فائدہ ہوگا، ون بیلٹ ون روڈ منصوبے سے خطے کے تمام ممالک لنکڈ ہوجائیں گے۔

جمعہ کو نجی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ قائداعظم نے 1948میں دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ پاکستان عالمی سیاست کا محور بنے گا، آج ان کی بات سچ ہوتی دکھائی دے رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ بھارت خطے میں اپنی بالادستی جمانا چاہتا ہے ، بھارت کو اقتصادی راہداری منصوبے سے تکلیف ہے ، اقتصادی راہداری منصوبہ سے کسی ملک کو نقصان نہیں ، سب کا فائدہ ہوگا، ون بیلٹ ون روڈ منصوبے سے خطے کے تمام ممالک لنکڈ ہوجائیں گے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بھارت کے علاوہ تمام ملکوں نے اقتصادی راہداری منصوبے میں شامل ہونے کی خواہش کا اظہار کیا ہے ۔ مشاہد حسین سید نے کہا کہ ایرانی صدر نے وزیراعظم سے ملاقات میں کہا کہ گوادر اور چاہ بہار بندرگاہیں بنی ہیں ، ہم چاہتے ہیں ہمارے پڑوسی ممالک بھی ترقی کے اس سفر میں ہمارے ساتھ ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک منصوبے اور میری ٹائم معیشت کے بارے میں گوادر میں ہونے والی عالمی کانفرنس انتہائی اہمیت کی حامل ہو گی، گوادر بندرگاہ سی پیک کا محور ہے ، کانفرنس میں چین ، ایران ، ملائشیا اور مغربی ممالک کے ماہرین کر رہے ہیں ، کانفرنس کی میزبانی پاکستان نیوی اور سی پیک کی پارلیمانی کمیٹی مشترکہ طور پر کر رہی ہے ۔