موسمیاتی تبدیلیوں میں فوڈ سیکیورٹی کا حصول یقینی بنانے کے لیے زرعی تحقیقاتی سرگرمیوں کو مزید تیز کرناہوگا

جمعہ 9 دسمبر 2016 23:46

ملتان۔9 دسمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 دسمبر2016ء)موسمیاتی تبدیلیوں میں فوڈ سیکیورٹی کا حصول یقینی بنانے کے لیے زرعی تحقیقاتی سرگرمیوں کو مزید تیز کیا جائے۔ یہ بات محمد محمود سیکرٹری زراعت پنجاب نے زرعی سائنسدانوں کے اعلیٰ سطحٰ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ زرعی سائنسدانوں کو بدلتے ہوئے موسمی حالات کو پیش نظر رکھ کر جامع حکمت عملی کی تیاری کے لیے تحقیقی سرگرمیوں کو جدید خطوط پر تیزی سے استوار کرنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف کی ہدایت پر محکمہ زراعت پنجاب نے موسمیاتی تبدیلیوں کے زراعت پر مضر اثرات کو کم کرنے اور جدید ٹیکنالوجی پیکیج متعارف کرانے کے لیے ایوب زر عی تحقیقاتی ادارہ فیصل آبادمیں موسمیاتی تبدیلیوں پر تحقیق کا مرکز قائم کیا ہے اس سے زرعی تحقیقی اداروں کے سائنسدان موسمیاتی تبدیلیوں سے نبرد آزما ہونے کے لیے جدید سفارشات متعارف کروانے میں کامیاب ہوں گے۔

(جاری ہے)

اجلاس میں ڈاکٹر عابد محمود ڈائریکٹر جنرل زراعت (ریسرچ )پنجاب ، نصر حیات اسسٹنٹ ریپریزنیٹیٹو فوڈ اینڈ ایگر کلچر آرگنائزیشن (FAO)،فواد حیات ڈائریکٹر( سی ایف یو) منسٹری آف کلائمیٹ چینج ، پروفیسر ڈاکٹر اشفاق احمد ودیگر افسران نے شرکت کی جنہوں نے اپنے اپنے اداروں میں موسمیاتی تبدیلیوں کے زراعت پر مضر اثرات سے نبرد آزما ہونے کے لیے جامع حکمت عملی بارے بریفنگ دی۔

محمد محمود سیکرٹری زراعت پنجاب نے زرعی سائنسدانوں کو ہدایت کی کہ وہ فصلوں کی موسمیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرُنے والی اقسام متعارف کرائیں اور بدلتے ہوئے موسمی حالات میں فصلوں کی کاشت ودیکھ بھال کے لیے مشترکہ کاوشوں سے جدید سفارشات بھی مرتب کریں تاکہ فصلوں کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ ممکن بنایا جائے۔ انہوں نے کہاکہ موسمیاتی تبدیلیوں سے نبرد آزما ہونے کے لیے جدید طریقہ کار جن میں ریموٹ سینسنگ اور جی آئی ایس ٹیکنالوجی سے بھر پور استفادہ کیا جائے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ سائنسدان زرعی اجناس خصوصاً سبزیوں پر سیوریج کے پانی اور زرعی فصلوں پر زرعی زہروں کے مضر اثرات سے بچنے کے لیے بھی جدید سفارشات مرتب کریں۔