حکومت کی سفارتی پالیسی ناکام،پا کستان کو اپنی سفارتی پالیسی پر غور کرنا چاہیے، حافظ محمد سعید

کلبھوشن یا دیو کی گرفتاری اور تمام ثبوتوں کے باوجود پاکستان بھارتی دہشتگردی کو دنیا کے سامنے کھل کر بیان نہیں کرسکاجب کہ انڈیامیں اگر پتہ بھی ٹوٹ جائے تو نام پاکستان کالگادیا جاتاہے، میڈیا سے گفتگو

جمعہ 9 دسمبر 2016 23:31

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 دسمبر2016ء) امیر جماعة الدعوةپروفیسر حافظ محمد سعید نے حکومت کی سفارتی پالیسی ناکام اقرار دیتے ہوئے کہا کہ پا کستان کو اپنی سفارتی پالیسی پر غور کرنا چاہیے۔ کلبھوشن یا دیو کی گرفتاری اور تمام ثبوتوں کے باوجود پاکستان بھارتی دہشتگردی کو دنیا کے سامنے کھل کر بیان نہیں کرسکاجب کہ انڈیامیں اگر پتہ بھی ٹوٹ جائے تو نام پاکستان کالگادیا جاتاہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرکز خیبر نشاط آباد سے امدادی سامان کی روانگی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ کشمیری اپنی جان،مال،کاروبار کی قربانیاں پیش کررہے ہیں لیکن پاکستانی حکومت کی طرف سے اس معاملے پرخاطرخواہ توجہ نہیں دی گئی۔ ضرورت اس امر کی تھی کہ پاکستان انڈیا کا بدنمااور ظالمانہ چہرہ دنیا کودکھاتا لیکن ناکام خارجہ پالیسی کی وجہ سے ایسا نہ ہوسکا بلکہ اس کے برعکس انڈیا نے پاکستان پر لائن آف کنٹرول سے حملے شروع کردئیے اور سرجیکل سٹرائیک جیسی پروپیگنڈہ مہم سے کشمیرکی صورتحال سے دنیاکی توجہ ہٹا دی ۔

(جاری ہے)

اس وقت لائن آف کنٹرول پر جاری بھارتی جارحیت کی وجہ سے آزاد کشمیر کے عوام شدید متاثر ہورہے ہیں ۔ایل او سی پر رہنے والوں کو سخت سرد موسم میں خیمہ بستیوں میں پناہ لینا پڑرہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیرمیں سخت غذائی قلت کے باوجود کشمیری عوام نے بھارتی وزیرداخلہ کے فوڈ پیکج کومنظورنہیں کیا ۔اب حکومت پاکستان کی ذمہ داری ہے کہ بھارت کے ساتھ تجارت کی بجائے کشمیریوں کے لیے کھانے پینے کی اشیاء بھیجیں۔

انہو ں نے کہا کہ فلاح انسانیت فائونڈیشن نے لائن آف کنٹرول پر بھارتی فائرنگ سے متاثرہ مزید دوہزار خاندانوں کے لئے امدادی سامان روانہ کر دیا ہے۔ایک کروڑ اکیاون لاکھ روپے مالیت کے امدادی سامان میں گرم ملبوسات ، بستر اور راشن شامل ہے۔جماعة الدعوة نے آزاد کشمیر کی عوام کے لیے ریلیف پیکج کا سلسلہ شروع کیا ہے لیکن اس سے بھی بڑھ کر کشمیری عوام کی مدد کرنیکی ضرورت ہے انہوںنے کہاکہ حالات کی ضرورت کے مطابق فلاح انسانیت فاؤنڈیشن پاکستان نے متاثرین ایل او سی کے لئے ریلیف پیکج کی تقسیم شروع کر دی ہے۔

آج اسی ریلیف پیکج کے تحت دوہزار خاندانوں کے لیے ایک کروڑ اکیاون لاکھ روپے مالیت کا امدادی سامان بھیجاجارہا ہے۔ فیصل آبادسے بھجوایا جانیو الا امدادی سامان 32ہزار خاندانوں کے لئے ہے۔خشک راشن پیک میںآٹا،چاول،چینی،لوبیااوردالیں شامل ہیں۔ملبوسات میں بستر ،مردانہ سوٹ ،لیڈیز سوٹ ،بچگانہ سوٹ ،گرم جیکٹ ،بیڈشیٹ اورجرابیں شامل ہیں۔اس موقع پر جماعة الدعوة فیصل آباد کے مسئول فیاض احمد، ڈاکٹر ظفر اقبال چیئرمین فلاح انسانیت فاونڈیشن فیصل آباد، مفتی محمدقاسم بھی موجود تھے۔حافظ محمد سعیدنے کہا کہ پانچ ماہ سے کرفیو اور کاروبار بند ہونے کے باوجود کشمیریوں کی تحریک زوروشورسے جاری ہے۔