کرپشن میں ملوث افراد کی واضح اکثریت کا تعلق پڑھے لکھے ، بااختیار لوگوں سے ہے، محمد خان اچکزئی

یہ برائی ہمارے معاشرے میں معمولی چیز بن گئی ہے ، کرپٹ افراد کو بر ا سمجھنے کی روایت ختم ہوگئی ہے ، گورنر بلوچستان

جمعہ 9 دسمبر 2016 22:49

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 دسمبر2016ء) گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی نے کہا ہے کہ یہ امر باعث تشویش ہے کہ دستیاب اعدادوشمار کے مطابق کرپشن میں ملوث افراد کی واضح اکثریت کا تعلق پڑھے لکھے اور بااختیار لوگوں سے ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرپشن ہمارے معاشرے میں معمول کی چیز ہوگئی ہے اور آج کرپٹ افراد کو ماضی کی طرح برا سمجھنے کی روایت ختم ہوگئی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے عالمی یوم انسداد بدعنوانی کی مناسبت سے منعقدہ تقریب کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر اسپیکر بلوچستان اسمبلی راحیلہ حمید خان درانی، ڈی جی نیب میجر (ر) طارق محمود کے علاوہ صوبائی سیکریٹریز اور زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔ شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے گورنر نے کہا کہ انسانی تاریخ میں انقلاب فرانس اور انقلاب روس معاشی ناانصافی، ظلم اور استبداد کے ردعمل میں رونما ہوئے اور آج ایسی صورتحال ہم اپنے ملک کو دے رہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اگر اس کا سدباب نہ کیا گیا تو اس کے خطرناک نتائج برآمد ہوسکتے ہیں۔انہوں نے قائداعظم محمد علی جناح کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ قائد نے اپنے دور میں بدعنوانی اور اقرباء پروری کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے متنبہ کیا تھا کہ ان دونوں عفریتوں سے نجات حاصل کئے بغیر اپنے وجود کو برقرار رکھنا بھی مشکل ہوجائے گا۔ گورنر نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ ہم نے اس سے کوئی سبق حاصل نہیں کیا۔

گورنر نے کہا کہ اعلیٰ سرکاری آفیسرن اور سیکریٹریز اپنے اپنے فرائض دیانتداری سے انجام دیں تو ملک وقوم کی 80فیصد مشکلات پر بآسانی قابو پایا جاسکتا ہے۔ انہوں نے صوبے میں گھوسٹ اساتذہ اور اسکولوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان کے خلاف اعلان تو سب کرتے ہیں لیکن قوم ان اعلانات پر عملدرآمد کی اب بھی منتظر ہے۔ضرورت اس امر کی ہے کہ گھوسٹ اساتذہ اور گھوسٹ اسکولوں سے نجات کے لئے فوری عملی اقدامات کئے جائیں۔

گورنر نے نیب کی بدعنوانی کے خلاف تقریبات کے انعقاد اور ان میں نوجوانوں کی شرکت اور شمولیت کو انسداد بدعنوانی کے شعوروبیداری کو اجاگر کرنے کے حوالے سے مثبت اور قابل ستائش قراردیا۔ تقریب سے اسپیکر بلوچستان اسمبلی محترمہ راحیلہ حمید خان درانی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ اداروں کو مضبوط بنایا جائے ۔ اس سے نظام بھی مستحکم اور مضبوط ہوگا اور بدعنوانی جیسی برائیوں سے چھٹکارا حاصل کرنے میں بھی مدد ملے گی۔

انہوں نے کہا کہ سرکاری محکموں میں کمیشن کی لعنت سرائیت کرچکی ہے اور کرپشن کے خاتمے کے لئے اس کمیشن کی برائی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنا اشد ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرپشن محض ایک انفرادی فعل نہیں بلکہ پورے نظام کا حصہ ہے لہٰذا کرپشن کو محض افراد کے خلاف کاروائی کرکے ختم نہیں کیا جاسکتا بلکہ اس مقصد کے لئے پورے سماج کو متحرک کرنے اور نظام میں ضروری تبدیلی لانا لازمی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری زندگیوں پر اس سرزمین کے بہت احسانات ہیں اور ہماری اخلاقی اور انسانی ذمہ داری ہے کہ ہم ان احسانات کے بدلے میں اپنے ملک پاکستان کو سنوارنے کے لئے اپنا فعال کردار ادا کریں۔ تقریب سے ڈی جی نیب میجر (ر) طارق محمود، بریگیڈیئر (ر) مصدق حسین عباسی، وائس چانسلر بلوچستان یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر جاوید اقبال نے بھی خطاب کیا۔ تقریب کے اختتام پر گونر نے اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والوں میں شیلڈ ز اور اسناد تقسیم کیں۔

متعلقہ عنوان :