کراچی سرکلر ریلوے کی سی پیک کے تحت بحالی کے حوالے سے وزیر اعلٰی سندھ سے بات چیت ہوئی ہے، ریلوے ٹریک کے دونوں اطراف گرین بیلٹ قائم کی جائے گی، خواجہ سعد فیق

جمعہ 9 دسمبر 2016 22:34

کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 دسمبر2016ء) وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ سندھ حکومت اور پاکستان ریلوے کے درمیان کراچی سرکلر ریلوے کی بحالی اور اسے سی پیک کا حصہ بنانے کے حوالے سے بات چیت ہوئی ہے ، وزیراعلیٰ سندھ اس منصوبے کی بحالی میں خصوصی دلچسپی لے رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو کراچی سٹی ریلوے اسٹیشن ڈی ایس آفس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر ان کے ہمراہ چیف ایگزیکٹو آفیسر سینئر جنرل منیجر ریلوے محمد جاوید انور، ڈی ایس ریلوے کراچی نثار میمن، ڈی سی او ریلوے کراچی ناصر نذیر بھی موجود تھے۔ خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ کراچی سرکلر ریلوے کے حوالے سے میری وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے ملاقات ہوئی ہے اوریہ تاثر ملا ہے کہ سندھ حکومت کراچی سرکلر ریلوے کی بحالی میں سنجیدہ ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ سے ملاقات میں دیگر امور کے علاوہ کراچی سرکلر ریلوے کے روٹ پر مکینوںکو ’’ون ونڈو آپریشن ‘‘کے ذریعے معاوضہ دیکر دوسری منتقل کرنے کے حوالے سے بھی مثبت بات چیت ہوئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ریلوے اور سندھ حکومت کی مشترکہ ٹیم طریقہ کار طے کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہماری جانب سے ڈی ایس کراچی، چیف انجینئر ریلوے اور چیف مارکیٹنگ آفیسراس ٹیم کا حصہ ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ سرکلر ریلوے کی بحالی سے شہریوں کو بہترین سفری سہولتیں میسر ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ اس میں پاکستان ریلوے مکمل ٹیکنیکل سپورٹ دے گا۔ خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے کراچی اور سندھ میں ریلوے ٹریک کے دونوں اطراف گرین بیلٹ بنانے کے حوالے سے بات ہوئی ہے۔پاکستان ریلوے کی کارکردگی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان ایکسپریس ٹرین کو مارچ 2017ء اپ گریڈ کر لیا جائے گا جس سے کراچی اور راولپنڈی کے درمیان ہزاروں مسافرون کو بہترین سفری سہولت حاصل ہو گی۔

انہوں نے کہا ہے کہ پشاور سے لاہور تک ٹریک کو اپ گریڈ کر رہے ہیں جبکہ پشاور سے کراچی تک ڈبل ٹریک کی فزیبلٹی رپورٹ تیار کر لی ہے اور اس کا ڈیزائن بھی تیار کر لیا گیا ہے جلد ہی اس کا ٹینڈر جاری کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ کوٹری سے اٹک تک کے ٹریک کی فزیبلٹی رپورٹ تیار کی جا رہی ہے اور دوماہ میں اسے اپ گریڈ کرنے کے کام شروع ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ڈیرہ غازی خان اور کوٹ ادو کے روٹ کو اپ گریڈ کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پچھلے 60سالوں میں ریلوے ٹریک کو اپ گریڈ کرنے کے حوالے سے سرمایہ کاری نہیں ہوئی ہے لیکن اب اس پر تیزی سے کام ہو رہا ہے۔ خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ہم نے ریلوے کی بہتری کیلئے پانچ سالہ منصوبے پر کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جنوری 2017ء سے کوئلے کی ٹرانسپورٹیشن کے لئے کراچی سے ساہیوال تک سروس شروع کی جائے گی جس سے ساہیوال پاور پلانٹ سے خزانے کو چھ سے آٹھ ارب کا منافع ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ 2013ء میں پاکستان ریلوے کی آمدنی 18ارب روپے تھی جوکہ 2016ء میں 36ارب روپے ہوگئی جبکہ ہم جون 2017ء تک اسے 40 ارب روپے تک لے جانا چاہتے ہیں۔ ملازمین کی کالونیز کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ریلوے ملازمین کی کالونیز کے لئے ہم منصوبہ بندی کر رہے ہیں اور اس میں 80 فیصد اسٹاف اور 20فیصد افسران کے لئے ہوں گی ۔انہوں نے کہا کہ 11 ریلوے اسٹیشنز کو اپ گریڈ کر رہے ہیں ان اسٹیشنز پر ملازمین کو رہائشی سہوتیں دی جائیں گی۔اس سے قبل وفاقی وزیر نے ریلوے کی مختلف یونین کے نمائندوں سے ملاقات کی اور ملازمین کو درپیش مسائل سنے اور انہیں یقین دلایا کہ انکے مسائل جلد اور ترجیحی بنیادوں پر حل کئے جائیں گے۔

متعلقہ عنوان :