بیوروکریسی والے سمجھتے ہیں ہم نے مہر لگا کر جو دستخط کر دیئے وہ قانون بن گیا لیکن عدالتی حکم عدولی برداشت نہیں ہوگی ‘ لاہور ہائیکورٹ

واٹر مینجمنٹ کے کنٹریکٹ ملازمین کی بھرتیوں کیخلاف کیس ،ملازمین کو بحال نہ کرنے پر ڈسٹرکٹ آفیسر زراعت اوکاڑہ کو تحویل میں لینے کا حکم ڈسٹرکٹ زراعت افسروں کو بیان حلفی جمع کرانے کاحکم ،آئندہ سماعت پر فریقین کے وکلا کو بحث کیلئے طلب کرلیا ،سماعت 19 دسمبر تک ملتوی

جمعہ 9 دسمبر 2016 14:42

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 دسمبر2016ء) لاہور ہائیکورٹ نے واٹر مینجمنٹ کے کنٹریکٹ ملازمین کی بھرتیوں کیخلاف کیس میں ملازمین کو بحال نہ کرنے پر ڈسٹرکٹ آفیسر زراعت اوکاڑہ حافظ مجیب کو تحویل میں لینے کا حکم دیتے ہوئے قرار دیا ہے کہ بیوروکریسی والے سمجھتے ہیں کہ ہم نے مہر لگا کر جو دستخط کر دیئے وہ قانون بن گیا ، عدالتی حکم عدولی برداشت نہیں ہوگی جو ذمہ دار ہوگا جیل جائیگا ۔

گزشتہ روز لاہورہائیکورت کے جسٹس محمد قاسم خان نے 80سے زائد کنٹریکٹ ملازمین کی درخواستوں پر سماعت کی ۔سماعت کے دوران عدالت میں برطرف ملازمین کی بڑی تعداد بھی موجود تھی ۔درخواست گزاروں کی جانب سے عشرت جاوید ایڈووکیٹ پیش ہوئے ۔اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل خواجہ سلمان محمود کی جانب سے بتایا گیا کہ درخواست گزاروں کو غیر حاضری کی بناء پر برطرف کیا گیا ۔

(جاری ہے)

ڈیوٹی پر حاضر ہونے کے نوٹسز بھی جاری کئے گئے لیکن یہ حاضر نہیں ہوئے جس پر انہیں ملازمت سے برطرف کیا گیا ۔عدالت نے ملازمین کو بحال نہ کرنے پر ڈسٹرکٹ آفیسر زراعت اوکاڑہ حافظ مجیب کو تحویل میں لینے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ ملازمین کو بحال نہ کرنے پر توہین عدالت کی کارروائی کرینگے ۔ جسٹس قاسم خان نے ریمارکس دیئے کہ بیوروکریسی والے سمجھتے ہیں کہ ہم نے مہر لگا کر جو دستخط کر دیئے وہ قانون بن گیا بیوروکریسی اچھی پوسٹنگ کیلئے سب کو نظر اندازکرتی ہے ۔

بیوروکریسی کو خدا اور عدالتوں کا خوف نہیں لیکن عدالتی حکم عدولی برداشت نہیں ہوگی جو ذمہ دار ہوگا جیل جائیگا ۔ عدالت کا ڈسٹرکٹ زراعت افسروں کو بیان حلفی جمع کرانے کاحکم دیتے ہوئے آئندہ سماعت پر فریقین کے وکلا کو بحث کیلئے طلب کرلیا اور کیس کی سماعت 19 دسمبر تک ملتوی کردی ۔