پی آئی اے طیارہ حادثہ ، پائلٹس کے اہل خانہ تاحال صدمے سے دوچار

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعہ 9 دسمبر 2016 14:01

راولپنڈی : پی آئی اے طیارہ حادثہ میں شہید ہونے والے ہ پائلٹس کے اہل خانہ تاحال صدمے سے دوچار ہیں۔ دونوں پائلٹس کا تعلق راولپنڈی سے تھا ۔ کیپٹن صالح جنجوعہ جہلم کے علاقہ چکری راجگان میں رہائش پذیر تھے ۔ کیپٹن صالح نے اپنے سوگواروں میں بیوہ اور چار بیٹیوں کو چھوڑا ہے ۔ صالح یار جنجوعہ کے مرحوم والدشیر عالم جنجوعہ بھی پی آئی اے میں پائلٹ تھے۔

صالح یار جنجوعہ کے دو بڑے بھائی ہیں جن میں سے ایک بختیار جنجوعہ بھی پی آئی اے میں بطور پائلٹ اپنے فرائض انجا م دے رہے ہیں جبکہ دوسرا بڑا بھائی امریکہ میں مقیم ہے۔صالح کو پی آئی اے میں 96-1995 کےدرمیان شامل کیا گیا ۔ صالح یار جنجوعہ کو ایک مکمل پیشہ ورانہ پائلٹ ہونے کا اعزاز حاصل تھا۔صالح کے اہل خانہ کا ایک مضبوط فوجی گھرانے سے تعلق ہے ۔

(جاری ہے)

سابق آرمی چیف جنرل (ر) آصف نواز جنجوعہ صالح یار کے والد کے کزن تھے ۔صالح کے ایک قریبی دوست نے بتایا کہ صالح کو فوٹوگرافی اور ویڈیو بنانے کا بھی کافی شوق تھا ۔ اور یہی وجہ ہے کہ صالح دوران پرواز گلگت ، بلتستان ، نانگا پربت اور دیگر مقامات کی ویڈیوز بنا کر انہیں امیزنگ پاکستان کے نام سے یوٹیوب چینل پر اپ لوڈ کرتے تھے۔ حادثے میں شہید ہونے والا فرسٹ آفیسر آل اکرام لالہ زار کا رہائشی اور 01-2001 کے درمیان پی آئی اے میں بھرتی ہوئے۔

آل اکرام نے راولپنڈی فلائنگ کلب سے پائلٹ کا لائسنس حاصل کر رکھا تھا۔چالیس سالہ آل اکرام کرکٹ کا نہایت شوقین تھا اور اسلام آباد کلب ٹیم کے لیے بھی کھیل چکے تھے۔آل اکرام گذشتہ آٹھ برس سے رشتہ ازدواج میں بندھے ہوئے لیکن اولاد سے محروم تھے۔ ان کے والد لیفٹننٹ کرنل (ر) اعجاز اکرم اسپیشل سروسز گروپ آفیسر تھے۔ جنہوں نے آرمی ایوی ایشن میں اپنے خدمات سرانجام دیں۔

ان کے دادا محمد اکرم بھی ایک فوجی تھے۔اکرام کے ایک قریبی دوست نے بتایا کہ اکرام ایک نہایت اچھا انسان تھا ، اکرام کے ساتھ ہفتے کو کرکٹ میچ کھیلنا طے تھا لیکن اس کی موت کے بعد یہ میچ منسوخ کر دیا گیا۔ قریبی دوست نے بتایا کہ آل اکرام نے پرواز سے قبل اپنے بھائی کو کال کی تھی جس میں اس نے اپنے بھائی کو تجویز دی تھی کہ چترال کا موسم نہایت خوشگوار ہے اور آپ کو یہاں تفریح کے لیے آنا چاہئیے۔

حادثے میں شہید کو پائلٹ چوبیس سالہ احمد جنجوعہ کو دو سال قبل پی آئی اے میں بھرتی کیا گیا۔ وہ اپنے اہل خانہ کے ہمراہ راولپنڈی میں مقیم تھے۔ دوسری جانب کریو ممبر اسما عادل کی نماز جنازہ ائیر پورٹ ہاﺅسنگ سوسائٹی میں ان کی رہاش گاہ پر جبکہ اے ایس ایف افسران سفیف اللہ اوراحسن کی نماز جنازہ بے نظر انٹرنیشنل ائیر پورٹ پر ادا کی گئیں۔ جس کے بعد ان کی میتوں کو تدفین کے لیے ان کے آبائی علاقوں کی جانب روانہ کر دیا گیا۔

متعلقہ عنوان :