پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ کا کوئی خطرہ نہیں‘ پارلیمانی سیکرٹری برائے خزانہ و اقتصادی امور رانا محمد افضل خان

جمعہ 9 دسمبر 2016 14:13

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 دسمبر2016ء) مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور پارلیمانی سیکرٹری برائے خزانہ و اقتصادی امور رانا محمد افضل خان نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ کا کوئی خطرہ نہیں، دونوں ممالک ایٹمی قوت ہونے کے ناطے اچھی طرح جانتے ہیں کہ جنگ کوئی آپشن نہیں تاہم خطے میں کشیدگی کی وجہ پاکستان کو تابع ریاست بنانے کی خواہش ہے جو کبھی پوری نہیں کی جا سکتی، پورے جنوبی ایشیا کا بہتر مستقبل باہمی تعاون میں مضمر ہے تاہم بھارت کی کشمیر پالیسی نے پورے خطے کو دھماکہ خیز صورت ھال پر لاکھڑا کیا ہے،دنیا 11ملین نفوس پر مشتمل کشمیرکی آبادی سے زیادہ دیر لا تعلق نہیں رہ سکتی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پالیسی ادارہ برائے پائیدار ترقی (ایس ڈی پی آئی ) کی19 ویںسالانہ کانفرنس کی اختتامی تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

کانفرنس کے دوران موسمیاتی تبدیلیوں، قدرتی آفات کے خطرات کے مقابلے، جنوبی ایشیاء میں امن و سلامتی، برابری پر مبنی شہریت اور شہری حقوق، جنگ اور آفت زدہ علاقوں میں غذائی تحفظ کی صورت حال کے علاوہ صحت، توانائی، معیشت اور خدمات کے موضوعات پر گفتگو کی گئی ،الگ الگ نشستوں کے دوران مختلف ترقیاتی شعبوں کے ماہرین نے اظہار خیال کیا۔

رانا محمد افضل خان نے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری ایک حقیقت ہے اور حکومت کی انتھک کوششوں کی بدولت مارچ 2017ء تک اس کا فیز1 مکمل ہو جائے گا۔ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی اسد عمر نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم محمد نواز شریف اور عمران خان سمیت پاکستان کی تمام قابل ذکر سیاسی قیادت بھارت کے ساتھ امن اور تعاون کی خواہاں ہے۔

ہمیں یہ بھی پیش نظر رکھنا چاہئے کہ بھارت صرف مودی کا نام نہیں کیونکہ سرحد پار بھی امن سے وابستہ بہت بڑی لابی موجود ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں اندرون ملک ہوں یا بیرون ملک، امن پسند قوتوں کو تقویت دینے کی ضرورت ہے۔یونیورسٹی آف اتھا(امریکہ) کے ڈاکٹر طارق بنوری نے کہا کہ ہمیں آگے بڑھنے کے لئے انصاف، تعاون، احترام باہمی اور انسانی حقوق کی پاسداری کا راستہ اختیار کرنا ہو گا۔

انہوں نے کہا اگر ہم نے اس راستے سے پہلو تہی کی تو دنیا ایک بار پھر امن کی راہ سے بھٹک جائے گی۔ سارک چیمبر آف کامرس کے رکن زبیر احمد ملک نے کہا کہ بد قسمتی سے پاکستان ا ور بھارت میں امن کے نام لیوائوں کی تعداد تیزی سے کم ہو رہی ہے۔انہوں نے کہا اگر ہم نے سارک تنظیم کے مقاصد کو حاصل کرنا ہے تو حکومتی سطح پر پاکستان ا ور بھارت کو دلیرانہ فیصلے کرنے ہوں گے۔

ایس ڈی پی آئی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر عابد سلہری نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا اس سہ روزہ پائیدار ترقی کانفرنس کے دوران بیس ممالک سے پچاس کے قریب ماہرین اور مندوبین نے شرکت کی اور ماحولیاتی تبدیلیوں، توانائی اور قدرتی آفات سمیت خطے کے عوام کو درپیش مشترکہ مسائل پر سیر حاصل گفتگو کی جس کے نتیجے میں قابل عمل سفارشات تیار کی جا رہی ہیں ۔

سابق سفیر شفقت کاکا خیل نے کانفرنس کے شرکاء اور مندوبین کا شکریہ ادا کیا۔ قبل ازیں ’’پیرس معاہدے کی رو سے علاقائی تعاون‘‘ کے موضوع پر منعقدہ نشست سے واٹر اینڈ انوائرمنٹ فورمز کے چیئرمین ، کلائمیٹ ایکشن نیٹ ورک کے سنجے وشاسٹ، ایس ڈی پی آئی کے ڈاکٹر عمران خالد اور شکیل رامے، ایکشن ایڈ کی ناظمہ شاہین، آئی جی فارسٹری محمود ناصر اور ایس ڈی پی آئی کے ڈاکٹر عابد قیوم سلہری نے بھی خطاب کیا۔

متعلقہ عنوان :