طیارے کا بایاں انجن فیل ہوگیا تھا ،ْابتدائی رپورٹ
طیارہ غیر متوازن طریقے سے پرواز کر رہا تھا جس کے بعد تیزی سے نیچے آیا اور گر کر تباہ ہوگیا ،ْ رپورٹ
جمعہ 9 دسمبر 2016 13:18
(جاری ہے)
سول ایوی ایشن کی ابتدائی انکوائری رپورٹ میں کہا گیا کہ خرابی سامنے آنے کے بعد جہاز چند ملی سیکنڈز کے لیے مستحکم رہا اور پائلٹ نے اس پر دوبارہ کنٹرول بھی حاصل کرلیا تھا لیکن اس کے چند منٹوں بعد ہی وہ ریڈار سے غائب ہوگیا۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ ATR 42-500 ایئرکرافٹ کے حالیہ ورڑنز میں سے ایک ہے ،ْاس کی پہلی ڈیلیوری 1995 میں ہوئی ،ْپی آئی اے کو یہ طیارہ 14 مئی 2007 کو دیا گیا۔اس جہاز کا انجن 2014 میں بھی ایک بار خراب ہوا تھا جس کے بعد اسے تبدیل کردیا گیا اس کے بعد سے یہ روانی سے پرواز کر رہا تھا، جبکہ جہاز کا انجن محفوظ اور مضبوط ہونے کا سرٹیفکیٹ بھی موجود تھا۔حویلیاں کے قریب حادثے کا شکار ہونے سے قبل یہ جہاز 18 ہزار 740 گھنٹوں کی مسافت طے کرچکا تھا، حادثے سے قبل موسم بھی معمول کے مطابق تھا ،ْطیارے کے پائلٹ کو شمالی علاقوں کا وسیع تجربہ تھا۔رپورٹ کے مطابق پی کے 661 فلائٹ کو ساخت کے لحاظ سے نقصان پہنچا تھا اور چونکہ جہاز بغیر کنٹرول کے گراہم یہ یقین سے کہہ سکتے ہیں کہ پائلٹ جہاز پر قابو کھو چکا تھا اور طیارہ گلائیڈ کرنے میں ناکام رہا۔رپورٹ میں کہا گیا کہ اگر اے ٹی آر کے دونوں انجن بند ہوجائیں یا کام کرنا چھوڑ دیں، تب بھی یہ طیارہ گلائیڈ کر سکتا ہے تاہم طیارہ اس وقت بے قابو ہوکر گر جائیگا جب اس کی ساخت کو نقصان پہنچا ہو اور اس وقت اس بات کے امکانات ہیں کہ خراب انجن پھٹ جائے اور اس سے منسلک وِنگ کو نقصان پہنچے ،ْپائلٹس کے پاس جہاز کا انجن بند کرنے کا طریقہ ہوتا ہے اور انجن بند کرنے سے قبل اس بات کی ضرورت ہوتی ہے کہ جہاز کی اونچائی اور رفتار کم کی جائے تاکہ اس کی باہر کی صورتحال کی ایروڈائنامکس سے ہم آہنگی ہوسکے اور پی کے 661 کے پائلٹس سے ایسا ہی کیا تھا۔رپورٹ میںکہا گیا کہ پائلٹس خرابی کا شکار ہونے والے انجن کو یک دم بند نہیں کرتے بلکہ وہ جہاز کو ایک خاص اونچائی اور رفتار تک لاتے ہیں تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ دوسرا انجن وزن اور ایروڈئنامکس کو برداشت کرسکے۔حادثے کا شکار ہونے والے طیارے کے پائلٹ نے ایسا ہی کیا تھا تاہم خراب انجن میں شاید آگ لگ چکی تھی جس نے وِنگ کو نقصان پہنچایا۔رپورٹ میں کہا گیا کہ جہاز کو کیسے حادثہ پیش آیا اس حوالے سے بظاہر جو نظر آرہا ہے وہ یہ ہے کہ پائلٹ نے جہاز کی اونچائی اور رفتار کم کی تھی جس کے بعد طیارہ ساخت کو نقصان پہنچنے کے باعث بے قابو ہوکر گر گیا پائلٹ نے خراب انجن کو بند بھی کیاجو پہلے ہی پھٹ چکا تھا اور اس نے ونگ کو نقصان پہنچایا تھارپورٹ کے مطابق طیارہ اچھی اونچائی اور رفتار پر پرواز کر رہا تھا اس لیے اس کی راہ میں رکاوٹ آنے کے کوئی امکانات نہیں تھے، جبکہ جہاز کا ایندھن بھی کسی طور پر کم نہیں تھا تاہم طیارہ حادثے کی مکمل تفصیلات اس کے بلیک باکس سے حاصل ہونے والی معلومات کی ڈی کوڈنگ کے بعد ہی ممکن ہوگی۔مزید اہم خبریں
-
بھارتی انتخابات:پولنگ سات مراحل میں44دن جاری رہے گی‘ہرووٹرتک پہنچیں گے.چیف الیکشن کمشنر
-
بلند ترین شرح سود کے ساتھ کاروبار چلانا ممکن نہیں رہا‘شرح سود مہنگائی کم کرنے کے لیے بڑھائی گئی تھی.تاجر
-
ام المومنین حضرت خدیجة الکبریٰ ؓ کا یوم وصال 10رمضان المبارک بمطابق 21 مارچ کو عقیدت و احترام سے منایا جائے گا
-
نواز شریف آئندہ ماہ سعودی عرب جائیں گے،لندن بھی جانے کا فیصلہ
-
ویوو نے بہترین پوٹریٹ فوٹوگرافی اور دلکش ڈیزائن کا حامل V30 5G پاکستان میں متعارف کردیا
-
’مئی جون تک نئی سیاسی جماعت آجائے گی‘ شاہد خاقان عباسی کا اعلان
-
حسن اور حسین نواز کی بریت سے متعلق فیصلہ محفوظ
-
ہمارے شہداءکے قاتل افغانستان میں ہوں تو پھر کارروائی کا حق رکھتے ہیں،خواجہ آصف
-
کراچی سے فورسز پر حملوں میں ملوث دہشت گرد گرفتار
-
پاکستان میں ہونے والے حملے میں جانی نقصان پر افسوس ہے،ترجمان امریکی محکمہ خارجہ
-
بجلی 5روپے مہنگی کرنے کی درخواست نیپرا میں جمع
-
ریٹائرمنٹ کے بعد قانونی رکاوٹ توڑنے اور غلط بیانی کا کیس
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.