چینی تبت کے قصبے نگ کو میں ہیٹنگ سسٹم نے کام شروع کردیا ہے

اس قصبے میں سردیوں میں درجہ حرارت منفی30ڈگری تک پہنچ جاتا ہے چین نے 170ملین ڈالر کی لاگت سے یہاں ہیٹنگ سسٹم کامنصوبہ شروع کیا تھا

جمعہ 9 دسمبر 2016 13:13

لاہاسا (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 09 دسمبر2016ء) چینی تبت کے خود مختار علاقے کے قصبے نگ کو میں اس ہفتے سے چین کے گھروں کو گرم کرنے والے سسٹم نے کام شروع کردیا ہے،اس سے 1لاکھ20ہزار افراد کو فائدہ پہنچے گا۔

(جاری ہے)

اس علاقے میں 1.66ملین مربہ میٹر کے علاقے کو ہیٹنگ نیٹ ورک سے منسلک کردیا گیا،تبت کے شمالی خودمختار علاقے کا یہ قصبہ سطح سمندر سے 4500میٹر بلند ہے،جہاں عام طور پر درجہ حرارت ایک سے دو سینٹی گریڈ تک رہتا ہے تاہم سردیوں کے موسم میں درجہ حرارت منفی 30تک پہنچ جاتاہے،جس کے باعث مقامی افراد اوپلے جلا کر گھروں کو گرم کرنے پر مجبو ر ہوجاتے تھے،چینی حکومت نے 2013میں 170ملین امریکی ڈالرسے اس قصبے میں پانی کے نکاس اور ہیٹنگ سسٹم کے منصوبے کا آغاز کیاتھا۔

جس سے مقامی لوگوںکو زبردست فائدہ حاصل ہورہاہے

متعلقہ عنوان :