وزارت ترقی ومنصوبہ بندی نجی این جی او کے تعاون سے تیار شدہ سول سروسز ریفارم پاس کروانے میں ناکام

پاکستان کی مضبوط بیوروکریس سول سروس میں ریفارم کے حق میں نہیں ہیں جس کی وجہ سے معاملات آگے نہیں بڑھ رہے ہیں، ذرائع

جمعہ 9 دسمبر 2016 12:50

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 دسمبر2016ء)وزارت ترقی ومنصوبہ بندی نجی این جی او کے تعاون سے تیار شدہ سول سروسز ریفارم پاس کروانے میں ناکام ہوگیا ہے،سول سروسز ریفارم کی سفارشات وزیراعظم کو منظوری کیلئے بھجوائی گئی تھی مگر بیوروکریسی کی عدم دلچسپی کے باعث معاملہ لٹک کر رہ گیا۔ذرائع کے مطابق وزارت ترقی ومنصوبہ بندی نے اس سال کے شروع میں نجی این جی او کے ساتھ ملکر سول سروس ریفارم کے حوالے سے سفارشات تیار کی تھی اس حوالے سے مری میں ایک سیمینار کا انعقاد بھی کروایا گیا تھا۔

وزیراعظم کو ریفارمز کے حوالے سے بھجوائی گئی سفارشات میں اسٹبلشمنٹ ڈویژن کا نام تبدیل کرکے ہیومن ریسورس ڈویژن رکھنے،سی ایس ایس میں تعلیمی قابلیت14سی16سال کرنے،سول سرونٹس کی تنخواہیں پرفارمنس سے متعلق کرنے،سی ایس ایس کے امتحان سے قبل سکریننگ ٹیسٹ لینے،ایف بی ایس سی اور پی پی ایس سیز کوآزاد کرنے،نصاب کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے ،ای گورننس کا پروگرام لانے سمیت دیگر سفارشات شامل تھیں۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق پاکستان کی مضبوط بیوروکریس سول سروس میں ریفارم کے حق میں نہیں ہیں جس کی وجہ سے معاملات آگے نہیں بڑھ رہے ہیں۔مزید برآں پاکستان مسلم لیگ نواز کی حکومت نے 2013ء کے الیکشن منشور میں سول سروس ریفارم لانے کے عزم کا ارادہ کیا تھا جس میں میرٹ کے کلچر کو پروان چڑھانے سمیت دیگر شامل تھے،مگر تاحال3سال گزرنے کے باوجود پیش رفت نہیں ہو سکی ہے،کابینہ نے سول سروس ریفارم میں شامل ایک سفارش کی منظوری دی ہے جس کے تحت 2016ء سے سی ایس ایس کے لئے عمر کی حد28سے 30سال کردی گئی ہے جس کا ایف بی ایس سی نے نوٹس بھی جاری کردیا ہے