Live Updates

عمران شارٹ کٹ میں شیروانی پہننا چاہتے ہیں، انوشہ رحمن

جمعہ 9 دسمبر 2016 12:49

عمران شارٹ کٹ میں شیروانی پہننا چاہتے ہیں، انوشہ رحمن
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 دسمبر2016ء) وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی انوشہ رحمان نے کہا ہے کہ عمران خان شارٹ کٹ میں شیروانی پہننا چاہتے ہیں، عمران خان نے عدالت میں کہا کہ کمیشن بنا تو بائیکاٹ کریں گے ، پی ٹی آئی کا یہ رویہ افسوسناک اور شرمناک ہے ،عمران خان کی بدتہذیبی کی مثالیں تو کئی بار دیکھ چکے ہیں لیکن آج جو بدتہذیبی کی مثال انہوں نے قائم کی وہ بے مثال ہے۔

جمعہ کے روز اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انوشہ رحمان نے کہا کہ عمران خان نے عدالت میں آج جو بدتہذیبی کی مثال قائم کی وہ بے مثال ہے۔ عمران خان نے عدالت میں کہا کہ کمیشن بنا تو بائیکاٹ کریں گے ، پی ٹی آئی کا یہ رویہ افسوسناک اور شرمناک ہے ،انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کو عدالتوں کو پورا اعتماد ہے اور عدالت جب بھی بلائے گی ہم آئیں گے ،وزیراعظم نے آج اپنے وکلائ کے ذریعے سپریم کورٹ کو یہ پیغام پہنچایا کہ کمیشن بنانا ہے تو قبول ہے اور اگر خود کیس سننا چاہتے ہیں تو بھی قبول ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ عمران خان تو شاید بھول گئے کہ کیس تھا کیا وہ تو ٹرک بھر کر ثبوت لا رہے تھے، وہ کہاں گئی جو فوٹو کاپیاں انہوں نے لگائیں کیا وہ شہادتیں تھیں ہم نے عمران خان کے تمام الزامات کا بھرپور جواب دیا۔انوشہ رحمان نے کہا کہ وزیراعظم کے وکیل نے دستاویزات اور قانون کی روشنی میں واضح کیا کہ مریم نواز کسی صورت بھی وزیراعظم کے زیر کفالت نہیں ہیں جبکہ یہ بھی ثابت کیا کہ وزیراعظم کی تقاریر میں کوئی تضاد نہیں تھا۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے وکیل نے سپریم کورٹ میں کہا کہ وزیراعظم کی تقریر سیاسی تھی تو عمران خان نے اسے جھوٹ قرار دیاحالانکہ سیاسی تقریر کا مطلب یہ نہیں ہوتا کہ جھوٹ ہے، اس کا مطلب یہ تھا کہ وہ سیاسی عام فہم تھی اور اس میں کوئی تکنیکی پہلو نہیں تھا۔عمران خان کے نزدیک سیاست جھوٹ ہو گی لیکن ہمارے نزدیک یہ عبادت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان نے پاکستان کے عوام کو مانتے ہیں نہ اداروں کو مانتے ہیں ، ’’اوئے فلاں، اوئے فلاں‘‘ کہہ کر اداروں کی تضحیک کرتے ہیں۔ ہم کام کرنا چاہتے ہیں لیکن ایک شخص کی ہٹ دھرمی ملک کو روک رہی ہے۔ ۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات