مسابقتی کمیشن پاکستان کے احکامات کو چیلنج کرنے پر غور کیا جارہاہے۔پاکستان اسٹیٹ آئل

پی ایس او نے پہلے ہی ہائی گریڈ پیٹرولیم مصنوعات ’’آلٹران پریمیئم ‘‘ اور ’’ آلٹران ایکس ہائی پرفارمنس‘‘ متعارف کرا دئیے ہیں

جمعرات 8 دسمبر 2016 23:00

کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 دسمبر2016ء) پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) نے میڈیا پر چلنے والی ان خبروں کی وضاحت جاری کی ہے جن میں کہا گیا تھا کہ مسابقتی کمیشن پاکستان نے پی ایس او پر مبینہ دھوکہ دہی پر مبنی تشہیر کے الزام میں جرمانہ عائد کردیا ہے۔ پی ایس او نے واضح کیا ہے یہ احکامات گزشتہ سالوں کے عوامل کی بنیاد پر جاری کیے گئے ہیں جبکہ پی ایس او نے پہلے ہی پریمیئر ایکس ایل برانڈ کی فروخت بندکر دی ہے اورڈیزل کا نیا برانڈ اجراء کے مراحل میں ہے۔

پی ایس او سی سی پی کے احکامات کو چیلنج کرنے پر غور کررہی ہے جس کے لیے کمپنی کی لیگل ٹیم معاملے کا جائزہ لے رہی ہے ۔پی ایس او نے حا ل ہی میں حکومتی اعلانات کے پیش نظر اپ گریڈڈRON کے حامل آلٹران پریمیم اور آلٹران ایکس ہائی پرفارمنس فیولز مارکیٹ میں متعارف کرادیے ہیں۔

(جاری ہے)

ان فیولز میں کوئی اضافی ایڈیٹیو شامل نہیں ہیں لہٰذا صارفین کودھوکہ میں رکھنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

پی ایس او نے وضاحت کی ہے کہ اس سے قبل سابق برانڈ پریمئیر ایکس ایل میں ایڈیٹیو شامل کیے جاتے تھے ۔ کمپنی نے 2012 میں ایڈیٹیو کا استعمال ترک کردیا اور اس کے بعد یہ کبھی ایک ایڈیٹیو فیول کے طور پر مارکیٹ نہیں کیا گیا۔ اس وقت کے ایم ڈی پی ایس او نعیم یحییٰ میر نے 2012میں ایک پریس کانفرنس کے ذریعے باقاعدہ اعلان کیا تھا کہ کمپنی نے فیول میں ایڈیٹیو کا استعمال بند کردیا ہے۔

پی ایس او نے کہا ہے کہ کمپنی کا کویت پیٹرولیم سے درآمد کیا گیا ڈیزل حکومت کی جانب سے پاکستان میں ڈیزل کی درآمد کے لیے متعین کیے گئے معیار سے بھی بہترہے۔پی ایس اواس سے بھی اعلیٰ معیار اور کم مقدارکے سلفر والے ڈیزل کی درآمد کے مراحل میں ہے جسے نئے برانڈ کے طور پرمتعارف کرادیا جائے گا اور صارفین کو اس بارے میں باقاعدہ مطلع کیا جائے گا۔

پاکستان اسٹیٹ آئل نے واضح کیا ہے کہ وہ ایک ذمہ دار اور اعلیٰ اقدار کا حامل کاروباری ادارہ ہے اور اس کے صارفین اس کا سب سے قیمتی اثاثہ ہیں۔ کمپنی اپنے صارفین کو بہترین مصنوعات اور خدمات کی فراہمی کے لیے مسلسل کوشاں ہے ۔ پی ایس او نے اس عزم کا بھی اعادہ کیا ہے کہ کمپنی ملک کی ترقی میں اپنا کردار ادا کرتی رہے گی اور ملکی معیشت کا پہیہ رواں رکھنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑے گی۔

متعلقہ عنوان :