حکومت اور فوج کے درمیان خوشگوار تعلقات ہیں ‘ راحیل شریف سچے سپاہی تھے ،طیارہ حادثے پر پوری قوم کا دل دکھی ہے، جہانِ مسیحا کے کیلنڈر میں 90 برس کی تاریخ کو بارہ صفحات میں منجمد کردیا گیاہے

وزیر اعظم کے مشیر برائے قومی تاریخ و ادبی ورثہ عرفان صدیقی کاکیلنڈرکی رونمائی تقریب سے خطاب

جمعرات 8 دسمبر 2016 22:27

لاہور۔8 دسمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 دسمبر2016ء) وزیر اعظم کے مشیر برائے قومی تاریخ اور ادبی ورثہ عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ راحیل شریف سچے سپاہی تھے ، ان کے جانے کے بعد ایک اور سچے سپاہی نے فوج کی قیادت سنبھال لی ہے،آپریشن ضرب عضب شروع کرنے کا فیصلہ ہماری حکومت کی سیاسی قوت فیصلہ کا نتیجہ تھا، طیارہ حادثے پر پوری قوم کا دل دکھی ہے،المناک سانحہ میں 45 گھروں میں قیامت بپاکی۔

کوئی خوش فہمی میں نہ رہے انتخابات مقررہ وقت پر ہوں گے اور عوام اپنے ووٹ کی طاقت سے فیصلہ کریں گے کہ موجودہ حکومت ٹھیک ہے یا غلط۔وہ جہانِ مسیحا کے سالانہ اٹھارہویں کیلنڈر کی تقریب رونمائی سے خطاب کر رہے تھے۔ جہانِ مسیحا ادبی فورم نے سال2017کے لیے تحریک پاکستان اور قیام پاکستان پر موضوعاتی کیلنڈر کا اجراء کیاہے ،کیلنڈر میں تحریک پاکستان اور قیام پاکستان کے مختلف مراحل کو تصویری اورتحریری شکل میں پیش کیا گیا ہے تاکہ نئی نسل کو قیام پاکستان کے دوران پیش کی گئی قربانیوں اور مشکلات سے آگہی حاصل ہو سکے،لاہور میں کیلنڈر کی رونمائی سے معروف ادیب اور جہان مسیحا ادبی فورم کے منتظم اعلیٰ خواجہ رضی حیدر ،دوا ساز ادارے فارم ایوو کے چیف آپریٹنگ آفیسرسید جمشید احمد،پروفیسر ڈاکٹر اسما گل ، پروفیسر فرید ظفر،پروفیسر ڈاکٹر ساجد مقبول،پروفیسر ڈاکٹر طارق وسیم ، پروفیسر ڈاکٹر محمود ملک ، پروفیسر ڈاکٹر زہرہ خانم اور ڈاکٹر اقبال احمد نے بھی خطاب کیا۔

(جاری ہے)

عرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت اور فوج کے درمیان خوشگوار تعلقات ہیں ،جنرل راحیل شریف اچھی روایت قائم کر گئے ہیں ،انہوں نے کہا کہ آپریشن ضرب عضب کا فیصلہ نہ مشرف نے کیا نہ ہی پیپلز پارٹی کے پانچ سالہ دور حکومت میں ہوا ، یہ فیصلہ موجودہ حکومت کی سیاسی قوت فیصلہ کا نتیجہ تھا،انہوں نے طیارہ حادثے پرافسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج پوری قوم کا دل دکھی ہے،المناک سانحہ میں 45 گھروں میں قیامت بپاکی،ان کا کہنا تھا کہ مایوسی بے چارگی حکومتوں کے بارے میں منفی رویہ ہماری زندگی کا جز بن چکا ،ایسا کوئی نہیں جس کے اقتدارکا سورج ہمیشہ چمکتا دمکتا رہے، فیصلہ عوام نے اپنے مقررہ وقت پر کرنا ہے،یہ کیلنڈر دیکھ کر اندازہ ہوتا ہے 90 برس یا ایک صدی کی تاریخ کو بارہ صفحات میں منجمد کردیا گیاہے،ان بارہ صفحات کو پڑھ لیا جائے تو پوری تحریک پاکستان سامنے آجائے گی اوراسے سمجھنے کا موقع ملے گا۔

اس موقع پر انہوں نے جہان مسیحا ادبی فورم اور دوا ساز ادارے فارم ایوو کو کہا کہ وہ ان کی وزارت کے نام کو اس کیلنڈر کا حصہ بنائیں اور اس کیلنڈر کی چند ہزار کاپیاں ان کو فراہم کی جائیں تاکہ وہ اس ادبی شاہکار کو مختلف اداروں میں تقسیم کرا سکیں۔خواجہ رضی حیدر کا کہنا تھا کہ قیام پاکستان کے ودران ہمارے آباؤ اجداد نے جو قربانیاں دیں بدقسمتی سے ہماری نئی نسل انہیں بھلا بیٹھی ہے اور ہمارے نصاب میں ایسے مضامین موجود نہیں کہ نئی نسل کو تحریک پاکستان سے آگہی حاصل ہو سکے ،اس موضوعاتی کیلنڈر کا اجراء اور تاریخ پاکستان کی تصویری شکل میں اشاعت اس بات کا ثبوت ہے کہ ہم نے اپنی تاریخ پر یقین کر نا شروع کر دیا ہے، سید جمشید احمد نے کہا کہ ان کا ادارہ ادویہ سازی کے ساتھ ساتھ معاشرے کی کردار سازی کا فریضہ بھی انجام دے رہا ہے اور اس سلسلے میں کتب کی اشاعت ، کتب میلوں کا انعقاد نوجوان ڈاکٹروں میں پڑھنے لکھنے کا رجحان اور ادب کا فروغ ان کے پیش نظر ہے۔