پاکستان پیپلز پارٹی کے خلاف اتحاد کی تشکیل کو نئی بات نہیں ہے، وزیراعلیٰ سندھ

ہم الائینس سے خوفزدہ نہیں ہیں، سندھ کے لوگوں نے ہمیشہ انہیں مسترد کیا ہے، میڈیا سے گفتگو

جمعرات 8 دسمبر 2016 21:53

پاکستان پیپلز پارٹی کے خلاف اتحاد کی تشکیل کو نئی بات نہیں ہے، وزیراعلیٰ ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 دسمبر2016ء) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہاہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے خلاف اتحاد کی تشکیل کو نئی بات نہیں ہے، ہم الائینس سے خوفزدہ نہیں ہیں، کیونکہ سندھ کے لوگوں نے ہمیشہ انہیں مسترد کیا ہے۔ انہوں نے یہ بات حال ہی میں فوت ہونے والے پی پی پی کے رہنما عمر جت کی رہائشگاہ لٹ بستی میں انکے لواحقین سے تعزیت کے بعد میڈیا سے باتیں کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ پی پی پی کے مخالفین کو سندھ کے لوگوں نے ہمیشہ رد کیا ہے ، جنہوں نے ہمیشہ مختلف طریقوں سے پیپلز پارٹی کے خلاف محاذ آرائی کی۔مگر انکے کیلئے یہ ممکن نہیں ہے، کیونکہ پیپلز پارٹی کو سندھ کے عوام کا بھرپور اعتماد اور تعاون حاصل ہے،شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے پیروکار اور شہید ذوالفقار علی بھٹو کے کارکنوں نے ہمیشہ ایک ہمت اور جذبے کے ساتھ پیپلز پارٹی کا ساتھ دیا ہے،ایک سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ وہ اقلیتوں کے مینارٹی بل کے حوالے سے تحفظات کا تدارک کریں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ یہ پاکستان پیپلز پارٹی ہی ہے جس نے اقلیتوں کا خیال رکھا ہے، کیونکہ ہم انہیں اس ملک کا برابر کا شہری سمجھتے ہیں، انہوں نے کہا کہ آئین کے تحت میری کابینا میں 18وزراء شامل ہیں اور میری کابینا بہت اچھے طریقے سے کام کر رہی ہے،انہوں نے کہا کہ میری کارکردگی دکھائی دے رہی ہے کیونکہ میڈیا مجھ پر مہربان ہے۔ نہیں تو میرے تمام وزراء بھی سخت محنت کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔

انہوںنے کہا کہ وہ جوکہ صحیح کارکردگی نہیں دکھائیں گے انہیں پارٹی کی قیادت سے مشاورت کے بعد تبدیل کیا جائیگا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ چیف سیکریٹری نے ھائی کورٹ کو نہیں بتایا ہے کہ مشیروں کو ہٹادیا گیا ہے،مگر انہوں نے کہا کہ مشیروں کے ایگزیکیوٹو اختیارات واپس لے لئے گئے ہیں۔ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ یہ تاثر دیا جا رہا ہے کہ چائینز کو کچڑا اٹھانے کا کانٹریکٹ دیا جا رہا ہے، اصل میں یہ ایک بین الاقوامی ٹینڈر تھا جس میں کامیاب ہونی والی کمپنی کو یہ کام دیا گیا۔

ایک اور سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ وہ آئی جی سندھ کو ہدایت کریں گے کہ وہ شہر میں کام کرنے والے ہر ایک پولیس اسٹیشن میں تعینات اہلکاروں کی تعداد کا جائزہ لیں۔وہ پولیس اسٹیشن جہاں پر فورس کی قلت ہے انہیں اضافی فورس دیگر مستحکم کیا جائیگا۔انہوں نے کہا کہ پولیس اسٹیشنوں کی تعمیر کی منصوبابندی کی جا رہی ہے، اور پولیس اہلکاروں کی رہائشی کالونی کو بھی اپ گریڈ کیا جا رہا ہے، ضلع ملیر سے متعلق بات کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ یہ انکا ضلع ہے اور وہ اس کے دیہی علاقوں میں ترقیاتی کام شروع کریں گے، انہوں نے کہا کہ میں کسی بھی علاقے یا ضلع کو نظرانداز نہیں کرونگا اور ہر ضلع ،شہر اور دیہات کا مجھ سے اور میری پارٹی سے تعلق ہے اور پیپلز پارٹی کی حکومت بلاامتیاز انکی خدمت کرے گی۔

قبل ازیں وزیراعلیٰ سندھ نے حاجی یونس جت سے انکے بھائی عمر جت کی وفات پر تعزیت کی، انہوں نے کہا کہ عمر جت ہمارا بہادر اور پرانا کارکن تھا،ہمارے پارٹی لیڈر آصف علی زرداری کو بھی انکی وفات پر گہرادکھ اور افسوس ہوا ہے۔ انہوں نے الله تعالیٰ سے دعا کی کہ وہ مرحوم کو جنت الفردوس میں جگہ عطا فرمائے۔ وزیراعلیٰ سندھ کے ہمراہ پاکستان پیپلز پارٹی سندھ کے جنرل سیکریٹری وقار مہدی بھی تھے۔انہیں اس موقعے پر چیئرمین ڈسٹرکٹ کونسل سلمان مراد اور پاکستان پیپلز پارٹی کے دیگر رہنماؤں نے جب وہ لٹ بستی پہنچے تو استقبال کیا۔