شہر میں منشیات فروشوں ، جواریوں اور قبضہ مافیا کے خلاف سخت کریک ڈائون کیا جائے ‘ڈاکٹر حیدراشرف

افغان بستیوں و اہم مقامات کے ارد گردروزانہ سرچ و سویپ آپریشنز کئے جائیں‘ڈی آئی جی آپریشنز کا اجلاس سے خطاب

جمعرات 8 دسمبر 2016 21:53

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 دسمبر2016ء) ڈی آئی جی آپریشنز ڈاکٹر حیدر اشرف نے کہا ہے کہ شہرمیں جرائم پیشہ عناصر کے خلاف مہم میں اپنا بھر پور کردار ادا کریں،پولیس ایمرجنسی ہیلپ لائن نمبر 15کی کال پر ڈی ایس پی اور ایس ایچ او خود موقع پر جائیں اور معلومات حاصل کریں،جو آفیسر اپنے علاقے میں جرائم کے خلاف بھر پور کردار ادا نہیں کر سکتا اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی ،شہر میں منشیات فروشوں ، جواریوں اور قبضہ مافیا کے خلاف سخت کریک ڈائون کیا جائے ،جس ڈی ایس پی اور ایس ایچ او کے علاقے میں جرائم کی شرح میں اضافہ ہو گا اس کا کڑا احتساب ہو گا ۔

عادی مجرمان کے خلاف مہم میں روزانہ کی بنیاد پر کریک ڈائون کیا جائے ۔افغان بستیوں و اہم مقامات کے ارد گردروزانہ سرچ و سویپ آپریشنز کئے جائیں۔

(جاری ہے)

ربیع الاول کے حوالہ سے محافل کے سکیورٹی معاملات ڈی ایس پیز اور ایس ایچ اوز خود طے کریں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے دفتر ایس پی اقبال ٹائون میں ماہ نومبر کے دوران جرائم پیشہ عناصر کے خلاف ہونے والی کارروائیوں کے جائزہ اجلاس میں صدارت کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر ایس پی آپریشن اقبال ٹائون عادل میمن ، تمام ایس ڈی پی اوز، ایس ایچ اوز ، اپر سباڈینٹس اور محافظوں نے شرکت کی ۔ڈی آئی جی آپریشنز ڈاکٹر حیدر اشرف نے جرائم کی شرح بڑھنے پر ڈی ایس پی گلشن راوری غلام عباس رانااور ایس ایچ او گلشن راوی جاوید صدیق کی سرزنش ، علاقے میں وارداتیں بڑھنے پر ایس ایچ او وحدت کالونی وقاص الحسن معطل کر کے پولیس لائنز تبدیل، تھانہ اقبا ل ٹائون کے اے ایس آئی ثنااللہ اور اے ایس آئی زکااللہ کی ناقص کارکردگی پرتنزلی کر کے ہیڈ کانسٹیبل ،تھانہ نوا ں کوٹ کے اے ایس آئی شکیل کو ناقص کارکردگی پر تنزلی کرکے ہیڈکانسٹیبل، تھانہ وحدت کالونی کے بیٹ افسر ٹی اے ایس آئی طارق ، ٹی اے ایس آئی علی رضا اور سب انسپکٹر منظور کو ناقص کار کردگی پر شو کاز نوٹس جاری کرنے کے احکامات جاری کر دیے۔

ڈی آئی جی آپریشنز ڈاکٹر حیدر اشرف نے مزید کہا کہ جن افسران کی کارکردگی بہتر ہوگی ان کی خدمات کو سراہا جائے گا اورجو افسر جرائم کے خلاف کارروائی نہیں کرے گا وہ لاہور پولیس کا حصہ نہیں ہوگا۔

متعلقہ عنوان :