حکومت پاکستان کو تاجروں و صنعتکاروں کے اندر اپنا اعتماد ظاہر کرنے کی ضرورت ہے ہر ٹیکس نیٹ کا حصہ بن سکے ‘رفیق رجوانہ

تاجروں کے سہولیات فراہم کرنے کے حوالے سے ہم نے بہت سی ایمنسٹی سکیمیں متعارف کروائیں زیادہ سے زیادہ لوگ ٹیکس نیٹ میں آ سکیں مگر وہ ناکام رہی ہیں اگر کوئی تاجر پاکستان میں کاروبار کرتا ہے اور وہ ٹیکس کی ادائیگی نہیں کرتا تو ہمیں اس کے خلاف کارروائی کرنی چاہیئے جو ملکی خزانے کو نقصان پہنچا رہا ہے‘گورنر پنجاب کا تقریب سے خطاب

جمعرات 8 دسمبر 2016 21:53

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 دسمبر2016ء) میں حکومت پاکستان ایف بی آر ‘ ٹیکس ایڈوائزر اور عوام کے دوران بہترین تعلقات ‘ آپسی ہم آہنگی ‘ باہمی دلچسپی اور رابطوں میںفقدان پائے جانے کی حکومتی کوتاہی کو تسلیم کرتاہوں جسے جلد بہتر کر لیا جائے ،حکومت پاکستان کو تاجروں و صنعتکاروں کے اندر اپنا اعتماد ظاہر کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ہر ٹیکس نیٹ کا حصہ بن سکے ، مجھے چالیس ہوگئے ہیں وکالت کرتے ہوئے مگر لاہور ٹیکس بار میں کبھی وزٹ نہیں کیا میرے لئے لاہور ٹیکس بار آنا موقع اور خوشی کا باعث ہے میں لاہور ٹیکس بار ایسوسی ایشن کی جانب سے موعو کئے جانے پر انکا شکر گزار ہوں ۔

ان خیالات کا گورنر پنجاب میاں محمد رفیق رجوانہ نے گزشتہ رو زٹیکس نظام میں بہتری کے موضوع کے لاہور ٹیکس بار ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام وکلاء ‘ ٹیکس ایڈوائزر ‘ انکم ٹیکس پریکٹیشنرز اور ایف بی آر کے نمائندوں نے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

گورنر پنجاب نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں بطور گورنر پنجاب فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز سمیت پنجاب بھر کے چیمبر ز میں تاجروں ‘ صنعتکاروں کے مسائل بخوبی سنا ہے اور ان کو حل کرنے کیلئے ہر ممکن حد تک کوشیش بھی کی ہے ۔

تاجروں کے سہولیات فراہم کرنے کے حوالے سے ہم نے بہت سی ایمنسٹی سکیمیں متعارف کروائیں تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ ٹیکس نیٹ میں آ سکیں مگر وہ ناکام رہی ہیں اگر کوئی تاجر پاکستان میں کاروبار کرتا ہے اور وہ ٹیکس کی ادائیگی نہیں کرتا تو ہمیں اس کے خلاف کارروائی کرنی چاہیئے جو ملکی خزانے کو نقصان پہنچا رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ لاہور ٹیکس بار ایسوسی ایشن کی تجاویز قابل غور انتہائی اہمیت کی حامل جس پر عملدرآمد کرنے سے ملکی معیشت میں بہتری اور ریونیو میں اضافہ ممکن ہو سکتا ہے میری ٹیکس بار کو تجویز ہے کہ آپ لوگ قومی اسمبلی و سینٹ کے ممبر ان ، دونوں ایوان کی قائمہ کمیٹیوں کے چیئرمین اور عہدیداروں اور ممبران کو ٹیکس بار میں مدعو کرکے ان ٹیکس نیٹ میں اضافے اور مئوثر قانون سازی کیلئے اپنی تجاویز کو پیش کیا جا سکے ۔

ایف بی آرکے ٹیکس میں بہتری اور اصلاحات لانے کے حوالے سے لاہور ٹیکس بار ایسوسی ایشن کے صدر فرحان شہزاد نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب سے پاکستان معرض وجود میں آیا ہے پاکستان کا ٹیکس کا نظام بھی اتنا ہی پرانا ہے وقت کے ساتھ ساتھ خود کو بدلنا بھی مگر ہمارا نظام تبدیل نہیں کیا جا سکا جس کی بہتری کیلئے کسی بھی حکومت نے کوئی خاطر خواہ کردار ادا نہیں کیا ۔

ٹیکس کی وصولی ملکی معیشت پر اثر انداز ہوتی ہے اور معاشی خوشحالی کا باعث بنتی ہے مگر عوام کا ایف بی آر پر عدم اعتماد ہونے کی وجہ سے صنعتکار ‘ ٹریڈرز اور درمیانے طبقے کی کاروباری شخصیات ٹیکس میں نہیں آنا چاہتی ۔ انھوں نے کہا کہ معیشت کو بہتری کی طرف لیجانا حکومتی ذمہ داری ہے صنعتکاروں کو سہولت فراہم کرنے ’’آئی رس‘‘ انتہائی سست روی سے چلتا ہے جو پورے پاکستان کے ٹیکس گزار کے سسٹم کو اپ گریڈ نہیں کر سکتا ہے موجودہ سسٹم کی خرابی کے باعث ٹیکس گزار مسائل کا شکار ہیں جس کیلئے اعلیٰ معیار اور جدید ٹیکنالوجی لانے کی ضرورت ہے تاکہ پورے پاکستان میں ٹیکس گزار کو ہر وقت سہولت میسر آ سکے ۔

تقریب کے اختتام میں گورنر پنجاب نے جنرل سیکرٹری چوھدری انور اسماعیل ، فنانس سیکرٹری نوید اطہر کیانی ، جوائنٹ سیکرٹری رانا کاشف ولائت ، سینئر ٹیکس ممبر نعیم شاہ کو شیلڈز پیش کی گئی جبکہ لاہور ٹیکس بار ایسوسی ایشن کے صدر فرحان شہزاد نے گورنر پنجاب میاں محمد رفیق رجوانہ کو تشریف آوری پر خصوصی شیلڈ پیش کی ۔ تقریب میں ایڈیشنل اٹارنی جنرل نصیر احمد بھٹہ ، نعیم شاہ سینئر ممبر ٹیکس بار ، خواجہ عدنان ظہیر کمشنر لاہور ایف بی آر، ممبر پنجاب بار کونسل،ڈپٹی اٹارنی جنرل ظفر عباس گیلانی کے علاوہ وکلاء ‘ ٹیکس ایڈوائزر ‘ انکم ٹیکس پریکٹیشنرز اور ایف بی آر کے نمائندوں نے خصوصی طور پر شرکت کی ۔