سیفٹی انوسٹی گیشن بورڈ کے ذریعہ طیارہ حادثہ کی تفصیلی،آزادانہ اور شفاف تحقیقات جلد کرنے کی جائیں، انکوائری کمیٹی میں پاک فضائیہ کا ایک سینئر افسر بھی شامل ہو، پی آئی اے انتظامیہ متاثرہ خاندانوں تک پہنچے اور ان کے دکھ درد دور کرنے کیلئے ہرممکن کوشش کی جائے

وزیراعظم محمد نواز شریف کی طیارہ حادثہ کے اسباب جاننے سے متعلق اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے ہدایات

جمعرات 8 دسمبر 2016 21:38

سیفٹی انوسٹی گیشن بورڈ کے ذریعہ طیارہ حادثہ کی تفصیلی،آزادانہ اور ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 دسمبر2016ء) وزیراعظم محمد نواز شریف نے سیفٹی انوسٹی گیشن بورڈ کے ذریعہ طیارہ حادثہ کی تفصیلی،آزادانہ اور شفاف تحقیقات جلد کرنے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ انکوائری کمیٹی میں پاک فضائیہ کا ایک سینئر افسر بھی شامل ہو۔ جمعرات کو یہاں وزیر اعظم ہائوس میں پی آئی اے کے طیارہ حادثہ کے اسباب جاننے سے متعلق ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ضروری ہے کہ سچ سامنے لایا جائے جسے جلد عوام کو آگاہ کیا جائے۔

انہوں نے پی آئی اے کی انتظامیہ سے کہا کہ متاثرہ خاندانوں تک پہنچا جائے اور ان کے دکھ درد دور کرنے کیلئے ہرممکن کوشش کی جائے۔ وزیراعظم کو امدادی سرگرمیوں سے آگاہ کیا گیا اور بتایا گیا کہ حادثہ میں جاں بحق ہونے والے تمام افراد کی میتیں ڈی این اے ٹیسٹ کیلئے اسلام آباد لائی گئی ہیں۔

(جاری ہے)

انہیں بتایا گیا کہ رشتہ داروں سے سیمپل حاصل کرنے اور تمام میتوں کی شناخت میں ایک ہفتہ لگ سکتا ہے۔

انہوں نے ہدایت کی یہ عمل جلد مکمل کیا جائے۔ پی آئی اے کے چیئرمین، سیکرٹری ایوی ایشن ڈویژن، ڈی جی سول ایوی ایشن اور پی آئی اے کے چیف ایگزیکٹو آفیسر نے وزیراعظم کو بتایا کہ پی آئی کا تمام عملہ اور پائلٹ انتہائی تجربہ کار پیشہ وارانہ صلاحیتوں کے حامل ہیں جو ہزاروں گھنٹے پرواز کا تجربہ رکھتے ہیںاور متوفی کیپٹن دس ہزار گھنٹے سے زائد پرواز کا تجربہ رکھتا تھا۔ وزیراعظم کو بتایا گیا کہ بدقسمت طیارہ کی معمول کے مطابق باقاعدہ مینٹیننس کی جاتی تھی اور ہر لحاظ سے اڑان کیلئے موزوں تھا جس کا آخری معائنہ اس سال جولائی اور نومبر میں ہوا تھا۔