پانا ما لیکس پر کمیشن نہیں چاہتے ،ْ سپریم کورٹ کا 5 رکنی بینچ خود کیس کا فیصلہ کرے ،ْعمران خان

تمام ادارے حکومت کے زیر کنٹرول ہیں ،ْ کمیشن بننے سے کچھ نہیں ہوگا ،ْکمیشن کیلئے پہلے وزیر اعظم کو مستعفی ہوں ،ْ طیارہ حادثے میں جاں بحق ہونے والوں کے لیے دعا گو ہیں حادثات روکنے کیلئے واقعہ کی تحقیقات ہونی چاہیے ،ْمیڈیا سے گفتگو

جمعرات 8 دسمبر 2016 21:26

پانا ما لیکس پر کمیشن نہیں چاہتے ،ْ سپریم کورٹ کا 5 رکنی بینچ خود کیس ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 دسمبر2016ء) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ پانا ما لیکس پر کمیشن نہیں چاہتے ،ْ سپریم کورٹ کا 5 رکنی بینچ خود کیس کا فیصلہ کرے ،ْ تمام ادارے حکومت کے زیر کنٹرول ہیں ،ْ کمیشن بننے سے کچھ نہیں ہوگا ،ْکمیشن کیلئے پہلے وزیر اعظم کو مستعفی ہوں ،ْ طیارہ حادثے میں جاں بحق ہونے والوں کے لیے دعا گو ہیں تاہم حادثات روکنے کے لیے واقعہ کی تحقیقات ہونی چاہیے۔

جمعرات کو میڈیا سے بات کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عمران خان نے کہاکہ گزشتہ روز چیف جسٹس نے کمیشن بنانے یا کیس چلانے کاآپشن دیا اور ہم نے کمیشن کے قیام پرفیصلے کیلئے چیف جسٹس سے وقت مانگا اور پارٹی سمیت وکلا اور لوگوں سے مشاورت اور اس نتیجے پر پہنچے کہ سپریم کورٹ کا 5 رکنی بینچ خود پاناما کیس کا فیصلہ کرے کیونکہ ہم کمیشن نہیں چاہتے اور یہی 20 کروڑ عوام کا مطالبہ ہے، بینچ کے پاس تمام معلومات آچکی ہیں لہذا روزانہ سماعت کی جائے ،ْ کمیشن صرف ایک شرط پربنے کہ وزیر اعظم مستعفٰی ہوں کیونکہ تمام ادارے حکومت کے زیر کنٹرول ہیں اور کمیشن بننے سے کچھ نہیں ہوگاچیئر مین تحریک انصاف نے کہاکہ برطانیہ کے وزیر اعظم کو صرف افیئر پراستعفیٰ دینا پڑا تااہم حکومت کا کام شریف فیملی کی کرپشن بچانا رہ گیا، گلف اسٹیل پر لاجواب ہونے کے بعد شریف فیملی کا کیس ختم ہوگیا اور گزشتہ روز کی سماعت میں ہم کیس جیت گئے تاہم نعیم بخاری کل بنچ کے سامنے جاکرہمارامؤقف پیش کریں گے اور جو عدالت کا فیصلہ ہو گا قبول کرنا ہو گا۔

(جاری ہے)

عمران خان نے کہا کہ انصاف کے اداروں سے عوام کا اعتماد اٹھ چکاہے، نوازشریف نے منی ٹریل کی دستاویزات عدالت میں پیش کرنے کاکہا تاہم گزشتہ روز نوازشریف کے وکیل نے کہا کوئی ثبوت نہیں اور وزیراعظم نے پارلیمنٹ میں سیاسی تقریرکی لہذا نوازشریف نے عدالت سے جھوٹ کیوں بولا، وزیراعظم کے جھوٹ کے پیچھے اربوں کے اثاثے چھپے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ طیارہ حادثے میں جاں بحق ہونے والوں کے لیے دعا گو ہیں تاہم حادثات روکنے کے لیے واقعہ کی تحقیقات ہونی چاہیے۔

متعلقہ عنوان :