صوبہ سندھ گذشتہ 37سالوں سے رجسٹر اور بغیر رجسٹر افغان مہاجرین کی میزبانی کر رہا ہے، مگر اب ان کی واپسی کا عمل تیز ہونا چاہئے، وزیراعلیٰ سندھ
جمعرات 8 دسمبر 2016 20:48
(جاری ہے)
وزیراعلیٰ سندھ کی معاونت آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ، پرنسپل سیکریٹری نوید کامران بلوچ، سیکریٹری داخلہ شکیل منگیجو نے کی۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ افغان مہاجرین کی ایک بڑی تعداد سندھ باالخصوص کراچی اور اسکے ملحقہ علاقوں گذشتہ 37سالوں سے مقیم ہے، سندھ حکومت انکی کھلے دل کے ساتھ میزبانی کر رہی ہے اور اپنے وسائل جوکہ ہمارے لوگوں کیلئے ہیں ان پر خرچ ہو رہے ہیںانہوں نے کہا کہ صوبہ سندھ گذشتہ کئی سالوں سے امن امان کی ابتر صورتحال کا سامنا رہا، مگر سخت اقدامات اور ٹارگیٹیڈ آپریشن کے باعث امن امان کی صورتحال میں بہتری آئی ہے، انہوں نے کہا کہ صوبے میں ایپکس کمیٹی نیشنل ایکشن پلان (این اے پی) پر عملدرآمد کا اعلیٰ ترین فورم ہے۔جس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ تمام غیر قانونی تارکین وطن بشمول افغانیوں کے واپس بھیجا جائے۔وفاقی حکومت سے انکی جلد واپسی کیلئے رجوع کیا گیا۔مگر وفاقی حکومت نے یو این ایچ سی آر کی درخواست پرانکی واپسی 6ماہ یعنی دسمبر2016تک بڑھادی ۔سید مراد علی شاہ نے یو این ایچ سی آر پر زور دیا کہ وہ انکی واپسی کیلئے ضروری اقدامات کرے تاکہ صوبائی حکومت ایپکس کمیٹی کے اجلاسوں میں ہونے والے فیصلوں پر عملدرآمد کے حوالے سے پیش رفت کر سکے۔یو این ایچ سی آر کے اندرائیکا راتوتی نے کہا کہ پاکستان میں تقریباً6لاکھ افغان مہاجرین رہ رہے ہیں، جن میں سی1.3ملین سندھ میں ہیں۔اس سے وزیراعلیٰ سندھ نے اتفاق نہیں کیا ، انہوں نے کہا کہ واپسی کا عمل جاری تھا اور روزانہ تقریباً2ہزار افغانی اپنے وطن واپس جا رہے تھے،انہوں نے کہا کہ کے پی کے واحد صوبہ ہے جہاں سے 3لاکھ 50ہزار افغانی واپس افغانستان جا چکے ہیں،جہاں تک پنجاب کا تعلق ہے تو یہ دوسرا بڑا صوبہ ہے جہاں سے اچھی خاصی تعداد میں مہاجرین واپس گئے ہیں۔ مگر سندھ سے اب تک صرف 32ہزار افغان مہاجر واپس گئے ہیں۔خیبرپختونخواہ سے بڑی تعداد میں مہاجرین کی واپسی کی تفصیلات بتاتے ہوئے یو این ایچ سی آر کے چیف نے کہا کہ وہاں کے لوگ افغانستان میں اپنے لوگوں کے ساتھ رابطے میں تھے۔مزید براں یہ کہ وہاں سے انکا ملک بھی نزدیک ہے۔ جہاں تک سندھ کا تعلق ہے انہوں نے کہا کہ کراچی میں روزگار کے وسیع مواقعے موجود ہیں اور مہاجرین اپنے ملکی بارڈر سے بہت دور ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ صوبہ سندھ میں بغیر رجسٹریشن کے افغانیوں کی ایک بہت بڑی تعداد رہ رہی ہے، انہوں نے یو این ایچ سی آر پر زور دیا کہ وہ انہیں رجسٹر کریں تاکہ سندھ حکومت کو بھی یہ معلوم ہو سکے کہ کون کہا پر رہ رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم انکی خوراک (سبسڈی)پر خرچ کر رہے ہیں، وہ ہماری یوٹیلیز کا استعمال کر رہے ہیں اور حتیٰ کہ انکے بچے ہمارے سرکاری اسکولوں میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بحیثیت میزبان کے صوبہ سندھ نے افغانیوں کی بہت اچھے طریقے سے دیکھ بحال کی مگر انکی واپسی میں ہمارے لوگ دہشتگردی کی صورت میں بہت زیادہ متاثر ہو رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ بات آپ بہت اچھے طریقے سے جانتے ہیں ،لہذاہ میں تفصیلات میں نہیں جانا چاہتا۔یو این ایچ سی آر کے چیف نے کہا کہ انہوں نے مہاجرین کی تعلیم اور صحت کیلئے 175ملین ڈالر مختص کئے تھے، جس میں سے سندھ کیلئے 30ملین ڈالر مختص کئے گئے تھے۔انہوں نے کہا کہ آپ یہ رقم صوبے میں رہنے والے افغان مہاجرین کی تعلیم، صحت اور دیگر سماجی خدمات پر خرچ کر سکتے ہیں۔وزیراعلیٰ سندھ نے صوبائی سیکریٹری داخلہ کو ہدایت کی کہ وہ صوبہ سندھ میں رہنے والے تمام افغانیوں کی رجسٹریشن کیلئے یو این ایچ سی آر سے رابطے میں رہیں اور انکے تعاون سے انکی واپسی اقدامات کو یقینی بنائیں۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
عالمی عدالت کو امریکی اور اسرائیلی حکام کی دھمکیاں پریشان کن، ماہرین
-
امریکہ: غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کرنے والے طلباء سے ناروا سلوک پر تشویش
-
ترسیلات زر کے حجم میں 28 فیصد اضافہ ہو گیا
-
عرس کی تقریبات میں بھگدڑ، اموات ہونے کی اطلاعات
-
عالمی مسائل سے نمٹنے میں کثیر فریقی کوششیں تیزکرنے کی ضرروت: گوتیرش
-
قوم پر مسلط لوگوں نے کسی حلقہ میں بھی 30 فیصد ووٹ نہیں لیے
-
پی ٹی اے اور ٹیلی کام کمپنیاں روزانہ 5 ہزار نان فائلرز کی سمز بند کرنے پر متفق
-
ٴمعاشی استحکام کے باوجود پاکستانی معیشت کو بڑے خطرات کا سامنا ہے
-
مذاکرات کی ابتدا حکومت کو کرنی ہے کیونکہ مذاکرات کی بال حکومتی کورٹ میں ہے
-
فوج اور سیاسی جماعتوں کے درمیان براہ راست مذاکرات کی آئین میں گنجائش نہیں
-
کتنی پنشن لینے والوں پر ٹیکس لگے گا؟ تفصیلات سامنے آ گئے
-
دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر میں تاخیر کا خدشہ پیدا ہو گیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.