بلوچستان میں آج کل پیسوں کی خاطر لوگ قبیلوں کے سربراہ بن کر ناجائز طریقے سے دستار بندی کر تے ہیں ،سردار ناصر خان ناصر

ان کی روک تھام کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں،قبائلی معاملات میں بے جا مداخلت سے قبائلی تصادم اور جھگڑے پیدا ہو سکتے ہیں ،چیف آف ناصر

جمعرات 8 دسمبر 2016 20:39

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 08 دسمبر2016ء) چیف آف ناصر سردار ناصر خان ناصر نے کہا کہ بلوچستان میں آج کل پیسوں کے خاطر جو لوگ قبیلوں کے سربراہ بن کر ناجائز طریقے سے دستار بندی کر تے ہیں ان کی روک تھام کیلئے اقدامات اٹھائے جائے اور ان طرح قبائلی معاملات میں بے جا مداخلت سے قبائلی تصادم اور جھگڑے پیدا ہو سکتے ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کر تے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ ناصر قوم ایک وسیع اور قبائلی قوم ہے جس نے ہمیشہ دوسرے قوموں کے نہ صرف عزت کی بلکہ قبائلی عمائدین کے سر براہوں کے ساتھ ملکر قبائلی تنازعات حل کر نے کی بھر پور کوشش کی ہے لیکن ناصر قوم کے شاخ(کمال خیل) قبیلے کے چند افراد جن میں عوامی نیشنل پارٹی کے ایک رہنماء موسیٰ خیل گورنمنٹ ڈگری کالج کے پرنسپل مولوی نیاز محمد نے گزشتہ روز قبائلی عمائدین کو جمع کر کے ایک پولیس افسر کو ناصر قوم کا سربراہ نامزد کی اگیا جو کہ ناصر قوم کے ساتھ سر اسر ظلم وزیادتی ہے جسے ناصر قوم قبول نہیں کرتے ناصر قوم کے بہت سے شاخیں ہیں اسی طرح ملیزئی قوم کے سر براہ ملک سلیم مرحوم تھے آج کل ملک کلیم ناصر ہے لیکن نعمت خیل قوم کے سربراہ ملک یعقوب خان ناصر اور کمال خیل کے ملک مرزا خان کے جانشین اسد خان ناصر نے سرداری کے ساتھ چیف آف ناصر کو بھی دعویٰ کیا ہے جو کہ سراسر غلط ہے ناصر قوم کے سربراہ چیف آف ناصر میرے والد مرحوم چیف آف ناصر سردار پائند خان ناصر تھی

متعلقہ عنوان :