ْ وزیر اعظم نے حویلیاں طیارہ حادثے کی مکمل شفاف اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کاحکم دیدیا

انکوائری سیفٹی انوسٹی گیشن بورڈ کرے،اسے کم وقت میں مکمل کیا جائے ، تحقیقات کے بعد تمام حقائق عوام کے سامنے لائے جائینگے ، ایئر فورس کے سینئر آفیسرز کو بھی انکوائری کمیٹی کا رکن بنایا جائے اور سینئر افسران کے تجربات سے بھی مدد لی جائے، حادثے میں جاں بحق افراد کے اہلخانہ سے مکمل رابطہ رکھا اور میتوں کی حوالگی کے سلسلے میں مکمل تعاون کیاجائے، نوازشریف کی اعلیٰ سطحی اجلاس کے دوران پی آئی اے انتظامیہ کو سختی سے ہدایت اجلاس میں اے ٹی آر طیارے کی تباہی کے بعد کے حالات ‘ ابتدائی انکوائری اور ریسکیو کی صورتحال کا بھی جائزہ

جمعرات 8 دسمبر 2016 20:03

ْ وزیر اعظم نے  حویلیاں طیارہ حادثے کی مکمل شفاف اور غیر جانبدارانہ ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 08 دسمبر2016ء) وزیر اعظم نواز شریف نے حویلیاں کے قریب طیارے کے المناک حادثے کی مکمل شفاف اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کاحکم دیتے ہوئے کہاہے کہ یہ انکوائری سیفٹی انوسٹی گیشن بورڈ کرے اور اس کو کم از کم وقت میں مکمل کیا جائے ، تحقیقات کے بعد تمام حقائق کو عوام کے سامنے لایا جائے گا، ایئر فورس کے سینئر آفیسرز کو بھی اس انکوائری کمیٹی کا رکن بنایا جائے اور انکوائری میں ایئر فورس کے سینئر افسران کے تجربات سے بھی مدد لی جائے، وزیراعظم نے پی آئی اے انتظامیہ کو سختی سے ہدایت کی کہ طیارے حادثے میں جاں بحق افراد کے اہل خانہ سے مکمل رابطہ رکھا جائے اور میتوں کو ان کے حوالے کرنے کے حوالے سے ان سے مکمل تعاون کیاجائے۔

جمعرات کو یہاں وزیر اعظم نواز شریف کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جس میں پی آئی اے کے اے ٹی آر طیارے کی تباہی کے بعد کے حالات ‘ ابتدائی انکوائری اور ریسکیو کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔

(جاری ہے)

وزیر اعظم کو چیئرمین پی آئی اے اور سیکرٹری ایوی ایشن‘ ڈی جی سول ایوی ایشن اور پی آئی اے کے چیف ایگزیکٹو آفیسر نے طیارے کی تباہی اور اس کے بعد کی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی۔

وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ طیارے کا پائلٹ ایک تربیت یافتہ اور تجربہ کار پائلٹ تھا اور اس کے پاس 10 ہزار گھنٹے تک جہاز اڑانے کا تجربہ تھا۔ وزیر اعظم کو یہ بھی بتایا گیا کہ بدقسمت طیارہ فلائنگ کیلئے مکمل فٹ تھا اوراس کی تمام تر حفاظتی پہلوئوں کو یقینی بنایا گیا تھا اور حالیہ سال جولائی اور نومبر میں اس طیارے کی مکمل انسپکشن کی گئی تھی جس کے بعد طیارے کو اڑان کیلئے فٹ قرار دیا گیا تھا۔

وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ طیارے حاد ثے کی مکمل شفاف اور غیر جانبدارانہ انکوائری کی جائے اور یہ انکوائری سیفٹی انوسٹی گیشن بورڈ کرے اور اس کو کم از کم وقت میں مکمل کیا جائے اور تمام حقائق انکوائری کے نتیجے میں سامنے لائے جائیں اور ان حقائق کو عوام کے سامنے لایا جائے گا۔ وزیر اعظم نے یہ بھی ہدایت کی کہ ایئر فورس کے سینئر آفیسرز کو بھی اس انکوائری کمیٹی کا رکن بنایا جائے اور انکوائری میں ایئر فورس کے سینئر افسران کے تجربات سے بھی مدد لی جائے۔

وزیر اعظم نے پی آئی اے انتظامیہ کو سختی سے ہدایت کی کہ طیارے حادثے میں جاں بحق افراد کے اہل خانہ سے مکمل رابطہ رکھا جائے اور میتوں کو ان کے حوالے کرنے کے حوالے سے ان سے مکمل تعاون کیاجائے۔ و زیر اعظم کو بتایا گیا کہ میتوں کو ہیلی کاپٹروں کے ذریعے اسلام آباد کے پمز ہسپتال پہنچا دیا گیا ہے اور جن لاشوں کی شناخت نہیں ہو پا رہی اس کیلئے ڈی این اے کا ٹیسٹ شروع کر دیا گیا ہے جس کے مکمل نتائج آنے میں ایک ہفتہ لگ سکتا ہے۔ وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ ڈی این اے عمل کو کم از کم وقت میں یقینی بنایا جائے۔ اجلاس میں و زیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کے علاوہ وزیر اعظم کے سیکرٹری فواد حسن فواد اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ …(رانا+ط س)