Live Updates

میری جدی ملکیتی اراضی پر تحریک انصاف کے رہنما علیم خان نے قبضہ کرلیا ہے ،ْ فلامی تنظیم آس کے چیئر مین کا الزام

مجھے پولیس کی طرف سے انصاف فراہم نہیں کیا جارہا ہے ،ْالٹامیر ے خلاف جھوٹی ایف آئی آر درج کرائی گئی ہیں ،ْمجھے اور میرے چچازاد بھائیوں اور اہل خانہ کو علیم خان ، مبشر احمدکے کارندوں کی طرف سے جان و مال کا شدید خطرہ ہے ،ْوزیر اعظم ،ْ وزیر داخلہ اور تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان معاملے کا نوٹس لیکر انصاف فراہم کریں ،ْ شبیر عباسی کی مکینوں کے ہمراہ پریس کانفرنس

جمعرات 8 دسمبر 2016 19:04

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 دسمبر2016ء) فلاحی تنظیم آس ویلفیئر ایسوسی ایشن اسلام آباد کے چیئر مین ،ْ چیف کو آر ڈینیٹر مصالحتی کمیٹی شبیر عباسی نے الزام عائد کیا ہے کہ میری جدی ملکیتی اراضی پر تحریک انصاف کے رہنما علیم خان نے قبضہ کرلیا ہے اور مجھے پولیس کی طرف سے انصاف فراہم نہیں کیا جارہا ہے بلکہ الٹامیر ے خلاف جھوٹی ایف آئی آر درج کرائی گئی ہیں ،ْمجھے اور میرے چچازاد بھائیوں اور اہل خانہ کو علیم خان ، مبشر احمدکے کارندوں کی طرف سے جان و مال کا شدید خطرہ ہے ،ْوزیر اعظم ،ْ وزیر داخلہ اور تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان معاملے کا نوٹس لیکر انصاف فراہم کریں ۔

جمعرات کو مکینوں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ موضع ملوٹ میں کچھ عرصہ سے پارک ویو ہائوسنگ سوسائٹی کے نام پر سر سبز پہاڑ اور قیمتی درخت کاٹ کر پلاٹننگ کی جا رہی ہے مذکورہ پراجیکٹ کے مالکان پی ٹی آئی کے رہنما علیم خان اور ان کے پارٹنر مبشر احمد ہیں انہوںنے الزام عائد کیا کہ علیم خان کے سیاسی اثر و رسوخ اور پارٹی پشت پناہی کے باعث اس ہائوسنگ سوسائٹی کے لئے قانونی طور پر خریدی گئی زمین کم اور ہیرا پھیری اور جبراً قبضہ کردہ اراضی زیادہ ہے ،ْ متعدد زمین دار ایسے ہیں کہ وہ اپنی زمینیں سوسائٹی کو فروخت نہیں کرنا چاہتے ہیں لیکن علیم خان کے ہتھکنڈوں کے آگے ہتھیار ڈال دیئے ۔

(جاری ہے)

میری جدی ملکیتی اراضی پر بھی علیم خان نے قبضہ کر لیا ہے ۔ جب میں نے اس ناجائز قبضہ کے خلاف پولیس اور متعلقہ حکام سے رجوع کیا تو علیم خان نے مجھے دبائو میں لانے اور سمجھوتہ کرنے کی غرض سے اپنے کارندوں کے ذریعے میر ے خلاف جھوٹی درخواست بازی شروع کر دی جھوٹی پولیس رپورٹس اور جھوٹی ایف آئی آرنمبر 131تھانہ بنی گالا درج کروائی جسے میں نے مجاز فورم پر چیلنج کر دیا توایف آئی آر جھوٹی ثابت ہو کر خارج ہو گئی۔

میری اور دیگر زمین داروں کی زمینوں پر قبضہ کرنے کے فوراً بعد علیم خان نے حد بندیوں کے قدیمی نشانات جنہیں ہم بھناں کہتے ہیں وہ بلڈوزروں سے مسمار کر دیئے اس حرکت کا مقصد ناجائز قبضہ والے معاملے کو الجھانا ہے ۔انہوںنے کہاکہ میں نے اپنی زمین پر علیم خان کے جبراً قبضے کے خلاف جب پولیس کے علاوہ متعلقہ فورم یعنی ڈسٹرکٹ کلکٹر ریونیو کو درخواست دی جن کی ہدایت پر تحصیلدار اسلام آباد اور دیگرافسران محکمہ مال نے تمام شریک کھاتہ داروں کی موجودگی میں موقع ملاحظہ کے بعدمورخہ 24/8/2016ء کو اپنی رپورٹ میں قرار دیا کہ علیم خان کی سوسائٹی نے شبیر عباسی کی ملکیتی زمین پر بھی قبضہ کر کے چاردیواری لگا دی ہے مذکورہ رپورٹ میں کہا گیا کہ مستقل بھنے ( حد بندی کے نشانات) مسمار کر دیئے گئے ہیں جن کی وجہ سے ابتدائی طور پر شبیر عباسی کی دس کنال زمین پر قبضہ کئے جانے کی تصدیق کرتے ہیں ،ْ میں نے تحصلیدار صاحب کی اس رپورٹ کے بعد اپنی زمین واپس لینے کیلئے کوششیں تیز کیں تو علیم خان نے میرے خاندان کے دو تین لوگوں کو جن سے میری کافی عرصہ سے ناراضگی چل رہی ہے ،ْ کے ذریعے ایک غریب اور ان پڑھ بیوہ خاتون نسیم بی بی کی طرف سے میرے خلاف زمین پر قبضہ کرنے کے الزام کی درخواست دائر کر دی جب بیوہ کو علم ہوا تو اس نے 7/10/2016کو سول جج صاحب کی عدالت میں جا کر بیان حلفی دیا کہ اس نے ایسی کوئی بھی درخواست نہیں دی ۔

اب علیم خان نے میرے خاندان کے مذکورہ ناراض لوگوں کی طر ف سے پولیس میں درخواست دلوائی کہ شبیر عباسی نے محکمہ مال کے ساتھ مل کر جعلسازی اور فراڈ کے ذریعے ان کی زمین کو اپنے نام کرا لیا ہے ۔ پولیس کے سرکل آفیسر عارف شاہ پہلے دن سے ہی علیم خان اور اس کی ہائوسنگ سوسائٹی کی پشت پناہی کر رہے ہیں ،ْ میری درخواستوں پر عارف شاہ کوئی کارروائی نہیں ہونے دیتے جبکہ علیم خان اس کے ایجنٹوں کی درخواستوں پر فوراً جھوٹی رپٹ اور ایف آئی آر درج ہو جاتی ہیں ۔

ایک مرتبہ پھر ڈی ایس پی عارف شاہ نے اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے علیم خان کے ایجنٹ ممتاز کی درخواست پر تھانہ بھارہ کہو میں میرے خلاف 30/11/2016کو جھوٹی ایف آئی آر درج کروا دی ہے ۔ میں یہاں ایک بات دعوے سے کر رہا ہوں کہ میری 53سالہ زندگی میں اور والد مرحوم کی زندگی میں ہم پر کبھی کوئی پولیس رپورٹ یا ایف آئی آر درج نہیں ہوئی لیکن جب سے میں نے علیم خان کے زمینیوں پر ناجائز قبضہ اور پولیس جانبداری کے خلاف آواز بلند کی ہے تب سے میرے خلاف جھوٹی ایف آئی آر ،جھوٹی درخواستیں اور جھوٹی پولیس رپورٹیں درج کرنے کا لا متناعی سلسلہ شروع ہو چکا ہے۔

انہوںنے بتایا کہ عارف شاہ کی علیم خان کی پشت پناہی کا واضح ثبوت یہ ہے کہ میری اسی نوعیت کی درخواستوں پر پولیس کہتی ہے کہ پہلے محکمہ مال سے رپورٹ منگوائیں گے جبکہ میرے خلاف ایف آئی آر درج کرنے سے قبل لگائے گئے الزام بارے محکمہ مال سے کوئی رپورٹ نہیں منگوائی گئی اسی طرح عارف شاہ نے مجھے کئی بار اپنی زمین علیم خان کی سوسائٹی کو فروخت کرنے کامشورہ دیا اور قائل کرنے کی کوشش بھی کی ۔

علیم خان نے مجھے دبائو میں لانے کے لئے 70کروڑ روپے کا لیگل نوٹس بھی بجھوایا ہے ۔ میرے گھر کی مووی اور فوٹو بنائے جس کی شکایت پولیس کو کر چکا ہوںمجھے اور میرے حقیقی اور چچازاد بھائیوں اور اہل خانہ کو علیم خان ، مبشر احمد، عارف شاہ اور ان کے کارندوں کی طرف سے جان و مال کا شدید خطرہ ہے ۔انہوںنے کہاکہ میں میڈیا کے توسط سے وزیر اعظم پاکستان ، چیف جسٹس پاکستان ، وزیر داخلہ چوہدری نثار صاحب ، انسپکٹر جنرل اسلام آباد اور چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے مطالبہ کرتا ہوں کہ علیم خان اس کے پارٹنر مبشر اور ڈی ایس پی عار ف شاہ کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے ،ْ میرے اور میرے بھائیوں کے خلاف جھوٹی پولیس رپورٹیں درج کرنے کا سلسلہ بند کروایا جائے ،ْمیری اور دیگر دیہاتیوں کی ملکیتی اراضی پر کئے گئے جبری قبضے کو ختم کروا یا جائے او رہمیں ان لوگوں کے ظلم و زیادتی سے نجات دلائی جائے ۔

انہوںنے کہاکہ میں میڈیا کی وساطت سے وزیر اعظم ، چیف جسٹس پاکستان ، وزیر داخلہ ، اسلام آباد پولیس کے سربراہ اور خصوصاً چیئرمین تحریک انصاف عمران خان سے انصاف کی فراہمی کا پر زور مطالبہ کرتا ہوں ۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات