غیر مسلموں کی قبولیت اسلام پر پابندی سے متعلق بل پر گورنر سندھ دستخط نہ کریں، یک جہتی کونسل کا مطالبہ

جمعرات 8 دسمبر 2016 18:33

غیر مسلموں کی قبولیت اسلام پر پابندی سے متعلق بل پر گورنر سندھ دستخط ..
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 08 دسمبر2016ء) ملی یک جہتی کونسل نے سندھ میں غیر مسلموں کی قبولیت اسلام پر پابندی سے متعلق بل کی مذمت کرتے ہوئے گورنر سندھ سے اس پر دستخط نہ کرنے کامطالبہ کیا ہے جبکہ آج جمعہ کے خطبات میں اس کی مخالفت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔قومی اسمبلی کی مجلس قائمہ کی جانب سے پہلی سے بارہویں جماعت تک قرآن کی تعلیم لازمی قرارد ینے کے بل کی منظوری خوش آئند ہے اسے فی ا لفور قانون کی صورت مین نافذ کیا جائے۔

گزشتہ روز المرکز اسلامی میں ملی یک جہتی کونسل کی نئی صوبائی کابینہ کا پہلا اجلاس صوبائی صدر مشتاق احمد خان کی صدارت میں ہوا جس میں جنرل سیکرٹری نورالحسین گیلانی اور کابینہ کے تمام ارکان شریک ہوئے۔اجلاس کے بعد صوبائی صدر مشتاق احمد خان نے کابینہ ارکان کے ہمراہ میڈیا کو بریفنگ دی۔

(جاری ہے)

انھوں نے بتایا کہ کونسل کے نائب صدر ڈاکٹر عطاالر حمان نے سندھ اسمبلی میں پاس ہونے والے قانو ن کے بارے میںبریفنگ دی جس کے مطابق18سال سے کم عمر کے افراد کے اسلام قبول کرنے پر پابندی ہوگی جبکہ اس سے زائد عمر کے افراد کو تین ہفتے تک قبولیت اسلام کا اعلان کرنے سے روک دیا گیا ہے جس کے دوران کو دوبارہ اسلام چھوڑنے پر آمادہ کیا جائے گا۔

ملی یک جہتی کونسل کی کابینہ نے بل کو آئین کی دفعات دو،31اور227 کے صریح خلاف قرارد دیا اور کہا کہ یہ بل غیر اسلامی غیر آئینی اور انسانی حقوق اور اظہار رائے کی آزادی کے خلاف ہے۔اجلاس میںگورنر سندھ سندھ سے مطالبہ کیا کہ وہ چیف جسٹس آف پاکستان رہے ہیں۔ آئین کے مطابق وہ بل پر دستخط نہ کریں اورختلافی نوٹ کے ساتھ واپس صوبائی اسمبلی بھجوا دے اور قانون نہ بننے دیں۔

ملی یکجہتی کونسل نے اسلامی نظریاتی کونسل اور وفاقی شرعی عدالت سے بھی اس بل کا ازخود نوٹس لینے کامطالبہ کیا۔کونسل نے فیصلہ کیا کہ آج صوبہ بھر کی مساجد میں آئمہ اور خطیب حضرات اس بل کے خلاف تقاریر کریں گے اور عوام میں اس غیر اسلامی اور غیر آئینی بل کے خلاف بیداری پیدا کریں گے۔اجلاس میں یہ فیصلہ بھی ہوا کہ ملی یک جہتی کونسل کی جانب سے اسلامی نظریا تی کونسل کے چئیرمین اور وفاقی شرعی عدالت کے چیف جسٹس کو اس بل کے حوالے سے خطوط لکھے جائیں گے۔

مشتاق احمد خان نے کہا کہ اجلاس میں قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹیٰ،ْ کی جانب سے متفقہ طور قرآنی تعلیمات کو پہلی سی12ویں جماعت تک لازمی قرار دینے کے بل کی منظوری کا خیر مقدم کیا گیا اور مطالبہ کیا کہ اسی طرح بل کو قومی اسمبلی سے متفقہ طور منظور کر کرے قانون بنایا جائے اور اس کے نفاذ کے لیے اقدامات کیے جائیں۔صوبائی حکومت سے بھی مطالبہ کیا کہ قرآنی تعلیمات کو نصاب تعلیم کا حصہ بنانے کو ا کابینہ کے ایجنڈے میں شامل کرکے قانون سازی کرے اور اس کے عملی نفاذ کے لیے اقدامات کرے۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ضلاع کی سطح پر ملی یک جہتی کونسل کی تنظیم سازی کی جائے گی اور سیکرٹری جنرل نورالحسین گیلانی اس حوالے سے صوبہ بھر کا دورہ کریں گے۔اجلاس میں مفتی اظہر محمود کی سربراہی میںمصالحتی کمیشن اور عبدالواسع کی سربراہی میںخطبات کمیٹی تشکیل دی گئی اور ان کو اپناکام فوری طور پر شروع کرنے کی ہدایت کی گئی۔ایک سوال کے جواب میں صوبائی صدر مشتاق احمد خان نے کہا کہ ملی یک جہتی کونسل فرقہ وارانہ ہم آہنگی قائم کرنے اور اتحاد ویک جہتی کی فضا پیدا کرنی کی تحریک ہے۔

ہماری خوشی ہوگی کہ دیگر دینی جماعتیں بھی اس میں شامل ہوں ہم ان سے رابطہ میں رہے ہیں اب بھی ان سے رابطہ میں ہیں اور مستقبل میں بھی رابطہ میں رہیں گے۔اجلاس میں پی آئی طیارہ میں شہید ہونے والوں کے ایصال ثواب کے لیے فاتحہ خوانی کی گئی۔غمزدہ خاندانوں سے اظہاریک جہتی کیا گیا اور اسے قومی سوگ قرار دیا گیا۔

متعلقہ عنوان :