خیبرایجنسی میں30ہزارسال پرانے آثارقدیمہ دریافت ہونے کاانکشاف

جمرودمیں30ہزارسال پرانےآثاراوربدھ مت تہذیب کےنوادرات ملےہیں،سروےکیلئےپاک فوج نےبھرپورمددفراہم کی۔پولیٹیکل ایجنٹ خالدمحمد

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 8 دسمبر 2016 16:26

خیبرایجنسی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔08دسمبر2016ء) :خیبرایجنسی میں30ہزارسال پرانے آثارقدیمہ دریافت ہونے کاانکشاف ہواہے،جمرودمیں30ہزارسال پرانےآثاراوربدھ مت تہذیب کےنوادرات ملےہیں۔نجی ٹی وی کے مطابق پولیٹیکل ایجنٹ خالدمحمو کاکہناہے کہ خیبرایجنسی انتظامیہ اورمحکمہ آثارقدیمہ کاتحصیل جمرودمیں پہلاسروےمکمل کرلیاگیاہے۔نامساعدحالات میں سروےکیلئےپاک فوج نےبھرپورمددفراہم کی۔

(جاری ہے)

سروےکےدوران جمرودمیں30ہزارسال پرانےآثاراوربدھ مت تہذیب کےنوادرات ملےہیں۔انہوں نے کہا کہ پہلےسروے کو لنڈی کوتل اور تیراہ تک بڑھایا جائے گا۔ڈائریکٹرآرکیالوجی کاکہناہے کہ جمرود کے علاوہ دیگرعلاقوں میں بھی آثارقدیمہ کی دریافت کیلئےسروےکئےجائیں گے۔فاٹامیں سروےمکمل ہونےکےبعدمتعلقہ علاقوں میں بڑےعجائب گھرتعمیرکئے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ فاٹاسیکرٹریٹ میں محکمہ آثارقدیمہ کاقیام بھی زیرغورہے۔

متعلقہ عنوان :