ایک ماہ کے دوران کوئی بھی فرد 50 ہزار ڈالر سے زائد کی خریداری نہیں کر سکتا ‘ڈالر کی قیمت قابو میں رکھنے کیلئے اقدام

چند سرکاری ادارے ہنڈی حوالہ کے دھندے کے سہولت کار ،مشکوک ٹرانزیکشن کی رپورٹ اسٹیٹ بینک کو جمع کرائی جائیگی‘ ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن

جمعرات 8 دسمبر 2016 16:04

لاہور/کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 دسمبر2016ء) ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن نے ڈالر کی قیمت قابو میں رکھنے کے لئے ایک ماہ میں ڈالر کی خریداری کی حد مقرر کر دی،ایک ماہ کے دوران کوئی بھی فرد 50 ہزار ڈالر سے زائد کی خریداری نہیں کر سکتا جبکہ مشکوک ٹرانزیکشن کی رپورٹ اسٹیٹ بینک کو جمع کرائی جائے گی۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق امریکی ڈالر کی بڑھتی ہوئی قدر کو روکنے کے لئے ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن نے فیصلہ کیا ہے کہ ایک ماہ کے دوران کوئی بھی فرد 50 ہزار ڈالر سے زائد کی خریداری نہیں کر سکتا ۔

اس کے علاوہ مشکوک ٹرانزیکشن کی رپورٹ فوری مرکزی بینک کو جمع کرائی جائے گی۔ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن کے مطابق چند سرکاری ادارے ہنڈی حوالہ کے دھندے کے سہولت کار بنے ہوئے ہیں۔ اداروں کے اس اقدام سے ڈالر کی قانونی منتقلی اور نقل وحمل کے لئے کی جانے والی 25 سالہ کوششوں کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے۔ ایکسچینج کمپنیز ایسو سی ایشن کے جاری اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ اس قسم کے عمل سے زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی اور ملکی معیشت کو بھی پہنچے گا۔

متعلقہ عنوان :