پاکستان کے ساتھ ہر اچھے برے وقت میں ساتھ کھڑے ہیں‘چین

سی پیک سے چین دنیا اور دنیا چین کے قریب ہو جائے گی،پاک چین دوستی عوام کے دلوں میں بس چکی ہے ‘صدر شی کے دورہ پاکستان سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو نئی جہت ملی ‘پاکستان میں40 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری اور17 ترقیاتی منصوبوں پر کام شروع ہو چکا ہے ‘ہر پاکستانی مستفید ہو گا‘ سی پیک پاکستان کیلئے انسانی ترقی کی طرف اہم قدم ثابت ہو گا‘ طلبا میں آگے بڑھنے کی بہت لگن ہے ‘مواقع فراہم کریں گے کہ وہ اپنے مستقبل کے حوالے سے فیصلہ سازی کریں چینی سفیر سن وی ڈانگ کا قائد اعظم یونیورسٹی کے طلبا کیلئے سکالر شپ کے معاہدے کی تقریب سے خطاب معاہدے کے تحت پاکستان کے ہونہار غریب طلباء چین کی صف اول کی یونیورسٹیوں میں تعلیم حاصل کر سکیں گے چینی سفیر نے 30 ہزار ڈالر کا چیک وائس چانسلر قائد اعظم یونیورسٹی محمد اشرف کے حوالے کیا

جمعرات 8 دسمبر 2016 15:17

اسلا م آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 08 دسمبر2016ء) وفاقی دارالحکومت کی قائد اعظم یونیورسٹی اور چینی سفارتخانے کے درمیان طلباء کے وظائف کے حوالے سے معاہدے پر دستخط ہو گئے ‘ معاہدے کے تحت چینی سفیر نے 30 ہزار ڈالر کا چیک قائد اعظم یونیورسٹی انتظامیہ کے حوالے کیا۔ معاہدے پر دستخط کرنے کی تقریب جمعرات کو یہاں قائد اعظم یونیورسٹی میں منعقد ہوئی ۔

معاہدے پر دستخط چینی سفیر سن وی ڈانگ اور قائد اعظم یونیورسٹی کے وائس چانسلر محمد اشرف نے کئے۔ معاہدے کے تحت چینی سفیر کی جانب سے پاکستان کے ذہین اور ضرورت مند طلباء کو سکالر شپ دی جائے گی جو چین جا کر وہاں اپنے تعلیمی مراحل مکمل کریں گے ۔ سن وی ڈانگ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چین پاکستان کا قریبی دوست ملک ہے اور ہم ہر اچھے برے وقت میں ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ پاک چین دوستی عوام کے دلوں میں بس چکی ہے اور ہمارے عوام ایک دوسرے کی دل سے قدر کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم پاکستانی طلباء کی صلاحیتوں کو نکھارنے کیلئے یہ سکالر شپس دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ معاہدے کے تحت ہر سال ضرورت مند ذہن طلباء کو چین کی سکالر شپس دینگے اور یہاں کے طلباء وہاں جا کر اپنے تعلیمی مراحل مکمل کرینگے اور چین کے بارے میں زیادہ سے زیادہ آگاہی حاصل کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے طلباء میں آگے بڑھنے کی بہت لگن ہے اور ہم انہیں مواقع فراہم کریں گے کہ وہ اپنے مستقبل کے حوالے سے فیصلہ سازی کریں۔ انہوں نے کہاکہ میں بھی شعبہ درس و تدریس سے وابستہ رہا ہوں اور میں فارن یونیورسٹی میں بطور استاد طلباء کی کردار سازی کیلئے کام کرتا رہا ہوں اور مجھے فخر ہے کہ میں آج قائد اعظم یونیورسٹی میں بطور سفیر نہیں بلکہ بطور استاد طلباء سے اپنے تجربات شیئر کر رہا ہوں ۔

پاکستانی طلباء بہت ذہین ہیں بس ان کی صلاحیتوں کو پالش کرنے کی ضرورت ہے جس کیلئے اس سکالر شپ کا اجرا کیا جا رہا ہے تاکہ پاکستان کے ذہین طلباء چین میں جا کر اپنی ذہنی صلاحیتوں میں مزید نکھار لا سکیں۔ انہوں نے اس بات کا اعتراف کیا کہ قائد اعظم شعبہ درس و تدریس میں اہم کردار ادا کر رہی ہے اور بہت سی چینی یونیورسٹی اس سے قریبی تعلقات قائم کرنا چاہتی ہیں جس سے ہمارے دو طرفہ تعلقات مزید مضبوط ہوں گے ۔

انہوں نے کہاکہ میری خواہش تھی کہ میں سفیر بنتا لیکن یہ نہیں جانتا تھا کہ میں پاکستان جیسے ملک کا سفیر بنوں گا جو کہ چین کا ایک قریبی دوست ملک بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ آج میں اپنے غریب طلباء کی تعلیم میں معاونت کے خواب کی تعبیر کو عملی شکل دے رہا ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ صدر شی جن پنگ کے دورہ پاکستان سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو ایک نئی جہت ملی ہے ۔

سی پیک کے تحت پاکستان کے مختلف علاقوں میں40 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری اور17 ترقیاتی منصوبوں پر کام شروع ہو چکا ہے اس سے ہر پاکستانی مستفید ہو گا۔ سی پیک پاکستان کیلئے انسانی ترقی کی طرف ایک اہم قدم ثابت ہو گا۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ گزشتہ چند سالوں سے پاکستان کی معیشت بہتری کی طرف گامز ن ہے ۔ اقتصادی راہداری ون بیلٹ ون روڈ ہے ۔ سلک روٹ کی وجہ سے پاکستان سنٹرل ایشیاء سے جڑ جائیگا اور تجارت بڑھے گی ۔

پورے خطے کی معیشت کی بہتر کرنا چاہتے ہیں اس سے نہ صرف چین اور پاکستان کو فائدہ ہوگا بلکہ پورا خطہ مستفید ہو گا۔ اس روٹ سے چین دنیا اور دنیا چین کے قریب ہو جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ چین دنیا کی دوسری بڑی معیشت ہے اور ہم اسے مزید آگے لے کر جانے کے خواہاں ہیں تاکہ چین دنیا کے گلوبل معیشت بن جائے۔ انہوں نے کہا کہ اس منصوبے میں ہمارے نوجوانوں کیلئے بہت سے مواقع ہیں اور ہم اپنے نوجوانوں کو ترقی کرتا ہوا دیکھنا چاہتے ہیں۔