طیارہ حادثے میں جاں بحق افراد کی میتیں ہیلی کاپٹر کے ذریعے اسلام آباد منتقل

تمام متاثرہ خاندانوں کے ساتھ دلی ہمدردی ہے، 23میتوں کو پمز ہسپتال منتقل کردیا ، 23میں سے دو بچوں کی میتیں ہیں جنہیں پمز ہسپتال میں لواحقین کے حوالے کیا جائے گا، 42میتیں ناقابل شناخت ہیں، جنید جمشید کی میت کی شناخت نہیں ہوسکی کزن ڈی این اے ٹیسٹ کے لئے نمونہ نہیں دے سکتے، ڈی این اے ٹیسٹ میں چھ سے آٹھ دن لگ سکتے ہیں‘وزیر مملکت ڈاکٹر طارق فضل چوہدری کی میڈیا سے گفتگو

جمعرات 8 دسمبر 2016 15:17

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 08 دسمبر2016ء) طیارہ حادثے میں جاں بحق افراد کی میتیں ہیلی کاپٹر کے ذریعے اسلام آباد پہنچائی گئیں‘ وزیر مملکت ڈاکٹر طارق فضل چوہدری سپورٹس کمپلیکس ہیلی پیڈ پر موجود تھے‘ اس موقع پر چیئرمین پیآئی اے اور این ڈی ایم اے حکا م بھی ہیلی پیڈ کر موجود تھے۔ حویلیاں میں حادثے کا شکار ہونے والے پی آئی اے کے جہاز کے 23مسافروں کی میتیں جمعرات کو آرمی کے ہیلی کاپٹرز کے ذریعے ایبٹ آباد سے اسلام آباد منتقل کی گئیں۔

(جاری ہے)

اس موقع پر وزیر مملکت ڈاکٹر طارق فضل چوہدری‘ چیئرمین پی آئی اے اور این ڈی ایم اے حکام بھی سپورٹس کمپلیکس میں موجود تھے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے طارق فضل چوہدری نے کہا کہ تمام متاثرہ خاندانوں کے ساتھ دلی ہمدردی ہے۔ 23میتوں کو پمز ہسپتال منتقل کردیا ہے 23میں سے دو بچوں کی میتیں ہیں جنہیں پمز ہسپتال میں لواحقین کے حوالے کیا جائے گا۔ 42میتیں ناقابل شناخت ہیں۔ جنید جمشید کی میت کی شناخت نہیں ہوسکی کزن ڈی این اے ٹیسٹ کے لئے نمونہ نہیں دے سکتے۔ ڈی این اے ٹیسٹ میں چھ سے آٹھ دن لگ سکتے ہیں۔ ڈی این اے کی مدد سے شناخت کے بغیر میتیں لواحقین کے حوالے نہیں کی جائیں گی۔ ڈی این اے کیلئے جنید جمشید کے بھائی کے خون کے نمونے لئے گئے ہیں۔