تعلیم کے معیار کو جانچنے کے لیے مو ثرلائحہ عمل وضع کیا جائے،ممنون حسین

اقتصادی ترقی کے لیے نقائص سے پاک منصوبہ بندی اور شفاف اقدامات ضروری ہیں، معاشی استحکام کے بغیرخودکفالت کی منزل پر پہنچنا ممکن نہیں،صدر کا کانفرنس سے خطاب

جمعرات 8 دسمبر 2016 13:39

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 08 دسمبر2016ء) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ ماہرینِ تعلیم مستقبل کی تعلیمی منصوبہ بندی کے لیے قابلِ عمل تجاویز پیش کریں تاکہ تعلیم کے معیار کو جانچنے کے لیے مو ثرلائحہ عمل وضع کیا جائے، منصوبہ بندی اور پالیسی ساز اداروں کو مستقبل کی علمی ضروریات کا علم ہونا چاہیے۔ جمعرات کے روز اسلام آباد میں ’’قومی استحکام، ترقی اور قوت میں کارفرما عناصرِ ترکیبی‘‘کے موضوع پرکُل پاکستان کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت ممنون حسین نے کہا کہ منصوبہ بندی اور پالیسی ساز اداروں کو مستقبل کی علمی ضروریات کا علم ہونا چاہیے،اس سلسلے میں تعلیم کی اہمیت سب سے زیادہ ہے، ماہرینِ تعلیم مستقبل کی تعلیمی منصوبہ بندی کے لیے قابلِ عمل تجاویز ضرور پیش کریں، قومی ترقی اور استحکام کے لیے کلیدی عوامل کو سامنے رکھتے ہوئے حکمتِ عملی کا تعیّن کریں،منصوبہ بندی اور پالیسی ساز اداروں کو مستقبل کی علمی ضروریات کا علم ہونا چاہیے، انہوں نے کہا کہ معاشی استحکام میں بہتری کا اعتراف آزاد بین الاقوامی ادارے بھی کر رہے ہیں،اقتصادی ترقی کے لیے نقائص سے پاک منصوبہ بندی اور شفاف اقدامات ضروری ہیں، معاشی استحکام کے بغیرخودکفالت کی منزل پر پہنچنا ممکن نہیں،زیرِ زمین معدنیات کے خزانوں سے قومی معیشت کو مزید مضبوط بنایا جا سکتا ہے ، ہمارے کھیت زرخیز ہیں جو براعظم ایشیاء کی ضروریات پوری کرنے کے لیے کافی ہیں۔

(جاری ہے)

صدر مملکت نے کہا کہپاکستان سیاحت سمیت مختلف مشغاغل اور مطالعے کے لیے غیرمعمولی کشش رکھتا ہے اور پاکستان کی تہذیبی اور ثقافتی قدریں اسے دنیا میں ممتاز کرتی ہیں،ہمارا نظریہ رواداری اور صلح کُل جیسی آفاقی تعلیمات سے امن و آشتی کا پیغام دیتا ہے،مستقبل کی ٹیکنالوجیز کے بارے میں مسلسل غوروفکر اور تحقیق کرتے رہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ بانیان پاکستان جذبہ تعمیر سے سرشار تھے ،جذبہ تعمیر کو اپنا کر پاکستان کو سربلندی کی راہ پر گامزن کیا جا سکتا ہے ، افواجِ پاکستان کا شمار دنیا کی بہترین افواج میں ہوتا ہے۔ -16/--15

متعلقہ عنوان :