پی آئی اے کے اے ٹی اوطیارے کے سانحے میں تمام مسافرشہیدہوچکے ہیں ،اعظم سہگل

جہاز میں کوئی خرابی نہیں تھی،مے ڈی کی کال موصول ہوئی تھی،سانحہ میں دہشتگردی کاعنصرنہیں لگتا تا ہم معاملے کی تحقیقات سے قبل کچھ نہیں کہہ سکتے،چیئرمین پی آئی اے

جمعرات 8 دسمبر 2016 11:06

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 08 دسمبر2016ء) چیئرمین پی آئی اے اعظم سہگل نے کہاہے کہ پی آئی اے کے اے ٹی اوطیارے کے سانحے میں تمام مسافر شہید ہو چکے ہیں، جہازٹھیک تھا،اس میں کوئی خرابی نہیں تھی،جہازسے مے ڈی کی کال موصول ہوئی تھی،سانحہ میں دہشتگردی کاعنصر نہیں لگتا تاہم معاملے کی تحقیقات سے قبل کچھ نہیں کہہ سکتے ہیں۔

پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کاکہناہے کہ چاربجے کے قریب کنٹرول ٹاورمیں اطلاع آئی کہ جہازکاایک انجن خراب ہوگیا،سواچاربجے مے ڈی کی کال موصول ہوئی ۔انہوںنے کہاکہ مے ڈی کی کال کودہشتگردی کے عنصرکوردنہیں کرسکتے تاہم ابھی تحقیقات ہونی ہیں۔انہوںنے کہاکہ پی آئی اے کے پاس11اے ٹی اوطیارے ہیں ،یہ فرانس کے بنے ہوئے ہیں ،پوری دنیامیں ہزاروں کی تعدادمیں موجودہیں ،اے ٹی اوطیارے قابل اعتمادہیں اوریہ ہمارے لئے بڑے قابل اعتماد رہے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ میں واضح کرناچاہتاہوں کہ جہازبالکل درست تھا۔اس جہازکے پچھلے مہینے اکتوبرمیں اے ٹائف چیک ہواتھااوراے چیک سول ایوی ایشن کے نگرانی میں ہواہے ،یہ جہاز ہر500گھنٹے کی پروازکے بعدچیک کئے جاتے ہیں اس میں کوئی غلطی شامل نہیں جبکہ ائیرٹریفک اب بھی بہت زیادہ محفوظ سمجھاجاتاہے ۔انہوںنے کہاکہ بہت بڑاالمیہ ہے ،ہم حادثے کا شکارخاندان کے ساتھ اس دکھ کی گھڑی میں برابرکے شریک ہیں ۔

انہوںنے کہاکہ یہ جہاز2007ء کامینوپیکچرتھا،اورکیپٹن صالح جنجوعہ 12ہزارگھنٹے سفرکرنے کاتجربہ رکھتے ہیں ،ہمیں اس واقعے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پربہت افسوس ہواہے ۔اوریہ جہازفرانس کے بنے ہوئے ہیں اس کابلیک باکس مل چکاہے اس کوبراست راست فرانس کی کمپنی کوبھیج دیاہے ،وہاں سے ہمیں رپورٹ ملے گی ۔انہوںنے کہاکہ حادثے کی تحقیقات میں ایف آئی اے کاکوئی کردارنہیں ہے ،میڈیاپرچلنے والی خبروں میں کوئی صداقت نہیں۔

متعلقہ عنوان :