کان کنوں کی طبی سہولت و حفاظت کیلئے مائنز سیفٹی ایکٹ بنانے پر جلد کام شروع ہوگا،انیسہ زیب طاہر خیلی

بدھ 7 دسمبر 2016 23:44

پشاور۔07دسمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 دسمبر2016ء)خیبر پختونخوا کی وزیر معدنی ترقی اور محنت انیسہ زیب طاہر خیلی نے محکمہ معدنی ترقی کی کارکردگی کو بہتر بنانے کی غرض سے متعلقہ افسران پر زور دیا ہے کہ انہیں محکمہ کے امور میں ہرپہلو سے شفافیت لانے اور کارکردگی میں بہتری لانے کے سلسلے میں ٹیم کے طور پر کام کرنا ہوگا جس میں محکمہ کے افسران کو اپنی ذمہ داریاں اور فرائض احسن طریقے سے نبھانا چاہئیں جبکہ اس ضمن میں کوئی مصلحت یا غفلت قابل قبول نہیں ہوگی کیونکہ ہم نے محکمہ معدنی ترقی کو حقیقی معنوں میں ایک باوقار اور عوامی امنگوں کے مطابق محکمہ کے طور پر سامنے لانا ہے اور اس اہم محکمے کو قومی آمدن کا ایک اہم ذریعہ بنانا ہے۔

انہوں نے عندیہ دیاکہ کان کنوں کی حفاظت اور ان کے طبی حقوق کی غرض سے مائنز سیفٹی ایکٹ بنانے پر بھی کام جلد کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کے روز اپنے دفتر پشاور میں محکمہ معدنیات کی مجموعی کارکردگی کے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں ادنیٰ معدنیات اور ان کی نیلامی کے طریقہ کار،ایکسائز ڈیوٹی،معدنیات رائلٹی اور ادنی معدنیات کے مختلف بلاکس کی تفصیلات سے متعلق امور زیر بحث آئے۔

اس موقع پر صوبائی وزیر نے محکمہ کی جانب سے فراہم کردہ تفصیلات کو غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے ہدایت کی کہ آئندہ اجلاس میں ادنیٰ معدنیات کی موجودہ پوزیشن،بنائے گئے بلاکس کی تفصیلات،نیلامی کے طریقہ کار،ایکسائز ڈیوٹی اور معدنی رائلٹی سے متعلق اعداد و شمار پر مبنی جامع پریزینٹیشن انہیں فراہم کی جائے جبکہ اس حوالے سے ان نیلامیوں کے اخباری اشتہارات اور دوبارہ تصحیح اشتہارات کا ریکارڈ بھی انہوں نے طلب کیا۔

انہوں نے کہا کہ ادنیٰ معدنیات کے تمام بلاکس کا تمام پہلوئوں سے مکمل ریکارڈ اور ان کے تصویری ثبوت بھی آئندہ اجلاس میں فراہم کئے جائیں۔صوبائی وزیر نے ہدایت کی کہ آئندہ اجلاس میں علاقائی اسسٹنٹ ڈائریکٹرز کی موجودگی کو یقینی بنایا جائے۔اجلاس میں کان کنی کے حوالے سے سیفٹی انتظامات اور اس ضمن میں مائنز اونرز کو دئیے گئے قانونی نوٹسز کے بارے میں بھی صوبائی وزیر کو آگاہ کیاگیا جبکہ جن ڈویژنز میں معدنی رائلٹی اور ایکسائز ڈیوٹی کی نیلامیاں ہوئی ہیں انکے بارے میں بھی غور و خوض ہوا۔