ملک کے تعلیمی نظام کی اصلاح کیلئے انقلابی تبدیلیاں کرنے کی ضرورت ہے، امیر بشیر احمد ماندائی

رے ملک کے تعلیمی نظام میں ا میر اور غریب میں فرق کر کے قوم کوطبقوں میں تقسیم کیا جارہا ہے جس کی وجہ سے متوسط طبقہ احساس کمتری اور محرومی کا شکار ہے، صوبائی نائب امیر جماعت اسلامی

بدھ 7 دسمبر 2016 23:21

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 07 دسمبر2016ء) جماعت اسلامی کے صوبائی نائب امیر بشیرا حمدماندائی نے کہاہے کہ ملک کے تعلیمی نظام کی اصلاح کیلئے انقلابی تبدیلیاں کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ذہین اور باصلاحیت نوجوانوں کو اپنی صلاحیتوں کو نکھارنے کا موقع ملنے کیساتھ نظریاتی اسلامی تعلیم بھی عام ہوجائے اس وقت ملک میں کئی نظام وزبانیں رائج ہیں ملک ایک نظام ایک نصاب اور ایک زبان میں تعلیم رائج کرکے قوم کو مسائل سے نجات دلائیں جائیں ۔

ان خیالات کا اظہار صوبائی دفتر میں موجودہ نظام تعلیم کے حوالے سے وفدسے ملاقات کے دوران گفتگومیں کہی ۔انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک کے تعلیمی نظام میں ا میر اور غریب میں فرق کر کے قوم کوطبقوں میں تقسیم کیا جارہا ہے جس کی وجہ سے متوسط طبقہ احساس کمتری اور محرومی کا شکار ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ موجودہ طبقاتی نظام تعلیم محب وطن اور نڈر قیادت فراہم کرنے سے قاصر ہے۔

ملکی تعلیم نظام میں اصلاح کے لیے عملی اقدامات اُٹھانے ہوں گے تاکہ ملک کو محب وطن ، کرپشن سے پاک اور نڈر قیادت میسر آسکے ۔ انہوں نے کہا کہ اگرہمارے ملک میں یکساں نظام تعلیم اور قومی زبان کا نفاذکر دیا جائے تو ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن ہو جائے گا۔ تعلیم اور تعلیمی سہولیات موجو دہ ریاست کی ذمہ داری ہوتی ہے لیکن ہمارے ہاں تعلیم اور تعلیمی اداروں کا ئی پرسان حال نہیں ہے حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے سرکاری تعلیمی ادارے تباہی و بربادی کا شکار ہیں جبکہ پرائیویٹ تعلیمی اداروں میں بھاری فیسوں کی وجہ سے ایک بڑا طبقہ تعلیم جیسے زیور سے محروم ہے ۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ تعلیمی نظام نوجوانوں کو صرف ڈگریاں تو دے رہا ہے مگر تربیت نہیں جس کی وجہ سے ملک کا نوجوان سرمایہ اور مستقبل ایک بڑی تعداد میںترقی کی منزل طے کرنے سے قاصر ہے ۔

متعلقہ عنوان :