نادرا نے کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ کی دوبارہ مہم کے دوران 99کروڑ 50لاکھ 25ہزار 546 کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈز کی کامیابی سے تصدیق کی، مہم کے دوران 3630 غیر ملکیوں نے رضاکارانہ طور پر اپنی پاکستانی شناخت واپس کی، پاکستان بھر میں خاندانی سربراہوں کو نادرا کی جانب سے بھیجے گئے 14 ملین ایس ایم ایس کے نتیجے میں اب تک 66 ہزار سے زائد مداخلت کاروں کی نشاندہی ہوئی

وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کو اجلاس کے دوران بریفنگ

بدھ 7 دسمبر 2016 23:17

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 دسمبر2016ء) نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ کی دوبارہ تصدیق کی مہم کے دوران 99کروڑ 50لاکھ 25ہزار 546 کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈز کی کامیابی سے تصدیق کی۔ مہم کے دوران 3630 غیر ملکیوں نے رضاکارانہ طور پر اپنی پاکستانی شناخت واپس کی۔ پاکستان بھر میں خاندانی سربراہوں کو نادرا کی جانب سے بھیجے گئے 14 ملین ایس ایم ایس کے نتیجے میں اب تک 66 ہزار سے زائد مداخلت کاروں کی نشاندہی ہوئی۔

یہ بات وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کو بدھ کو یہاں ایک اجلاس کے دوران بتائی گئی۔ کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈز کی دوبارہ تصدیق کے چھ ماہ کی قومی سیکیورٹی کی مہم مقررہ وقت میں مکمل ہو جائے گی۔

(جاری ہے)

وزیر داخلہ نے اس بھاری بھر کام پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے نادرا کو ہدایت کی کہ کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈز کی دوبارہ تصدیق کے لئے ایک مستقل اور جاری میکنزم تیار کیا جائے جو سال بھر جاری رہے تاکہ غیر قانونی ذرائع سے پاکستانی شناخت حاصل کرنے والے کسی بھی اجنبی کی روک تھام کی جاسکے۔

وزیر داخلہ نے امیگریشن اور پاسپورٹ ڈائریکٹوریٹ اور نادرا کو ہدایت کی کہ بیرون ملک جہاں زیادہ تعداد میں پاکستانی ہیں ان کو پاسپورٹ اور کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ کی بہتر سہولت اور مانیٹرنگ کی جائے۔ وزیر داخلہ نے ڈائریکٹوریٹ جنرل آف امیگریشن اینڈ پاسپورٹ کو مزید ہدایت کی کہ وہ پاکستانیوں کو آن لائن پاسپورٹ سسٹم کی فراہمی میں خامیوں کو دور کریں۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں عوام کو بہتر سہولیات فراہم کرنی ہیں۔ وزیر داخلہ نے ایف آئی اے کو ہدایت کی کہ اشتہاری ملزموں کی گرفتاری کے لئے ایک جامع سٹریٹجی تیار کی جائے۔ انہیں بتایا گیا ہے کہ ایف آئی اے نے 439 اشتہاری ملزموں کو گرفتار کیا ہے جبکہ آئی سی ٹی پولیس نے 3ہزار اشتہاری ملزموں کو گرفتار کیا جو مختلف مقدمات میں مطلوب تھے۔ وزیر داخلہ نے اشتہاری ملزمان کی گرفتاری کے لئے اپنی ہدایات پر عملدرآمد پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایف آئی اے ‘ آئی سی ٹی پولیس اور نادرا کو اشتہاری ملزمان کے کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈز بلاک کرنے کے ایشو کا جائزہ لینا چاہیے۔

ان کی فوری گرفتاری کو یقینی بنانا چاہیے۔ وزیر داخلہ نے آئی سی ٹی انتظامیہ سے کہا کہ وہ اپنی حدود میں ایجنٹ مافیا کا مکمل خاتمہ کریں اور ناقص اشیاء خوردنی میں ملاوٹ کرنے والوں اور پیشہ ور بھکاریوں کے خلاف کارروائی کریں۔ آئی سی ٹی پولیس نے وزیر داخلہ کو وفاقی دارالحکومت میں امن و امان کی صورتحال سے آگاہ کیا اور گزشتہ چند سالوں کے دوران جرائم کی شرح کا جامع تجزیہ پیش کیا۔ وزیر داخلہ کو بتایا گیا کہ نئے 73 پاسپورٹ آفسز کی آخری تاریخ فروری 2017ء ہے جس کے بعد ہر ضلع میں پاسپورٹ آفس قائم ہوگا۔