حیدرآبادپریس کلب میں مختلف تنظیموں اور افراد نے اپنے مطالبات کی حمایت میں الگ الگ مظاہرے

بدھ 7 دسمبر 2016 23:11

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 07 دسمبر2016ء) حیدرآبادپریس کلب پر مختلف تنظیموں اور افراد نے اپنے مطالبات کی حمایت میں الگ الگ مظاہرے کئے۔پو لیس کے مظا لم کے خلاف ہٹڑ ی کے گو ٹھ شر محمد گو پا نگ کے رہا ئشیو ں نے حیدرآباد پر یس کلب کے سامنے احتجا جی مظا ہر ہ کیا اور سخت نعر ے با زی کی ،اس موقع پر فتح گو پا نگ ،سچل گو پا نگ اور با بو شیر علی سمیت د یگر نے بتا یا کہ گذ شتہ 20نو مبر کو راہوکی تھا نہ پو لیس کی بھا ری نفر ی نے گو ٹھ پر چڑھا ئی کر کے عورتو ں اور بچو ں کو تشد د کا نشا نہ بنا یا اور عنا یت گو پا نگ اور ایا ز گو پا نگ کو گر فتار کر کے اپنے ساتھ لے گئے اور چار روز تک نامعلو م مقا م پر رکھنے کے بعد جعلی مقا بلے میں زخمی کر دیا ،انہو ںنے بتا یا کہ عنا یت اور ایا ز مز دوری کر کے اپنے بچو ں کی کفا لت کر تے ہیں اور وہ کبھی بھی کسی بھی طر ح کی جر ائم کی سر گر میو ں میں ملو ث نہیں ر ہے ہیں لیکن پو لیس نے ان پر ظلم کر تے ہو ئے انہیں معذ ور کر دیا جس کے بعد انکے بچے فاقہ کشی کے شکا ر ہیں اور انہیں دو وقت کی روٹی بھی نصیب نہیں ہو رہی ہے انہو ں نے وزیر اعلیٰ سندھ ، آئی جی سندھ اور پو لیس کے اعلیٰ حکام سے اپیل کی ہے کہ جعلی پو لیس مقا بلے کی انکو ائر ی کر اکر بے گنا ہ معذ ور کیئے گئے مز دوروں اور انکے بچو ں کو انصاف فراہم کیا جا ئے ۔

(جاری ہے)

چھاچرو کے گو ٹھ اللہ بچا یو کے رہا ئشی حا جی ولد محمد ر حیم نے علا قہ کے با اثر افراد کی جانب سے بیو ی کو مبینہ اغو اء کر نے اور مکا ن پر قبضہ کر نے کے خلاف حیدرآباد پر یس کلب کے سامنے احتجا ج کر تے ہو ئے بتا یا کہ وہ کر اچی کی ایک مل میں مز دوری کر تا ہے اور وہ مز دوری کے سلسلے میں کر اچی گیا ہو ا تھا کے اس دوران گو ٹھ کے ر ہا ئشی با اثر افراد عیدل،عر س ،شکو ر ،حسین میر ے گھر میں داخل ہو ئے اور میر ی بیو ی سے بد سلو کی کر کے اُسے ورغلا کر اپنے ساتھ لے گئے اور اُسے اب اپنی قید میں رکھا ہو ا ہے جبکہ مذکورہ افراد نے میر ے گھر پر بھی قبضہ کر لیا اور احتجا ج پر مجھے سخت تشد د کا نشا نہ بنا یا ،انہو ںنے بتا یا کہ اس واقعہ کے بعد وہ مقد مہ در ج کر انے جب تھا نے پر پہنچا تو پو لیس نے بھی اسکا مقد مہ در ج کر نے سے انکار کر دیا اور ملز ما ن کی سر پر ستی کر ر ہی ہے انہو ںنے ارباب اختیا ر سے مطا لبہ کیا کہ بیو ی کو با زیا ب کر اکر مکا ن سے قبضہ ختم کر ایا جا ئے ۔