․ اسلام آباد کے متعلقہ سیکٹروں میں پانی کی قلت پر قابو پانے کیلئے سملی ڈیم سے یومیہ 9 ملین گیلن پانی کی سپلائی بڑھا دی گئی

معمولی نوعیت کی خرابی کے حامل ٹیوب ویلز کو مرمت کر کے انہیں اگلے دو تین دنوں میں فعال کر دیا جائے گا میٹرو پولیٹین کارپوریشن اسلام آباد کے چیف آفیسر محمد سلیمان خان وڑائچ کی میڈیا کوبریفنگ

بدھ 7 دسمبر 2016 23:10

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 07 دسمبر2016ء) میٹرو پولیٹین کارپوریشن اسلام آباد کے بعض سیکٹروں میں پانی کی قلت پر قابو پانے کے لیے سملی ڈیم سے یومیہ 9 ملین گیلن پانی کی سپلائی کو بڑھا دیاگیا ہے جبکہ معمولی نوعیت کی خرابی کے حامل ٹیوب ویلز کو مرمت کر کے انہیں اگلے دو تین دنوں میں فعال کر دیا جائے گا۔ یہ بات میٹرو پولیٹین کارپوریشن اسلام آباد کے چیف آفیسر محمد سلیمان خان وڑائچ نے بدھ کے روز سی ڈی اے ہیڈ کوارٹرز میں میڈیا کو بریفنگ کے دوران بتائی۔

چیف آفیسر محمد سلیمان خان وڑائچ نے بتایا کہ گذشتہ چند دنوں سے اسلام آباد کے بعض سیکٹروں میں پانی کی کمی کی شکایات موصول ہو رہی تھیں جن پر میئر اسلام آباد و چیئر مین سی ڈی اے شیخ انصر عزیز نے نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ شعبوں کو ہنگامی اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی جس کی روشنی میں آج سی ڈی اے ہیڈ کوارٹرز میں واٹر سپلائی کے تمام افسران نے ایک اجلاس میں موجودہ صورتحال کا جائزہ لیا۔

(جاری ہے)

اجلاس کی صدارت میٹرو پولیٹین کارپوریشن اسلام آباد کے چیف آفیسر محمد سلیمان خان وڑائچ نے کی۔ میڈیا بریفنگ میں انہوں نے بتایا کہ اجلاس میں پانی کی کمی کے بارے میں مختلف تجاویز پر غور کیا گیا اور فیصلہ کیا گیا کہ ابتدائی طور پر شارٹ ٹرم پالیسی کے تحت شہریوں کو جلد سے جلد ریلیف فراہم کیا جائے گا اور حکومت کی طرف سے فنڈز کی دستیابی کے بعد دیگر اقدامات بھی اٹھائے جائیں گے۔

انہوں نے اسلام آبا دکے شہریوں کو پانی کی سپلائی کی صورتحال بتاتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد کی شہری آبادی کے لیے 125 ملین گیلن یومیہ کی ضرورت ہے تاہم اس وقت سملی ڈیم سے روزانہ 25 ملین گیلن سپلائی جاری ہے جسے بڑھا کر 34 ملین گیلن یومیہ کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 9 ملین گیلن اضافی پانی ملنے سے بڑی حد تک شکایات میں کمی آجائے گی۔ اس کے علاوہ انہوں نے بتایا کہ خانپور ڈیم سے 16 کی بجائے یومیہ صرف 8 ملین گیلن سپلائی کی جا رہی ہے جس کی بڑی وجہ وہاں کی تین میں سے دو موٹریں خراب ہیں جس کے باعث ایک ہی موٹر کو 12 کی بجائے 20 گھنٹے چلایا جا رہا ہے ۔

انہوں نے بتایا کہ اس وقت 33 واٹر ٹینکر ز میں سے صرف 16 واٹر ٹینکرز کام کر رہے ہیں تاہم میئر اسلام آباد کی ہدایت پر آئندہ تین دنوں میں 13 خراب واٹر ٹینکرز کی مرمت کر کے انہیں بھی شامل کر دیا جائے گا ان ٹینکرز میں سے کسی کے خراب ہونے کی صورت میں سینی ٹیشن اور انوائرنمنٹ ونگ کے واٹر ٹینکرز کو مغرب کے بعد استعمال میں لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جن سے پانی کی شکایات کو دور کرنے میں بڑی مدد ملے گی۔

انہوں نے بتایا کہ پانی کی شکایات کی وصولی اور بروقت ازالے کے لیے شکایات سینٹر بھی فعال کر دیا گیا ہے جہاں 24 گھنٹے عملہ اور افسران موجود رہیں گے اس کمپلینٹ سینٹر کے ٹیلی فون نمبرز9253016-9252962 جبکہ موبائل فون نمبر0333-1518819 اور0333-1518820 پر شہری کسی بھی وقت اپنی شکایت درج کروا سکتے ہیں ۔انہوں نے بتایا کہ پانی کا موجودہ بحران سیکٹر آئی 9- ،آئی10 - اور جی سیریز میں ہے اس لیے ان علاقوں پر خصوصی توجہ مرکوز کی گئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ابتدائی طور پر یہ ایک ہفتے کا پلان بتایا گیا ہے جس پر عملدرآمد کر کے ہنگامی صورتحال سے نبرد آزما ہوا جا سکے گا تاہم طویل المدت منصوبوں پر بھی کام جاری رہے گا جبکہ فنڈز کی دستیابی کے بعد دیگر موئثر اقدامات بھی اٹھائے جائیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ اس وقت اسلام آباد میں 192 ٹیوب ویلز موجود ہیں جن میں سے 120 کام کر رہے ہیں مگر 60 ایسے ٹیوب ویلز ہین جن کی معمولی مرمت کر کے انہیں چلایا جا سکتا ہے لہذا فیصلہ کیا گیا ہے کہ ایک ہفتہ کے اندر ان معمولی مرمت والے 60 ٹیوب ویلز کی مرمت کر کے ان سے بھی پانی کی سپلائی شروع ہو جائے گی۔

چیف آفیسر ایم سی آئی ،محمدسلیمان خان وڑائچ نے کہا کہ دستیاب وسائل کو بھر پور استعمال میں لا کر اسلام آباد کے شہریوں کے مسائل کو حل کیا جا رہا ہے تاہم انہوں نے شہریوں سے درخواست کی کہ وہ پانی کے ضیاع سے گریز کریں اور میٹرو پولیٹین کارپوریشن اسلام آباد کے ساتھ تعاون کریں تاکہ موجودہ صورتحال پر قابو پایا جا سکے۔ میڈیا بریفنگ میں میٹرو پولیٹین کارپوریشن اسلام آباد کے ڈپٹی میئر چوہدری رفعت جاوید کے علاوہ مختلف یونین کونسلوں کے چیئرمین بھی موجود تھے۔

متعلقہ عنوان :