بزرگان دین کے مزارات پردھماکے باعث افسوس اورقابل مذمت ہیں ‘دین اسلام کی پرچارکرنے والے بزرگان دین کے مزارات کونشانہ بناناصوبائی حکومت پرسوالیہ نشان ہے ‘درگاہ شاہ نورانی میں پچاسی سے زائدکی شہادت پرحکومتی خاموشی دہشتگردوں کے حوصلے بڑھانے میں مددگارثابت ہورہی ہے

سنی تحریک کے سربراہ علامہ بلال سلیم قادری کی بات چیت

بدھ 7 دسمبر 2016 22:54

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 07 دسمبر2016ء) سنی تحریک کے سربراہ علامہ بلال سلیم قادری نے کہاہے کہ بزرگان دین کے مزارات پردھماکے باعث افسوس اورقابل مذمت ہیں دین اسلام کی پرچارکرنے والے بزرگان دین کے مزارات کونشانہ بناناصوبائی حکومت پرسوالیہ نشان ہے درگاہ شاہ نورانی میں پچاسی سے زائدکی شہادت پرحکومتی خاموشی دہشتگردوں کے حوصلے بڑھانے میں مددگارثابت ہورہی ہے یہ وقت صوبے میں امن واستحکام لانے کاہے مگر حکومت کو اقتصادی راہداری کے افتتاح پر دہشت گردوں نے پیغام دیکربلوچستانی عوام کودہشت وخوف میں مبتلاکردیاہے انہوں نے کہاکہ جن لوگوں نے پاکستان بننے کی مخالفت کی تھی آج انہوں نے بھی پاکستان کو تسلیم نہیں کیا یہ انڈیا نواز طبقہ جوپاکستان میں موجود ہے انڈیا کی ایما ء پر پاکستان کی سالمیت کو نقصان پہنچا رہا ہے حکومت زبانی دعوئوں کی بجائے دہشت گردی کیخلاف موثر عملی اقدامات کرئے ہماری فورسز پر حملے کئے جارہے ہیںاس کے باوجودحکمران پالیساں مرتب کرنے میں لگے ہیں انہوں نے مزیدکہاکہ سوچی سمجھی سازش کے تحت بزرگان دین کے مزارات کو نشانہ بنایا جارہا ہے حکومت اپنی سیاسی مصلحتوں کے پیش نظر کالعدم جماعتوں کے بلیک لسٹ افراد کو کھلی چھٹی دیکر ایک بار پھر پوری قوم کو دہشت گردوں کے رحم وکرم پر چھوڑ دیا ہے انکاکہناتھاکہ حکومت بلوچستان میں امن وامان قائم کرنے میں مکمل طورپرناکام ہوچکی ہے حکومت اور آرمی چیف کو چاہئے کہ نیشنل ایکشن پروگرام کے تحت کالعدم جماعتوں کے بلیک لسٹ افراد کے خلاف بھر پور کارروائی کریں تاکہ ملک امن وامان کا گہوارہ بن سکے ۔

متعلقہ عنوان :